شاعر
سہمے ہوئے لفظوں کی
بھیڑوں کے ریوڑ
ہیں جا بجا
گہرے سناٹوں کی چرا گاہ میں
اپنے گوالوں سے جدا
خیالوں کے لشکر
بھوکے درندوں کی طرح
ہے امتحاں، کتنا کڑا
اک ٹانگ پر کب کا کھڑا
اک غزل کے صیاد پھاٹک میں
شاعر کوئی دیکھو پڑا۔۔۔۔۔۔۔۔!!!
الف عین محمد اسامہ سَرسَری@ مہدی نقوی حجاز@محمد یعقوب آسی@مزمل...