نتائج تلاش

  1. آ

    برائے اصلاح و تنقید

    نام اس کا لے کے کہتی ہے اب وہ اس کو بھول چکی ہے ایک کہانی اس نے سنائی ایک غزل میں نے لکھی ہے روک لیا کر وقت تو سانسیں ساتھ مرے جب وہ چلتی ہے اس کو غم ہے اور کسی کا میرے گلے لگ کے روتی ہے وقت کےہاتھ آنے کی ہے دیری حسن ترا بھی اک تتلی ہے شمع پہ مر مٹنے کو دیکھو کتنی پتنگوں کو جلدی ہے جس سے...
  2. آ

    برائے اصلاح

    یہ جو جی حضوری ہے پیارے بڑی ہی ضروری ہے پیارے تجھے نام و منصب ملے گا اگر جی حضوری کرے گا خوشامد کا منتر پڑھے جا ترقی کے زینے چڑھے جا خوشامد بڑوں کی کیے جا جھکا کے سر اپنا جیے جا ترے کام۔سارے بنیں گے بنھور بھی کنارے بنیں گے خوشامد جسے کرنی آئے بہت خوب الّو بنائے مجرب یہ نسخہ ہے یارو جو شیشے...
  3. آ

    برائے اصلاح

    اے نگارِ وطن ،پیارے پیارے وطن تجھ پہ قربان تن، تجھ پہ قربان من ہے شہیدوں کا خوں، تیری تعمیر میں رنگ خوں سے بھرے تیری تصویر میں اس کے شاہد ترے ہیں یہ کوہ و دمن اے نگارِ وطن ،پیارے پیارے وطن سر زمینِ وطن یوں نہ ہم کو ملی کھال کھینچی گئی اپنے اجداد کی سر پہ باندھے ہوئے سب تھے نکلے کفن اے نگارِ...
  4. آ

    برائے اصلاح

    قوسِ قزح قوسِ قزح نے رنگ بکھیرے دیکھو بچو سات طرح کے آؤ دیکھو جلدی جلدی مہماں ہے یہ کچھ ہی پل کی دیکھو کیسا خوب سماں ہے صورت اس کی مثلِ کماں ہے جو بھے دیکھے اس کا جلوہ بول اٹھے وہ سبحان اللہ خوب نظارہ رب نے دکھایا دھوپ سے قطروں کو چمکایا
  5. آ

    برائے اصلاح

    موسم آیا فصلِ گل کا گیت سنیں گے پھر بلبل کا ہر جانب ہو گی ہریالی پھول کھلیں گے ڈالی ڈالی خوب خدا کی کاریگری ہے پھر سے ہوئی ہر شاخ ہری ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پنچھی آئے نیلے پیلے گیت سنانے ہم کو سریلے شان نرالی دیکھو رب کی آواز اپنی اپنی سب کی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پھول پہ آکر بیٹھی تتلی رنگ برنگی پیاری پیاری...
  6. آ

    برائے اصلاح

    نہ حکومت کے لیے اورنہ دولت کے لیے ہم تو آئے ہیں زمانے میں محبت کے لیے حسن والوں کی غلامی ہمیں خوش آتی ہے آپ رکھ لیجیے اپنی ہمیں خدمت کے لیے وہ محبت کو مرے رد عمل سے پرکھے ذکرِ اغیار وہ کرتا ہے شرارت کے لیے بعد از مرگ بھی دشمن پہ رہا ڈر طاری شیرِ میسور سلام آپ کی جرآت کے لیے سرد پڑ جاتی ہے جب...
  7. آ

    براہِ اصلاح

    میر و غالب کی زمین میں ایک غزل دشت جوں قیس سے پہلے تھا ،ہوا میرے بعد کوئی دیوانہ اسے پھر نہ ملا میرے بعد سر زمیں دشت کی آباد تمھیں سے ہو گی قیس نے مجھ سے گلے مل کے کہا میرے بعد آخرش توڑ دیے جام و سبو ساقی نے رند کوئی نہ بلا نوش ملا میرے بعد خواب میں آ کے کیا مجھ سے گلہ سوہنی نے سنتی ہوں...
  8. آ

    براہِ اصلاح

    اے کاتبِ تقدیر بتا لکھی ہوئی ہے کوئی مرےدکھ کی بھی دوا لکھی ہو ئی ہے مجنوں کے قبیلے سے تعلق ہے ہمارا سو دشت نوردی کی سزا لکھی ہوئی ہے آ تھام مرا ہاتھ بِنا فال نکالے میری تو ہتھیلی پہ وفا لکھی ہوئی ہے بھیجا ہے ہمیں ترکِ تعلق کا خط اس نے خوش رہنے کی آخر پہ دعا لکھی ہوئی ہے یہ راز کسی کو نہیں...
  9. آ

    براہِ اصلاح

    اے کاتبِ تقدیر بتا لکھی ہوئی ہے کوئی مرےدکھ کی بھی دوا لکھی ہو ئی ہے مجنوں کے قبیلے سے تعلق ہے ہمارا سو دشت نوردی کی سزا لکھی ہوئی ہے آ تھام مرا ہاتھ بِنا فال نکالے میری تو ہتھیلی پہ وفا لکھی ہوئی ہے بھیجا ہے ہمیں ترکِ تعلق کا خط اس نے خوش رہنے کی آخر پہ دعا لکھی ہوئی ہے یہ راز کسی کو نہیں...
  10. آ

    براہِ اصلاح

    اے کاتبِ تقدیر بتا لکھی ہوئی ہے کوئی مرےدکھ کی بھی دوا لکھی ہو ئی ہے مجنوں کے قبیلے سے تعلق ہے ہمارا سو دشت نوردی کی سزا لکھی ہوئی ہے آ تھام مرا ہاتھ بِنا فال نکالے میری تو ہتھیلی پہ وفا لکھی ہوئی ہے بھیجا ہے ہمیں ترکِ تعلق کا خط اس نے خوش رہنے کی آخر پہ دعا لکھی ہوئی ہے یہ راز کسی کو نہیں...
  11. آ

    براہِ اصلاح و تنقید

    زندگی تجھ کو بِتانا آ گیا چوٹ کھا کر مسکرانا آ گیا بارِ غم ہم کو اٹھانا آ گیا اشک آنکھوں میں چھپانا آ گیا دشت نے آواز دی عشاق کو جب بہاروں کا زمانہ آ گیا جیت جاؤ گے کوئی بھی جنگ ہو کشتیوں کو جب جلانا آ گیا آتے جاتے تیرے کوچے میں ہمیں خاک صحرا کی اڑانا آ گیا دشت کی تپتی سلگتی دھوپ میں ابر بن...
  12. آ

    براہِ اصلاح

    ذکرِ اغیار مت کیا کر اے مرے یار مت کیا کر کھول کر زلفِ عنبریں کو دل گرفتار مت کیا کر بے رخی کر کے،زندگی سے ہم کو بیزار مت کیا کر بات کر امن و آشتی کی ذکرِ تلوار مت کیا کر آج عرضِ وصال سن لے روز انکار مت کیا کر چل قدم سے قدم ملا کے تیز رفتار مت کیا کر یاد کر کے اسے تو عمران درد بیدار مت...
  13. آ

    تعارف میرا تعارف۔۔

    السلام علیکم! میرا نام عمران کمال ہے اورمیرا تعلق راوالاکوٹ آزاد کشمیر سے ہے A.J.K یونیورسٹی سی ایم ‫اے اردو کیا ہے. کچھ عرصہ پرائیویٹ کالجز میں اردو پڑھتا رہا ہوں‫‫. عرصہ دو سال سے پرائمری معلم کی حیثیت سےگورنمٹ مڈل اسکول میں تدریس کے فرائض انجام دے رہا ہوں‫
  14. آ

    براہِ اصلاح

    احباب! السلام علیکم ایک غزل کے ساتھ حاضر ہوا ہوں امید ہے آپ اپنی قیمتی آرا سے نوازیں گے‫. کوئی گلہ لبوں پہ نہ لانے کی ٹھان لی یوں زندگی سے ہم نے نبھانے کی ٹھان لی اک داستان غم کی، سناتا ہے ہر کوئی سو ہم نے درد اپنا چھپانے کی ٹھان لی اشکوں نے تو ذرا، اثر اس پر نہیں کیا مایوس ہو کے خون بہانے...
  15. آ

    برائے اصلاح و تنقید

    احباب السلام علیکم! میرے ایک دوست جناب شوزیب کاشر کی ایک نعت برائے اصلاح و تنقید جانِ جاں ، جانِ جہاں ، روحِ زمن، شاہِ زمن سیم تن، نوری جسد، پھول بدن، شاہِ زمن پرتوِ نورِ خداداد وجودِ مسعود گلبدن، ماہ لقا، غنچہ دہن ، شاہِ زمن کبھی منت کشِ جوشبوئے عَرَق عُود و عطر کبھی ممنونِ کرم...
  16. آ

    برائے اصلاح

    احباب ! السلام علیکم ایک غزل اصلاح کے لیے پیش کر رہا ہوں تمام احباب سے اصلاح کی گزارش ہے وہ بنا کے دیوانہ بھول گئے اور ہم مسکرانا بھول گئے ہم کو عادت ہے بھول جانے کی سو اسے ہم بھلانا بھول گئے اس کو دیکھا نہیں کئی دن سے طرز ہم شاعرانہ بھول گئے طور اس کے وہی پرانے ہیں ناز پر ہم...
  17. آ

    برائے تنقید

    احباب! السلام علیکم میں اس انجمن میں نیا نیا آیا ہوں ایک غزل برائے تنقید و اصلاح پیش ہے امید ہے آپ اپنی قیمتی آرا سے نوزایں گے کبھی اپنا کبھی پرایا غم روز چہرہ بدل کے آیا غم خوب رو کے کبھی بہایا غم مسکرا کے کبھی چھپایا غم غمِ دوراں کا یہ مداوا ہے سو نہ ہم نے ترا بھلایا غم پھر کسی...
  18. آ

    غزل

    احباب! السلام عليكم! ایک غزل برائے بے لاگ رائے ایک دل آزار دل آرا ہوا جیسے انگارا کوئی غنچہ ہوا ہم نے تو یوں ہی کیا ذکرِ جفا سرخ کاہے آپ کا چہرہ ہوا آعدو مل کےکریں آہ و فغاں وہ نہ میرا اور نہ ہی تیرا ہوا دردِ دل ہے دردِ دنیا کا علاج میں نہ جو اچھا ہوا اچھا ہوا فکر دو عالم سے...
Top