تجھ پہ ہم اعتبار کیوں کرتے
اپنے دل کو فگار کیوں کرتے
جن کو میری خوشی گوارا نہیں
پھر دل و جاں نثار کیوں کرتے
گر نہ چیزوں کی قیمتیں بڑھتیں
لوگ چیخ و پکار کیوں کرتے
جس نے خوں کے رلا دیے آنسو
اس سے قول و قرار کیوں کرتے
جس سے امید ہی نہ اچھےکی ہو
ربط پھر استوار کیوں کرتے
جو چمن کو اجاڑ کر رکھ دے
اُس...