تمہیں معلوم ہے ہم نے
کسی کے ہجر میں یہ زندگی کیسے گذاری ہے
ہر اک خوشبو کی آہٹ پر
گماں اسکا گذرتا تھا
ہر اک ساعت پہ دل آنکھوں میں آکے بیٹھ جاتا تھا
کئی پہلو بدلتی خواہشیں ہاتھوں کو پھیلائے
دعائیں مانگتی اور ہانپتی دل سے گذرتی تھیں
مگر جو ہجر لاحق ہے
وہ جسم و جان کی دیواریں گراتا ہے
امید...