آج کی رات ہم پہ بھاری ہے
"بے قراری سی بے قراری ہے"
چاند بے نور ماند سا کیوں ہے
کیسی وحشت یہ اس پہ طاری ہے
زندگی یہ تمہارے نام ہوئ
کل جو اپنی تھی اب تمہاری ہے
میری آنکھیں جو جھلملاتی ہیں
ان میں اشکوں کی ایک کیاری ہے
ہجر سے ہم نے دوستی کر لی
وصل کی رات کیا گزاری ہے
جو مٹاے سے مٹ نہیں سکتی...