تدوین و تنسیخ کے بعد ۔۔۔۔۔
مُجھ میں خنکی بھی ہے شرار بھی ہے
بے سکونی بھی ہے قرار بھی ہے
اُن شراروں سے روشنی لے کر
شمع کا روپ پھر انہیں دے کر
میں اندھیرے کا خاتمہ کر دوں
راہ میں نور جا بہ جا کر دوں
بجھنے کو آئے جب الاؤ مرا
یعنی بھرنے لگے جو گھاؤ مرا
پھونک ماروں میں، اس کو بھڑکاوں
زخم پر زخم...