غزل
اک لالچ بُری بَلا ہے
اک چاہت بُری بَلا ہے
اندازہ نہیں کسی کو
دل کتنی بڑی بَلا ہے
یہ جو یاد کی لگی ہے
یہ بھی ہتھکڑی بَلا ہے
شبِ غم نہیں مگر یہ
کوئی سَر پھری بَلا ہے
یہ مانے مری بَلا ہی
کہ وہ کونسی بَلا ہے
دشمن بھی رہے پناہ میں
ایسی مفلسی بَلا ہے
ہم سے ہی چمٹ رہی ہے
لگتا ہے نئی بَلا ہے...