کوچہ یار میں جو میں نے جبیں سائی کی
اس کے ابا نے مری خوب پزیرائی کی
میں تو سمجھا تھا کہ وہ شخص مسیحا ہے
اس نے میری تو مگر تارا مسیحائی کی
وہ بھری بزم میں کہتی ہے مجھے انکل جی
ڈپلومیسی ہے یہ کیسی میری ہمسائی کی
رات ہجرے میں علاقے کی پولیس کھس آئی
بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی
میں جسے...