کہتے ہیں اچھے لوگ کمیاب ہوتے ہیں، مشکل سے ملتے ہیں۔ ملتے ہیں تو مصروفیت کا بہانہ بنا کر پھر غائب ہو جاتے ہیں۔ اور نہیں تو 9999 پوسٹس کی تعداد پر پہنچ کر خود کو مصباح الحق ثابت کرنے پر تُل جاتے ہیں۔
کہتے ہوں گے۔ پہلی بات تو فرحت کیانی کے حق میں درست ہے۔ باقی کا فیصلہ آپ لوگ خود کر سکتے ہیں۔...
K-Electric اور اقبال
پروفیسر عنایت علی خان کی نظم
جب واپڈا والوں سے کہا جا کے کسی نے
یہ کس نے کہا ہے ہمیں راتوں کو سزا دو
بولے ہمیں اقبال کا پیغام ملا تھا
اُٹھو مری دنیا کے غریبوں کو جگا دو
اور اُٹھتے ہوئے بَاس نے یہ اور کہا تھا
کاخِ اُمراء کے در و دیوار سجا دو
کاخِ امرا کے کہیں فانوس نہ بُجھ...
بنگلہ دیش میں کلب میچ کے دوران خراب امپائرنگ کے خلاف احتجاجاً جان بوجھ کر رنز دینے والے دو کرکٹرز پر 10 سال کی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
اپریل میں ڈھاکا سیکنڈ ڈویژن کرکٹ لیگ میں ایگژیوم اور لال ماٹیا کے درمیان میچ میں امپائر کے جانبدارانہ فیصلے کے خلاف احتجاجاً باؤلر نے بدترین کارکردگی کے نئے...
ادبِ عالیہ اور ہمارا معاشرہ
آوازِ دوست
زندگی کی اعلیٰ اقدار کل کے مقابلے میں آج زیادہ تیزی سے رو بہ زوال ہیں۔ پھر سوچتا ہوں کہ یہ اعلیٰ اقدار اپنی اصل میں ہیں کیا؟ شائد دو وقت کی روٹی کے پیچھے بھاگتے لوگ موسیقی، شاعری، مصوری، ادب و فلسفہ، روحانیت وغیرہ جیسے تسکینِ ذات کے ذرائع سے حظ اُٹھانے کی...
اسلام آباد محکمہء موسمیات کے مطابق ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث ممکن ہے کہ آنے والے برسوں میں پاکستانی بہار کا موسم نہ دیکھ سکیں۔
ساتھ ساتھ گرمی کی شدت میں بھی سال بہ سال اضافے کا امکان ہے۔
خبر کا ربط
ظالم سماجی میڈیا
محمد احمد
ہم ازل سے سُنتے آ رہے ہیں کہ سماج ہمیشہ ظالم ہوتا ہے اور سماج کے رسم و رواج زیادہ نہیں تو کم از کم دو محبت کرنے والوں کو جکڑ لیا کرتے ہیں۔ شکر ہے کہ ہم اکیلے ان کی مطلوبہ تعداد کو کبھی نہیں پہنچے سو حضرتِ سماج جکڑالوی سے بچے رہے ۔ تاہم جانے انجانے میں ہم سماجی...
ہمیں کچھ عرصے پہلے ہی پتہ چلا کہ محفل کے ہر دلعزیز دوست اور باکمال شاعر جناب ظہیراحمدظہیر صاحب کیلیگرافی اور مصوری سے بھی شغف رکھتے ہیں۔ ناصرف شغف رکھتے ہیں بلکہ ید طولیٰ بھی رکھتے ہیں۔
ہماری خوش قسمتی دیکھیے کہ ظہیر بھائی نے اپنے ہاتھ سے ہمارا نام لکھا اور اسے کیا ہی خوب سجایا۔ مزید یہ کہ...
سیاست میں آئیے
محمد احمد
کس نے کہا تھا کھیل سے ہی کھیل جائیے
اور کھیل کے وقار کو بٹّا لگائیے
اتنا ہی گر جو پیسہ کمانے کا شوق ہے
چھوڑیں یہ کھیل ویل سیاست میں آئیے
غزل
آنکھوں میں نمی ، ہونٹوں پہ مسکان الل ٹپ
کرتا ہے سبھی حرکتیں انسان الل ٹپ
آتے ہیں مجھے دیکھ، اُسے یاد قواعد
سب کو ہی جگہ دیتا ہے دربان الل ٹپ
یاں مرتی رہی بھوک سے مخلوق مسلسل
اور واں ہیں بھرے نیلم و مرجان الل ٹپ
اِک اس ہی غزل پہ نہیں موقوف یہ حرکت!
لکھا ہے یونہی اُن نے یہ دیوان...
شنید ہے کہ پاکستانی حکومت نے صکوک بانڈز کے عوض جناح انٹرنیشنل ائرپورٹ، نیشنل موٹرویز اور ہائی ویز، پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان کے اثاثے رہن رکھ دیے ہیں۔
مزید متعلقہ روابط:
اول
دوم
سوئم
اور بے تحاشہ خبریں اس ضمن میں جا بجا بکھری پڑی ہیں۔
کوئی بتلائے کہ ہم بتلائیں کیا :eek:
لوگ ہیں اور ہے افسانہ ہمارا
آپ اُنہیں جانتے تو ہوں گے۔
یوں تو اُن کے بارے میں جاننے کے لئے استخارہ تجویز کیا گیا ہے لیکن استخارے میں عموماً ہاں یا نہ کے اشارے ملا کرتے ہیں سو اگر آپ اُن کے حوالے سے کسی تامل، تذبذب، تردد، تکلف وغیرہ وغیرہ کا شکار ہیں اور ایک چھوٹی سی ہاں یا نہ آپ کے ذہن کو...
مژگاں تو کھول!
محمد احمدؔ
اگر آپ تاریخ سے دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ نے کئی ایک جگہ سنا اور پڑھا ہوگا کہ سنہ سترہ سو فلاں فلاں میں فلاں صاحب کی ولولہ انگیز تقریر سے قوم میں بیداری کے لہر دوڑ گئی ۔ اور پھر 60 سال بعد فلاں فلاں واقعے کے ظہور پذیر ہونے سے ملت جاگ اُٹھی ۔ اور پھر 90 سال بعد فلاں سانحے...
ہمارے ایک اُستاد محترم سعید احمد صدیقی اس بات پر سخت نالاں رہا کرتے تھے کہ لوگ اردو میں انگریزی گھسا دیتے ہیں اور انگریزی بولتے بولتے اردو میں آ جاتے ہیں۔ اُن کی اردو اس قدر سشتہ اور معیاری تھی کہ وہ اردو بولتے وقت انگریزی الفاظ استعمال نہیں کرتے تھے۔ اسی طرح اُن کی انگریزی بھی بہت خوب تھی۔
ہم...
غزل
وہ تشنگی کا دشت جب سراب رکھ کے سو گیا
تو میں بھی اپنی پیاس پر سحاب رکھ کے سو گیا
میں تشنہ تھا سو خواب میں سراب دیکھتا رہا
جو تھک گیا تو سر تلے حباب رکھ کے سو گیا
فسانہ پڑھتے پڑھتے اپنے آپ سے اُلجھ گیا
عجیب کشمکش تھی میں کتاب رکھ کے سو گیا
جو میرے گرد و پیش میں عجیب وحشتیں رہیں
میں اپنی...
غزل
اب کس سے کہیں کہ کیا ہوا تھا
اِک حشر یہاں بپا رہا تھا
دستار ، کہ پاؤں میں پڑی تھی
سردار کسی پہ ہنس رہا تھا
وہ شام گزر گئی تھی آ کے
رنجور اُداس میں کھڑا تھا
دہلیز جکڑ رہی تھی پاؤں
پندار مگر اَڑا ہوا تھا
صد شکر گھڑا ہوا تھا قصّہ
کم بخت! یقین آ گیا تھا
اِک بار ہی آزما تو لیتے
در...
غزل
بجھے اگر بدن کے کچھ چراغ تیرے ہجر میں
جلا لیے سخن کے کچھ چراغ تیرے ہجر میں
چمن خزاں خزاں ہو جب، بجھا بجھا ہوا ہو دل
کریں بھی کیا چمن کے کچھ چراغ تیرے ہجر میں
شبِ فراق پر ہوا، شبِ وصال کا گماں
مہک اُٹھے ملن کے کچھ چراغ تیرے ہجر میں
اُداسیوں کے حبس میں جو تیری یاد آگئی
تو جل اُٹھے پوَن کے...
غزل
اس طرح بیٹھے ہو کیوں بیزار سے
بھر گیا دل راحتِ دیدار سے؟
اشک کیا ڈھلکا ترے رُخسار سے
گِر پڑا ہوں جیسے میں کُہسار سے
در کُھلا تو میری ہی جانب کُھلا
سر پٹختا رہ گیا دیوار سے
ایک دن خاموش ہو کر دیکھیے
لُطف گر اُٹھنے لگے تکرار سے
دیکھ لو یہ زرد آنکھیں، خشک ہونٹ
پوچھتے ہو حال کیا بیمار سے...
اشتقاقیات (Etymology) یا علمِ اشتقاق علم زبان کی وہ شاخ ہے جس میں الفاظ کی ساخت، اُن کی اصل (ابتدائی ماخذ)، لسانی تغیرات اور اُن کے معنی سے بحث کی جاتی ہے۔
گذشتہ دنوں ہمارے محترم محمد وارث بھائی، محترم فلک شیر بھائی اور محترم عبدالقیوم چوہدری (بھائی) پنجابی فورم کے دھاگے ڈیرہ میں اس سلسلے میں...
غزل
جائے گا دل کہاں، ہوگا یہیں کہیں
جب دل کا ہم نشیں ملتا نہیں کہیں
یوں اُس کی یاد ہے دل میں بسی ہوئی
جیسے خزانہ ہو زیرِ زمیں کہیں
ہم نے تمھارا غم دل میں چھپایا ہے
دیکھا بھی ہے کبھی ایسا امیں کہیں
میری دراز میں، ہے اُس کا خط دھرا
اٹکا ہوا نہ ہو، دل بھی وہیں کہیں
ہے اُس کا خط تو بس سیدھا...