رنگ اترنے میں بہت دیر لگی
دل ٹھہرنے میں بہت دیر لگی
تیری آنکھوں کی طرح گہرا تھا
زخم بھرنے میں بہت دیر لگی
بات کرنا تھی ذرا سی تجھ سے
بات کرنے میں بہت دیر لگی
کٹ گئی رات تیرے خوابوں میں
دن گذرنے میں بہت دیر لگی
کب سمیٹا تھا کسی نے مجھ کو
کب بکھرنے میں بہت دیر لگی
زندگی گذری ہے پل میں...