احبابِ گرامی ، سلام عرض ہے .
ایک نظم پیشِ خدمت ہے . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے .
’’موڑ‘‘
یہی تو موڑ تھا وہ
جہاں سے میں نے اور تم نے چُنے تھے اپنے رستے
تہیہ کر لیا تھا
کہ اب تنہا چلیں گے
نہ ہونگے اب کبھی محتاج ہَم اک دوسرے كے
پہنچ جائینگے اپنی منزلوں تک ہنستے ہنستے
مگر پِھر چلتے...