فاعلن فاعلن فاعلن
جب سے تیری ادا دیکھی ہے
ہم نے سر پر قضا دیکھی ہے
جس پہ کل ناز تھا مجھ کو
بدلی اس کی ہوا دیکھی ہے
غیر تو غیر ہیں ہم نے تو
اپنوں سے بھی جفا دیکھی ہے
کیوں مری جاں کا دشمن بنا
غلطی اس نے کیا دیکھی ہے
حق پہ اشفاق جو آ جائے
اس کو ملتی بقا دیکھی ہے