نتائج تلاش

  1. سید عاطف علی

    میرے کچھ تازہ اشعار ۔تجھ پاس ہے جو چیز، وہ گل پاس نہیں ہے

    ۔چند تازہ اشعار تغزل کے پیش ہیں ۔اساتذہ اور دوستوں سے کچھ تنقید اور تبصرے کی گزارش ہے کہ کئی جگہ کچھ اطمئنان نہیں ۔ چھٹا شعر عرفی شیرازی کے ایک فارسی شعر سے ماخوذ ہے ۔۔ اور آخری مصرع خواجہ میر درد کی تضمینی بندش ہے۔ تجھ پاس ہے جو چیز، وہ گل پاس نہیں ہے وہ رنگ نہیں اس میں وہ بوُ باس نہیں ہے...
  2. سید عاطف علی

    میری ایک تازہ غزل ۔تجھ پاس ہے جو چیز، وہ گل پاس نہیں ہے

    ۔چند تازہ اشعار تغزل کے پیش ہیں ۔ چھٹا شعر عرفی شیرازی کے ایک فارسی شعر سے ماخوذ ہے ۔۔ اور آخری مصرع خواجہ میر درد کی تضمینی بندش ہے۔ تجھ پاس ہے جو چیز، وہ گل پاس نہیں ہے وہ رنگ نہیں اس میں وہ بوُ باس نہیں ہے لب لعلِ بدخشاں ہیں تو آنکھیں ہیں زمرُّد طرّے کو ترے حاجت ِ الماس نہیں ہے ہے خون ِ...
  3. سید عاطف علی

    والد صاحب سید خورشید علی ضیاء عزیزی جے پوری کی ایک۔۔۔ نعت۔۔۔ احباب کے لیے۔ضیائے خورشید سے انتخاب

    میررے والد صاحب سید خورشید علی ضیاء عزیزی جے پوری کی ایک۔ نعت۔ احباب کے لیے۔ضیائے خورشید سے انتخاب۔ ۔۔۔ زمین اپنی مہ و خورشید اپنا آسماں اپنا اگر سالار اپنا ہو تو یہ سب کارواں اپنا ترے قدموں تلے پایا ہے ایسا نور مٹّی نے کہ ذرّے بن گئے جس سے مہ و انجم کے آئینے جلو میں ایسے جلوے لے کے محبوبِ...
  4. سید عاطف علی

    یوم دفاع ِ پاکستان پر میرے والد صاحب کا خراج تحسین ۔نظم یوم ِدفاع

    یوم دفاع ِ پاکستان پر میرے والد صاحب کا خراج تحسین ۔نظم یوم ِدفاع ہماری سرزمینِ پاک میں دشمن در آئے تھے اسی شب ہم نے عزمِ خاص کے سورج جگائے تھے قیامت ساز ہنگامے وہ اپنے ساتھ لائے تھے مگر ہم نے مقابل میں نئے محشر اٹھائے تھے جوان و پیر و کمسن سب بھرے گھر سے نکل آئے کماں تھی باپ کے ہاتھوں...
  5. سید عاطف علی

    والد صاحب سید خورشید علی ضیاء عزیزی جے پوری کی غزل ۔ضیائے خورشید سے انتخاب۔جو مرا ہمنوا نہیں ہوتا

    میرے والد صاحب سید خورشید علی ضیاء عزیزی جے پوری کی ایک غزل ۔ضیائے خورشید سے انتخاب۔ جو مرا ہمنوا نہیں ہوتا وہ ترے شہر کا نہیں ہوتا شاخ پر ہیں ہرے بھرے پتّے پھول لیکن ہرا نہیں ہوتا آج بھی آہنی جنوں کا حق پتھروں سے ادا نہیں ہوتا کہکشاں کو نچوڑ کر پی لیں جام پھر بھی جُدا نہیں ہوتا منصفی...
  6. سید عاطف علی

    ولی دکنی ولی کی ایک معروف غزل

    ولی دکنی کی یہ شہرہٴآفاق غزل گویا ان کی پہچان ہے۔ تجھ لب کی صِفَت لعلِ بدخشاں سوں کہوں گا جادو ہیں ترے نین، غزالاں سوں کہوں گا دی حق نے تجھے بادشَہی حسن نگر کی یو کشورِ ایراں میں سلیماں سوں کہوں گا تعریف ترے قد کی الف دار، سری جن جا سرو گلستاں کوں خوش الحاں سوں کہوں گا مجھ پر نہ کرو ظلم، تم...
  7. سید عاطف علی

    میرے والد صاحب کی ایک غزل ۔ضیائے خورشید سے انتخاب۔جِس آستاں پہ میری جبیں کا نشاں نہیں

    میرے والد صاحب سید خورشید علی ضیاء عزیزی جے پوری کی ایک غزل احباب کے لیے۔ضیائے خورشید سے انتخاب۔ جِس آستاں پہ میری جبیں کا نشاں نہیں وہ اور آستاں ہے، ترا آستاں نہیں وہ اضطراب و شوق، وہ طرزِ بیاں نہیں میری زباں نہ ہو تو میری داستاں نہیں تیرا خیال ،تیرا تصور، ترا جمال کیوں کر کہوں شریکِ...
  8. سید عاطف علی

    میرے والد صاحب کی ایک نعت احباب کے لیے۔ضیائے خورشید سے انتخاب۔میں جاہ طلب ہوں نہ کوئی جاہ حشم ہے

    میرے والد صاحب سید خورشید علی ضیاء عزیزی جے پوری کی ایک۔ نعت۔ احباب کے لیے۔ضیائے خورشید سے منتخب کی گئی۔ میں جاہ طلب ہوں نہ کوئی جاہ حشم ہے اک بندہ ناچیز طلبگارِکرم ہے تو احمدِ مختار نویدِ بن مریم ہاں تو ہی دعائے دمِ تعمیر حرم ہے موسیٰ کے لئے برق تھی ،میرے لئے قندیل اب وہ ہی تجلّی سرِ دیوار...
  9. سید عاطف علی

    میرے ؤالد صاحب سید خورشید علی ضیاء عزیزی جے پوری کی ایک غزل۔اشکِ غم و فراق ہیں گنگ و جمن کی آگ

    میرے والد صاحب سید خورشید علی ضیاء عزیزی جے پوری کی ایک غزل احباب کے لیے۔ضیائے خورشید سے انتخاب۔ اشکِ غم و فراق ہیں گنگ و جمن کی آگ یہ آگ ڈھونڈتی ہے تری انجمن کی آگ آرائش جمال سے پہلے ترا جمال یہ سادگی کی آگ ہے وہ بانکپن کی آگ اپنے لبوں کی آپ ہی تعریف کیجئے جب آپ کہہ رہے ہیں گلوں کہ...
  10. سید عاطف علی

    میری ایک غزل تری نسبتوں کا نشاں چاہیے

    حالیہ مشاعرے کے لیے کہی گئی میری غزل تری نسبتوں کا نشاں چاہیے جبیں کو یہی آستاں چاہیے مجھے ایک ایسا جہاں چاہیے اثر جس میں ہو وہ فغاں چاہیے مَحّبت کی ارزاں دکاں چاہیے مگر جنس اس میں گراں چاہیے نہ سمجھا کوئی آنسوؤں کو مرے مجھے مجھ سااک ترجماں چاہیے میں لوح و قلم کا تو منکر نہیں مگر آج تیر و...
  11. سید عاطف علی

    میرے والد صاحب کی ایک غزل ترے جمال کو ہم لاجواب کہتے ہیں

    میرے والد صاحب سید خورشید علی ضیاء عزیزی جے پوری کی ایک غزل احباب کے لیے۔ضیائے خورشید سے انتخاب۔ ترے جمال کو ہم لاجواب کہتے ہیں ہمِیں نہیں، یہ مہ و آفتاب کہتے ہیں کہاں وہ چہرہ انور کہاں یہ مہرمنیر ہم آفتاب کو ذروں کا خواب کہتے ہیں ترے جمال کے اوراق میری ترتیلیں ترے جمال کو ام الکتاب کہتے...
  12. سید عاطف علی

    نویں سالگرہ محفل اورجملہ اہل ِ محفل کے لیے ایک رباعی بسلسلہ جشن ِ سالِ نہم

    رباعی اردو کی ہر ایک سائٹ ہے "محبوبہ "مری ملفوظہ و منطوقہ و مکتوبہ مری ہیں مخلص و بے لوث یہاں سب احباب بس محفل ِ اردو ہوئی "منکوحہ" مری
  13. سید عاطف علی

    میرے والد صاحب مرحوم کی ایک غزل۔ضیائے خورشید ۔صراحی سر نگوں ، مینا تہی اور جام خالی ہے

    میرے والد صاحب مرحوم (سید خورشید علی ضیا عزیزی جے پوری) کی ایک اور غزل۔ صراحی سر نگوں ، مینا تہی اور جام خالی ہے مگر ہم تائبوں نے نیّتوں میں مے چھپالی ہے کبھی اشکوں کی صورت میں کبھی آہوں کی صورت میں نکلنے کی تمنّا نے یہی صورت نکالی ہے یہی ڈر ہے کہیں گلچیں نہ کہہ دیں یہ جہاں والے کبھی...
  14. سید عاطف علی

    میرے والد صاحب مرحوم کی ایک غزل۔یہ جبیں لا مکاں سے ملتی ہے

    میری یاد داشت اور ریکارڈ میں اس غزل کے یہی اشعار میسر آسکے۔ یہ جبیں لا مکاں سے ملتی ہے جب ترے آستاں سے ملتی ہے ایک نامہر باں سے اپنی نظر جیسے اک مہر باں سے ملتی ہے نوجوانوں سے پوچھتے ہیں پیر نوجوانی کہاں سے ملتی ہے میکدے بند ہیں ضیاؔ جب سے شہر میں ہر دکاں سے ملتی ہے
  15. سید عاطف علی

    میری غزل -شب ِ تاریک میں لرزا ں شرار ِ زندگانی ہے

    ایک غز ل کی تازہ کاوش احباب و محفلین کی خدمت میں ۔ شب ِ تاریک میں لرزا ں شرار ِ زندگانی ہے ترے غم کی رفاقت سے یہ عمر ِجاودانی ہے مرا پیہم تبسم ہی مرے غم کی نشانی ہے مرا دھیما تکلّم ہی مری شعلہ بیانی ہے فقیہِ شہر کا اب یہ وظیفہ رہ گیا باقی، امیر ِ شہر کی دہلیز پہ بس دُم ہلانی ہے کوئی زنداں...
  16. سید عاطف علی

    کچھ تازہ اشعار برائے تنقید و تبصرہ - شب ِ تاریک میں لرزا ں شرار ِ زندگانی ہے

    ایک تازہ کاوش برائے نقد و نظر ۔اور آراء و تبصرہ شب ِ تاریک میں لرزا ں شرار ِ زندگانی ہے ترے غم کی رفاقت سے یہ عمر ِجاودانی ہے۔۔۔ مرا پیہم تبسم ہی مرے غم کی نشانی ہے مرا دھیما تکلّم ہی مری شعلہ بیانی ہے۔۔۔ فقیہِ شہر کا اب یہ وظیفہ رہ گیا باقی، امیر ِ شہر کی دہلیز پہ بس دُم ہلانی ہے۔۔۔ کوئی...
  17. سید عاطف علی

    معراج نامہ ۔ کچھ اشعار میرے والد صاحب کے ۔ ؛بمقامے کہ رسیدی نہ رسد ہیچ نبی ؛

    کچھ اشعار میرے والد صاحب کے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اللہ اللہ بایں اوج مقامِ محمود یعنی وہ راکبِ براق چلا سوئے ودود وہ ملائک جو ازل ہی سے رہے وقفِ سجود پئے تعظیم کھڑے ہو گئے سب پڑھ کے درود اسکی توصیف و ستائش میں قلم بہنے لگا خالق کون و مکاں(ج) صلِّ علی کہنے لگا حکم باری ہوا ہم آج بلاتے ہیں...
  18. سید عاطف علی

    میری ایک غزل ۔۔۔ غزل ۔ ہم تو ہیں دیوانگی کا سلسلہ

    ایک غزل احباب کی بصارتوں کی نذر ۔ ۔۔برائے نقدو نظر۔ ہم تو ہیں دیوانگی کا سلسلہ۔۔۔۔۔کیا ہمارا کیا زمانے کا گلا آرزوؤں کے لہو کا تھا صلا۔۔۔۔۔ جنتیں کھوکر یہ سنگ در ملا خوش ہے ان کے پاس دل ،پھرکیا گلا ۔۔۔۔۔دوست ہی جب دشمنوں سے جا ملا سوزنِ تدبیر ایسی گم ہوئی۔۔۔۔۔ چاک نہ تقدیر کا میری سلا صبحدم...
  19. سید عاطف علی

    یہ خبر ابھی تک زیر بحث نہیں آئی۔نہ جانے صحیح ہے یا نہیں۔

    http://www.washingtonpost.com/world/national-security/cia-no-more-vaccination-campaigns-in-spy-operations/2014/05/19/406c4f3e-df88-11e3-8dcc-d6b7fede081a_story.html
  20. سید عاطف علی

    میری تازہ غزل ۔ قیودِ زیست نے مشکل میں ڈال رکھا ہے

    ایک قدرے تازہ غزل پیش ہے۔احباب کی نظروں کی نذر۔ (تنقیدو تبصرہ بسرو چشم۔) قیودِ زیست نے مشکل میں ڈال رکھا ہے ترے خیال نے لیکن، سنبھال رکھا ہے ۔۔۔ جو تیرے سامنے ہم نے سوال رکھا ہے یہی سمجھ لے کہ امرِ محال رکھا ہے ۔۔۔ جو زخم تجھ سے نہ دیکھا گیا نظر بھر کے وہ ہم نے ایک زمانے سے پال رکھا ہے ۔۔۔...
Top