نتائج تلاش

  1. Muhammad Ishfaq

    دو شعر برائے اصلاح

    شکریہ ! کوشش جاری ہے۔ بھائی جان!
  2. Muhammad Ishfaq

    دو شعر برائے اصلاح

    کام کے وقت سوتے ہیں کچھ لوگ کام کے چور ہوتے ہیں کچھ لوگ جھوٹ کو سچ میں ہیں پیش کرتے بیج نفرت کے بوتے ہیں کچھ لوگ دکھ کسی کو دکھاتے نہیں ہیں وقتِ تنہائی روتے ہیں کچھ لوگ
  3. Muhammad Ishfaq

    غزل برائے اصلاح

    بجا فرمایا آپ نے پھر ’’دوستوں‘‘ہی کرلیتے ہیں۔ااور آخری مصرع میں ’’اس نے اپنی بقا دیکھ لی‘‘کر لیتے ہیں۔ شکریہ سرجی۔
  4. Muhammad Ishfaq

    غزل برائے اصلاح

    جی بہت اچھا
  5. Muhammad Ishfaq

    غزل برائے اصلاح

    درستی کے بعد فاعلن فاعلن فاعلن جب بھی تیری ادا دیکھ لی ہم نے سر پر قضا دیکھ لی جس پہ کل ناز تھا، آج کیوں اس کی بدلی ہوا دیکھ لی غیر تو غیر ہیں ہم نے تو اپنوں کی بھی جفا دیکھ لی کیوں مری جاں کا دشمن بنا بات ایسی بھی کیا دیکھ لی حق پہ اشفاق جو آ گیا پھر اسی نے بقا دیکھ لی
  6. Muhammad Ishfaq

    غزل برائے اصلاح

    بہت بہت شکریہ سر !
  7. Muhammad Ishfaq

    غزل برائے اصلاح

    اصلاح کے بعد فاعلن فاعلن فاعلن جب بھی تیری ادا دیکھ لی ہم نے سر پر قضا دیکھ لی جس پہ کل ناز تھا مجھ کو بدلی اس کی ہوا دیکھ لی غیر تو غیر ہیں ہم نے تو اپنوں سے بھی جفا دیکھ لی کیوں مری جاں کا دشمن بنا غلطی اس نے کیا دیکھ لی حق پہ اشفاق جو آ گیا اس کو ملتی بقا دیکھ لی
  8. Muhammad Ishfaq

    غزل برائے اصلاح

    اساتذہ اکرام کا بہت شکریہ۔
  9. Muhammad Ishfaq

    غزل برائے اصلاح

    فاعلن فاعلن فاعلن جب سے تیری ادا دیکھی ہے ہم نے سر پر قضا دیکھی ہے جس پہ کل ناز تھا مجھ کو بدلی اس کی ہوا دیکھی ہے غیر تو غیر ہیں ہم نے تو اپنوں سے بھی جفا دیکھی ہے کیوں مری جاں کا دشمن بنا غلطی اس نے کیا دیکھی ہے حق پہ اشفاق جو آ جائے اس کو ملتی بقا دیکھی ہے
  10. Muhammad Ishfaq

    برائے اصلاح

  11. Muhammad Ishfaq

    برائے اصلاح

    دشمنی عام تھی چار سو کو بکو مجتبے آ گئے دوستی آ گئی نعت اشفاؔق نے جب یہ تحریر کی قلب و اذہان میں تازگی آ گئی مہربانی کر کے ان اشعار کے بارے میں بھی اپنی رائے سے نوازیں ۔خاص کرآخری مصرعے میں ،،تازگی،، تو باندھ رکھا ہے ،چاشنی، اور ،آگہی، جیسے الفاظ بھی ذہن میں...
  12. Muhammad Ishfaq

    برائے اصلاح

    شکریہ سر کوشش کرتا ہوں
  13. Muhammad Ishfaq

    برائے اصلاح

    ہر سو ہے تو اور یکتا ہے تو بحرِ زمزمہ/ متدارک مربع مضاعف فعْلن فَعِلن فعْلن فعْلن ہر = سو = ہے - تو - اور = یکتا == ہے = تو =
  14. Muhammad Ishfaq

    برائے اصلاح

    شکریہ سر۔
  15. Muhammad Ishfaq

    برائے اصلاح

    شکریہ سر۔ ذرا انہیں بھی دیکھ لینا۔ گھر میں آگ لگنے کا دکھ ہی بےحساب تھا غم نے یوں بھنا اِسے جیسے دل کباب تھا
  16. Muhammad Ishfaq

    برائے اصلاح

    آ تے آ تے ٹل گیا جو بڑا عذاب تھا چہرہ کیسے دیکھتا منہ پر نقاب تھا ان اشعار پر بھی اپنی راہنمائی سے نوازیں۔
  17. Muhammad Ishfaq

    برائے اصلاح

    محترمی ومکرمی الف عین صاحب ! راہنمائی کے لیے بہت بہت شکریہ۔ بس یوں سمجھیے ابھی ہم طفلِ مکتبِ ادب ہیں آپ کی راہنمائی میں سیکھ رہے ہیں۔
  18. Muhammad Ishfaq

    برائے اصلاح

    معزز اساتذہ اکرام ! برائے مہربانی اس پر بھی اپنی رائے کا اظہارکریں اور راہنمائی فرمائیں۔ شکریہ
  19. Muhammad Ishfaq

    برائے اصلاح

    سر ! در اصل میں نے تو ‘‘سی ’’ اردو لفظ سمجھ کر استعمال کیاتھا ۔میرے ذہن میں نہیں آیا کہ یہ پنجابی لفظ ہے۔آگے آپ جو راہنمائی فرمائیں۔مجھے کیا کرنا ہے۔
  20. Muhammad Ishfaq

    برائے اصلاح

    سی کا استعمال میر صاحب نے کیا ہے۔ تبھی تو ہم نے کیا۔
Top