جاوید اقبال صاحب! اتنے پیارے انداز میںداد دینے کا بہت بہت شکریہ! آپ کی پسندیدگی دیکھ کر جی چاہا کہ مزید شاعری ارسال کروں۔
عرض کیا ہے۔۔۔۔
ہم نئی بستیاں بسانے لگے
پہلے زخموں کو بھول جانے لگے
ڈر ہے اپنی زباں نہ کُھل جائے
لوگ باتیں بہت سنانے لگے
سنگ رہنے کی کھائی جس نے قسم
وہ...
ظفر بھائی نے بہت اچھا سلسہ شروع کیا ہے۔ یہ دیکھ کر مجھے ایک شعر یاد آگیا، سو عرض کرتا ہوں۔
غم بانٹنے کی چیز نہیں پھر بھی دوستو!
اِک دوسرے کے حال سے واقف رہا کرو
نظروں کی بات اور ہے دل کی ہے اور بات
باتیں جو میرے دل میں ہیں اب تک کہیں نہیں
دل نے بہت کہا کہ تمہیں مہرباں کہوں
اِس ڈر سے چُپ رہا کہ نہ کہہ دو کہیں، نہیں
نظروں کی بات اور ہے دل کی ہے اور بات
باتیں جو میرے دل میں ہیں اب تک کہیں نہیں
دل نے بہت کہا کہ تمہیں مہرباں کہوں
اِس ڈر سے چُپ رہا کہ نہ کہہ دو کہیں، نہیں
سب دوستوں کی پسندیدگی کا شکریہ!
نبیل بھائی! میں اِس قابل کہاں، آپ میں سے کوئی اہلِ علم و ادب کوئی مصرعہ دیں۔ یہ میرا وعدہ رہا کہ مَیں اِس مصرعہ طرح اُس کا بھی خوب ستیاناس کروں گا۔ :)