میری محبت کے دونوں عالم تمام روشن تمام محکم
میں یاد کرنا بھی جانتا ہوں میں یاد آنا بھی جانتا ہوں
نظر نظر میں ہے کامرانی،قدم قدم پہ ہے کامیابی
مگر کوئی مسکرا کے دیکھے تو ہار جانا بھی جانتا ہوں
وہ تیرا ہجر کی شب فون رکھنے سے ذرا پہلے
بہت روتے ہوئے کہنا محبت مر نہیں سکتی
اگر ہم حسرتوں کی قبر میں ہی دفن ہو جائیں
تو یہ کتبوں پر لکھ دینا محبت مر نہیں سکتی