ظفر ،،، آپ کے کہنے پر ایک نظم حاضر ہے
کوئی بتلائے مجھے
میرے ان جاگتے خوابوں کا مقدر کیا ہے؟
میں کہ ہر شے کی بقا جانتا ہوں
اُڑتے لمحوں کا پتا جانتا ہوں
سرد اور زرد ستاروں کی تگاپو کیا ہے
رنگ کیا چیز ہے خوشبو کیا ہے
صبح کا سحر ہے کیا، رات کا جادو کیا ہے
اور کیا چیز ہے آواز صبا جانتا ہوں...