کہسار مری میں سردیاں
`
چاند نکلا بادلوں سے رات گہری ہو گئی
جیسے یہ دنیا خدا کی گونگی بہری ہو گئی
دیکھ کر وہ مجھ کو ناگن اور زھری ہو گئی
جسم ریشم بن گیا رنگت سنہری ہو گئی
سر کے اوپر شاخ تھی اور اس کے اوپر آسماں
آنکھ اس کی سرخ اور رنگت سنہری ہو گی
لال پیلی چاندنی برفوں پہ ڈھلتی دیکھنا
بے ثمر اندھی...