431
یارب کوئی ہو، عشق کا بیمار نہ ہووے
مرجائے، ولے اُس کو یہ آزار نہ ہووے
زنداں میں پھنسے ، طوق پڑے، قید میں مر جائے
پر دامِ محبت میں گرفتار نہ ہووے
اس واسطے کانپوں ہوں کہ ہے آہ نپٹ سرد
یہ باد کلیجے کے کہیں پار نہ ہووے
صحرائے محبت ہے، قدم دیکھ کے رکھ میر
یہ سیر سرِ کُوچہ و بازار نہ...