نتائج تلاش

  1. امین شارق

    دِل نے چاہا تھا خُود گُمان میں کیا؟ غزل نمبر 147 شاعر امین شارؔق

    گزشتہ دنو ں عرفان علوی صاحب اور سید عاطف علی صاحب نے جناب جون ایلیا صاحب کی زمین میں غزلیں پیش کی ہیں دونوں بہت اعلیٰ ہیں ،میری طرف سے بھی ایک کوشش پیش خدمت ہے . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے۔ الف عین سر فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن دِل نے چاہا تھا خُود گُمان میں کیا؟ بدلا منظر ہے ایک...
  2. امین شارق

    عِشق ایسے ہے زِندگانی میں غزل نمبر 146 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن عِشق ایسے ہے زِندگانی میں آگ لگ جائے جیسے پانی میں عِشق کا روگ دِل کو لگ ہی گیا لُٹ گئے ہم بھری جوانی میں جو مزا عِشق میں ہے مرنے کا وہ کہاں عُمرِ جاودانی میں قیس اب دربدر نہیں پِھرتا یہ نیا موڑ ہے کہانی میں پاس رہنے دو جاں اے جانِ غزل! دِل مرا رکھ لو تم...
  3. امین شارق

    مدینے پاک میں آقا یہ دیوانہ کب آئے گا؟ (مناجات) غزل نمبر 145 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن یہ مناجات علامہ ارشد القادری صاحب کی ایک نعت (مدینہ چھوڑ کر اب ان کا دیوانہ نہ جائے گا) سے متاثر ہوکر لکھی ہے علامہ نے اس نعت کے آٹھ اشعار میں (مدینہ چھوڑ کر اب ان کا دیوانہ نہ جائے گا) پر گرہ لگائی ہے۔مجھے کیونکہ آج تک اس پاک در کی حاضری نصیب نہیں ہوئی...
  4. امین شارق

    سراپا وِلایت وِلایت علی شاہ (منقبت) غزل نمبر 144 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فَعُولن فَعُولن فَعُولن مفاعیل ملیر کراچی پاکستان کی ایک بزرگ ہستی اللہ کے ولی پیر وِلایت علی شاہ رحمتہ اللہ علیہ کے عُرس پر جانے کی سعادت حاصل ہوئی وہاں حاضری کے دوران یہ خیال آیا تھا کہ ان کے نام ایک منقبت لکھوں گا۔سو آج یہ خواہش پوری ہوئی اللہ عزوجل قبول فرمائیں آمین۔ سراپا وِلایت...
  5. امین شارق

    چاہت مِل جانا مُشکل ہے غزل نمبر 143 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فعْلن فَعِلن فعْلن فعْلن پچھلی زمین کی غزل (محبُوب بُھلانا مُشکل ہے) میں کچھ اور خیالات جمع ہوگئے تھے تو اس لئے اس غزل کو دو غزلہ کی صورت میں پیش کررہا ہوں۔ چاہت مِل جانا مُشکل ہے یہ منزِل پانا مُشکل ہے چاہت محنت ہِمت کے بِنا مِل جائے خزانہ مُشکل ہے سچی ہو لگن تو جُھوٹ ہے یہ فاتح...
  6. امین شارق

    رمضان کی سوغات ہیں یہ یار پکوڑے

    عزیزان من، آداب! ایک مزاحیہ غزل پیشِ خدمت ہے۔۔۔ رمضان کی سوغات ہیں یہ یار پکوڑے ہر گھر میں مِلیں گے تمہیں تیار پکوڑے یہ چاٹ سموسے بھی تمہارے ہی لئے ہیں پہلے ذرا حلقُوم سے اُتار پکوڑے شوقینِ پکوڑا کی ہے بس ایک ہی خُواہش اِفطار میں مِل جائیں مزیدار پکوڑے لگتا ہے کوئی مِرچ ہے دانتوں میں دب گئی...
  7. امین شارق

    اے مومنو مُبارک رمضان آگیا ہے غزل نمبر 142 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر مفعول فاعِلاتن مفعول فاعِلاتن اے مومنو مُبارک رمضان آگیا ہے ہم سب کی مغفرت کا سامان آگیا ہے اس ماہ میں خدا کا قرآن آگیا ہے رمضان نیکیوں کی ہے کان آگیا ہے ہرسِمت رونقیں ہیں نیکی کی کثرتیں ہیں پھر قید میں خُدا کی شیطان آگیا ہے کرنا ہے رب کو راضی نیکی میں دِل لگا کے رب...
  8. امین شارق

    محبُوب بُھلانا مُشکل ہے غزل نمبر 141 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فعْلن فَعِلن فعْلن فعْلن محبُوب بُھلانا مُشکل ہے یہ زہر ہے کھانا مُشکل ہے گر عِشق میں آگے بڑھ جائیں پِھر لوٹ کے آنا مُشکل ہے ناکام محبت میں اے دِل! آنسُو پی جانا مُشکل ہے دیتا ہے عِشق کو وصل ہوا یہ آگ بُجھانا مُشکل ہے ہے عِشق میں فُرقت وصل سے کم دِل کو سمجھانا مُشکل ہے جو بِیت...
  9. امین شارق

    یونیورسٹی کی الوداعی تقریب کے لیے شاعری درکار ہے

    مقبول بھائی کی فرمائش پر ایک ادنیٰ سی کاوش کی ہے۔ جسے میں اپنی غزل نمبر 140 کہہ سکتا ہوں۔ الف عین سر اور تمام اساتذہ سے اصلاح کی گزارش ہے۔ فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلن جامعہ کی آخری تقریب میں ہیں مرد و زن وقتِ رُخصت آگیا، ہے سب کے ماتھے پر شِکن ہیں کئی چہروں پہ خوشیاں، تو کئی آنکھوں میں...
  10. امین شارق

    حُسن قاتِل ہُوا ہی چاہتا ہے غزل نمبر 139 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن حُسن قاتِل ہُوا ہی چاہتا ہے دِل یہ مائِل ہُوا ہی چاہتا ہے آشنا دِل ہُوا ہی چاہتا ہے یعنی گھائِل ہُوا ہی چاہتا ہے صبر رکھ اے تماش بِین ذرا رقصِ بِسمل ہُوا ہی چاہتا ہے جِس کو کہتے ہیں عِشق اے ہمدم! میری منزِل ہُوا ہی چاہتا ہے بزمِ عُشاق میں ہمارا بھی نام...
  11. امین شارق

    ہو کے بِسمل خموش ہے اب بھی غزل نمبر 138 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن ہو کے بِسمل خموش ہے اب بھی شاد ہے دِل خموش ہے اب بھی عِشق کے بعد بھی سکُون میں ہے قُلزمِ دِل خموش ہے اب بھی لب کُشا ہو تب ہی آساں ہو مگر تیری مُشکل خموش ہے اب بھی حق کے آگے زبان کیسے کُھلے؟ دیکھ باطِل خموش ہے اب بھی خط میں لِکھے ہزار شِکوے مگر وہ مُقابل...
  12. امین شارق

    چار سُو حُسن کے دھارے دیکھوں غزل نمبر 137 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن چار سُو حُسن کے دھارے دیکھوں ہر طرف عِشق کے مارے دیکھوں رُخِ جاناں کی چمک کافی ہے کیوں چمکتے ہوئے تارے دیکھوں دیدِ محبُوب سے فُرصت تو مِلے پِھر میں دُنیا کے نظارے دیکھوں اِک نظر یار کے دیکھے منظر جی میں آتا ہے کہ سارے دیکھوں کِتنی معصُوم ہے خُواہش دِل کی...
  13. امین شارق

    حُسنِ جاناں کی جھلک کافی ہے غزل نمبر 136 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن حُسنِ جاناں کی جھلک کافی ہے رُخِ جاناں کی چمک کافی ہے چاند ہے چودہویں کا خُوب مگر حُسنِ جاناں کی جھلک کافی ہے کیوں چمکتے ہوئے تارے دیکھوں رُخِ جاناں کی چمک کافی ہے مُشک و عنبر مُجھے درکار نہیں زُلفِ دِلبر کی مہک کافی ہے مُجھ کو بھاتا نہیں کوئی نغمہ اُن کی...
  14. امین شارق

    چاند! کُچھ تُجھ سے دُور چمکیں گے غزل نمبر 135 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن چاند! کُچھ تُجھ سے دُور چمکیں گے یہ سِتارے ضرُور چمکیں گے جہل مِٹ جائیں گے زمانے سے عقل میں جب شعُور چمکیں گے سچ کی تصوِیر سامنے ہوں گی جب اندھیرے میں نُور چمکیں گے آج بھی ہو طلب جو مُوسیٰ سی نُورِ حق سے یہ طُور چمکیں گے دردِ اِنسانیت جو رکھتے ہیں دِل وہ...
  15. امین شارق

    حُسن کی جب بھی ادا یاد آئی غزل نمبر 134 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن پچھلی زمین کی غزل میں کچھ اور خیالات جمع ہوگئے تھے تو اس لئے اس غزل کو دو غزلہ کی صورت میں پیش کررہا ہوں۔ حُسن کی جب بھی ادا یاد آئی عِشق نے رو کے کہا یاد آئی جب تُجھے یاد کیا غم بُھولیں جب ترا نام لیا یاد آئی جانے ناراض ہے کیوں وہ مُجھ سے خُود کی ناکردہ...
  16. امین شارق

    دِل تڑپنے کی وجہ یاد آئی غزل نمبر 133 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن دِل تڑپنے کی وجہ یاد آئی بے وفا تیری جفا یاد آئی بُھول جاؤں ترا پیمانِ وفا؟ نِبھ سکی جو نہ وفا یاد آئی بُھول کر بھی تُجھے اے جانِ غزل! کِیا تُجھے میری بتا، یاد آئی؟ پِھر ہُوئے آنکھ سے آنسُو جاری کُوئے جاناں کی فِضا یاد آئی میرے محبُوب کو تھی تُو بھی پسند...
  17. امین شارق

    غزل کا مقابلہ سلسلہ شروع کیا جائے۔۔

    محترم اساتذہ الف عین ، ظہیراحمدظہیر محمّد احسن سمیع :راحل: محمد خلیل الرحمٰن ، یاسر شاہ ، سید عاطف علی اساتذہ کرام سے گزارش ہے کہ کوئی غزل کا مقابلہ سلسلہ شروع کیا جائے جسمیں ایک مصرعہ دیا جائے کہ اس پر غزل لکھنی ہے غزل کے اشعار کم سے کم 5 اور زیادہ سے زیادہ 10 ہوں۔اساتذہ کا ایک پینل یہ فیصلہ...
  18. امین شارق

    چاند تاروں نہ چمن زاروں سے غزل نمبر 132 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن چاند تاروں نہ چمن زاروں سے جی بہلتا نہیں نظاروں سے تیرے دیدار کی عادت ہے مُجھے کوئی حاجت نہیں گُل زاروں سے پاس آتے نہیں شکایت ہے لب کو میرے، ترے رُخساروں سے تُم نہیں آتے جب تو ہم شب بھر کرتے ہیں باتیں چاند تاروں سے جو مُجھے کُچھ...
  19. امین شارق

    تُجھ کو پانے کی لگن رہتی ہے غزل نمبر 131 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن تُجھ کو پانے کی لگن رہتی ہے دِل میں ہر وقت چُبھن رہتی ہے تیرے بِن دِل نہیں لگتا ہے کہیں محفلوں میں بھی گھٹن رہتی ہے ایسے خُوش ہیں ترے ملنے سے صنم جیسے مسرور دُلہن رہتی ہے اُن کے چہرے پہ چمکنے کے لئے کِتنی بے چین کِرن رہتی ہے میں بھی...
  20. امین شارق

    بے آبُرو چاہت کو سرِ شام تو ہونا تھا غزل نمبر 130 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن ارشد چوہدری صاحب نے ایک غزل پوسٹ کی تھی زمین اچھی لگی تو یہ غزل لکھنے کی جسارت کی ہے۔۔ بے آبُرو چاہت کو سرِ شام تو ہونا تھا عُشاق کو بھی آخر بدنام تو ہونا تھا آزارِ محبت میں یہ کام تو ہونا تھا بدنام ہو کے عاشق کا نام تو ہونا تھا یہ عِشق کی آتش تو طرفین...
Top