نتائج تلاش

  1. محمد فائق

    جاڑے۔ ۔۔ ۔ساغر خیامی

    *جاڑے* ساغر خیامی ایسی سردی نہ پڑی ایسے نہ دیکھے جاڑے دو بجے دن کو اذاں دیتے تھے مرغ سارے وہ گھٹا ٹوپ نظر آتے تھے دن کو تارے سرد لہروں سے جمے جاتے تھے مے کے پیالے ایک شاعر نے کہا چیخ کے ساغر بھائی عمر میں پہلے پہل...
  2. محمد فائق

    آمدِ سرکارِ دو عالم پورے عالمِ اسلام کو بہت مبارک ہو

    #وحدت مسلمانوں کی بقا کا راز اتحاد و اتفاق میں ہے سید علی خامنہ ای نعت ہے عشقِ محمد ص کا دستور جداگانہ جینے کی علامت ہے سرکار ص پہ مر جانا طے کر کے یہ نکلا ہے گھر سے کوئی دیوانہ اس بار مدینے سے واپس ہی نہیں آنا جبرئیل ع سے بھی آ گے پہنچے ہیں شبِ اسریٰ کام آیا ہے ذروں کا قدموں سے لپٹ جانا...
  3. محمد فائق

    برائے اصلاح

    کچھ زیادہ نکھر کے آتے ہیں زخم چھپتے نہیں چھپانے سے درد مجھ کو دیا ہے اپنوں نے کوئی شکوہ نہیں زمانے سے میری آواز میں صداقت ہے دب سکے گی یہ کیا دبانے سے ہاں فقط تیری دوستی کے لیے دشمنی مول لی زمانے سے جانے کیوں اس قدر خفا ہیں وہ مانتے ہی نہیں منانے سے ہے یقیناً خطا ہماری ہی وہ جو...
  4. محمد فائق

    نصیر الدین نصیر وفا ہو کر ، جفا ہو کر ، حیا ہو کر ، ادا ہوکر

    وفا ہو کر ، جفا ہو کر ، حیا ہو کر ، ادا ہو کر سمائے وہ مرے دل میں نہیں معلوم کیا ہو کر مر اکہنا یہی ہے ، تُو نہ رُخصت ہو خفا ہو کر اب آگے تیری مرضی ، جو بھی تیرا مُدعا ہو ، کر نہ وہ محفل ، نہ وہ ساقی ، نہ وہ ساغر نہ وہ بادہ ہماری زندگی اب رہ گئی ہے بے مزہ ہو کر معاذاللہ ! یہ عالم بُتوں کی...
  5. محمد فائق

    بیاں کو نعمتِ خضریٰ سے بھر دیا جائے(حسنین اکبر صاحب)

    بیاں کو نعمتِ خضریٰ سے بھر دیا جائے جو لکھ رہا ہوں اسے نعت کر دیا جائے میں ایک سنگ ہوں اور بولنے کی حسرت ہے مجھے بھی اُن ص کی ہتھیلی پہ دھر دیا جائے سنا ہے آپ مصیبت کے وقت آتے ہیں تو مشکلوں کو مری سمت کر دیا جائے اسی کا نام کریمی ہے مصطفیٰ ص کی قسم کہ کوئی مانگے نہ مانگے مگر دیا جائے مدینہ...
  6. محمد فائق

    غزل برائے اصلاح

    نہ رستہ اور نہ منزل جانتا ہوں سرِ راہِ محبت چل رہا ہوں یہ راہِ عشق ہے یا کوئی صحرا کہ ہر خواہش کو تشنہ دیکھتا ہوں تری یادوں کا موسم بھاگیا ہے میں خود کو بھول جانا چاہتا ہوں سمجھتا کیوں نہیں تو مجھ کو آخر بالآخر میں ترا ہی آئینہ ہوں تری طرح نہیں مجرم وفا کا یہ دعویٰ بھی نہیں کہ پارسا ہوں...
  7. محمد فائق

    جون ایلیا یہ غم کیا دل کی عادت ہے؟ نہیں تو

    یہ غم کیا دل کی عادت ہے؟ نہیں تو کسی سے کچھ شکایت ہے؟ نہیں تو کسی کے بِن، کسی کی یاد کے بِن جیئے جانے کی ہمت ہے؟ نہیں تو ہے وہ اک خوابِ بے تعبیر، اس کو بھلا دینے کی نیت ہے؟ نہیں تو کسی صورت بھی دل لگتا نہیں؟ ہاں تو کچھ دن سے یہ حالت ہے؟ نہیں تو تیرے اس حال پر ہے سب کو حیرت تجھے بھی اس پہ...
  8. محمد فائق

    جگر منتخب اشعار جگر مراد آبادی

    منتخب اشعار جگر مراد آبادی ....... دل کہ تھا جانِ زیست آہ جگرؔ اسی خانہ خراب نے مارا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سب کو مارا جگرؔ کے شعروں نے اور جگرؔ کو شراب نے مارا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شکوہء موت کیا کریں کہ جگرؔ آرزوئے حیات نے مارا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دونوں ہی جفا جو ہیں جگرؔ عشق ہو یا حسن اک یار نے لوٹا...
  9. محمد فائق

    محسن نقوی مغرور ہی سہی، مجھے اچھا بہت لگا

    مغرور ہی سہی، مجھے اچھا بہت لگا وہ اجنبی تو تھا مگر اپنا بہت لگا روٹھا ہوا تھا ہنس تو پڑا مجھ کو دیکھ کر مجھ کو تو اس قدر بھی دلاسا بہت لگا صحرا میں جی رہا تھا جو دریا دلی کے ساتھ دیکھا جو غور سے تو وہ پیاسا بہت لگا وہ جس کے دم قدم سے تھیں بستی کی رونقیں بستی اجڑ گئی تو اکیلا بہت لگا لپٹا...
  10. محمد فائق

    ایک پاکستانی طالب علم کیطرف سے مرزا غالب کے نام خط ------------------

    سنا ہے مرزا غالب صاحب یہ خط پڑھ کر ہاتھ میں تلوار لیے پاکستان کی طرف روانہ ہو گیے ہیں ۔ اللہ خیر کرے پاکستانی طالب علم کیطرف سے مرزا غالب کے نام خط ------------------------------- مسٹر اسدالله غالب سیکٹر کیٹ کلرز , ڈهلی ... ڈئیر انکل غالب, السلام علیکم آئ هوپ که آپ خیریت سے هونگے اور لائف کو...
  11. محمد فائق

    ساتھ اپنے عیش و عشرت کی نشانی باندھ کر@راجیش ریڈی صاحب

    ساتھ اپنے عیش و عشرت کی نشانی باندھ کر کون اترا قبر میں دنیائے فانی باندھ کر اے کہانی کار! لکھتا ہی چلا جاتا ہے کیوں جب نہیں آتا تجھے رکھنا کہانی باندھ کر ہم قلندر ہیں، ہمیں بس دل ہی دے سکتا ہے حکم شاہ رکھیں اپنی اپنی حکمرانی باندھ کر چاہتے تو ہیں نہ آئیں تیری باتوں میں، مگر لے ہی جاتی ہے تری...
  12. محمد فائق

    چراغِ دل بجھانا چاہتا تھا @منور رانا

    चिराग़-ए-दिल बुझाना चाहता था, वो मुझको भूल जाना चाहता था ! چراغِ دل بجھانا چاہتا تھا وہ مجھ کو بھول جانا چاہتا تھا मुझे वो छोड़ जाना चाहता था, मगर कोई बहाना चाहता था ! مجھے وہ چھوڑ جانا چاہتا تھا مگر کوئی بہانہ چاہتا تھا सफ़ेदी आ गई बालों पे उसके, वो बाइज़्ज़त घराना चाहता था ! سفیدی آ گئی...
  13. محمد فائق

    جون ایلیا ہم آندھیوں کے بَن میں کسی کارواں کے تھے

    ہم آندھیوں کے بَن میں کسی کارواں کے تھے جانے کہاں سے آئے ہیں جانے کہاں کے تھے اے جانِ داستاں! تجھے آیا کبھی خیال وہ لوگ کیا ہوئے جو تری داستاں کے تھے ہم تیرے آستاں پہ یہ کہنے کو آئے ہیں وہ خاک ہو گئے جو ترے آستاں کے تھے مل کے تپاک سے نہ ہمیں کیجیے اُداس خاطر نہ کیجئے کبھی ہم بھی یہاں کے تھے...
  14. محمد فائق

    برائے اصلاح ۔۔۔۔

    فیس بک پر ایک اون لاین مشاعرہ منعقد کیا گیا تھا جسمیں مصرع طرح پر فلبدی اشعار کہنے تھے میں نے بھی کچھ اشعار کہے تھے جو اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہیں مصرع طرح . سفر کرے گا کہاں تک یہ راستہ مرے ساتھ میں ہر جگہ لیے پھرتا ہوں آئینہ مرے ساتھ تبھی تو قطع کیا اس نے رابطہ مرے ساتھ تھی میری خام خیالی...
  15. محمد فائق

    میرے کشکول میں بس سکّہءِ رد ہے .. حد ہے !!

    ہمارے ایک دوست جناب سید ندیم نقوی سرسوی صاحب کی ایک خوبصورت غزل آپ سخن شناس احباب کی نذر غزل میرے کشکول میں بس سکّہءِ رد ہے .. حد ہے !! پھر بھی یہ دل مرا راضی بمدد ہے .. حد ہے !! غم تو ہیں بخت کے بازار میں موجود بہت کیسہءِ جسم میں دل ایک عدد ہے ... حد ہے !! آج کے دور کا انسان عجب ہے یا رب لب...
  16. محمد فائق

    برائے اصلاح

    میرے دشمن تو رہیں گے یہ زمانے والے کھلتے رہتے ہیں کھری کھوٹی سنانے والے کس زباں سے وہ ہمیں درسِ محبت دیں گے سیدھے منہ بات بھی اپنوں سے نہ کرنے والے پار ہوجائے سفینہ_یہ بہت مشکل ہے ہیں سفینے میں سفینے کو ڈوبانے والے جائے تو جائے کہاں_تخت نشیں ہیں ظالم عدل و انصاف کی امید لگانے والے بعدِ...
  17. محمد فائق

    ایک زمین ۔۔۔ پانچ شعراء (حفیظ تائب، نصیر الدین نصیر ، سراج اورنگ آبادی، قمر جلالوی، احمد فراز

    ایک زمین ۔۔۔ پانچ شعراء (حفیظ تائب، نصیر الدین نصیر ، سراج اورنگ آبادی، قمر جلالوی، احمد فراز نعت رسولِ مقبول ﷺ از حفیظ تائب رہی عمر بھر جو انیسِ جاں، وہ بس آرزوئے نبیؐ رہی کبھی اشک بن کے رواں ہوئی، کبھی درد بن کے دبی رہی شہِؐ دیں کے فکر و نگاہ سے مٹے نسل و رنگ کے تفرقے نہ رہا تفاخرِ منصبی،...
  18. محمد فائق

    غزل برائے اصلاح

    یہ محفل کا ہر اک سامع مرا غمخوار ہوجائے یہاں میرے مصائب کا اگر اظہار ہوجائے ہمیں بھی اپنے چہرے کا ذرا دیدار کروادیں ہم اندھوں کے لیے بھی آئینہ ہموار ہوجائے مظالم ہنس کے سہ لیتا ہوں میں_ہرگز نہ حیرت کر ترا ہر وار اے ظالم اگر بیکار ہوجائے اگر ہوجائیں فائق سیم و زر پیمانہء عزت ہماری آبرو رسوا...
  19. محمد فائق

    امکان دیکھنے کو رکا تھا میں جست کا@عرفان ستار

    امکان دیکھنے کو رکا تھا میں جست کا اعلان کردیا گیا میری شکست کا سائے سے اپنے قد کا لگاتا ہے تُو حساب اندازہ ہو گیا ہے ترے ذہنِ پست کا تجھ کو بدن کی حد سے نکلنا کہاں نصیب سمجھے گا کیسے روح کو آلودہ ہست کا تُو ہے۔ کہ کل کی بات کا رکھتا نہیں ہے پاس میں ہوں کہ پاسدار ہوں عہدِ الست کا جس سے...
  20. محمد فائق

    ماہِ رحمت

    عبادتوں کے چمن کی بہار ہے رمضاں علاجِ گردشِ لیل و نہار ہے رمضاں پئے طہارتِ دل آبشار ہے رمضاں پیامِ رحمتِ پروردگار ہے رمضاں ہوا کریم کا احساں اسی مہینے میں ملا رسول کو قرآں اسی مہینے میں بہارِ گلشنِ عشق و وفا کا موسم ہے نمودِ قوتِ صبر و رضا کا موسم ہے فروغِ جذبہء صدق و صفا کا موسم ہے عبادتوں کا...
Top