نتائج تلاش

  1. پ

    خمار بارہ بنکوی غزل - بیتے دنوں کی یاد بھلائے نہیں بنے -خمار بارہ بنکوی

    بیتے دنوں کی یاد بھلائے نہیں بنے یہ آخری چراغ بجھائے نہ بنے دنیا نے جب مرا نہیں بننے دیا انہیں پتھر تو بن گئے وہ پرائے نہیں بنے توبہ کیے زمانہ ہوا، لیکن آج تک جب شام ہو تو کچھ بھی بنائے نہیں بنے پردے ہزار خندہ پیہم کے ڈالیے غم وہ گناہ ہے کہ چھپائے نہیں بنے یہ نصف شب یہ میکدے کا...
  2. پ

    ابن انشا غزل - کچھ کہنے کا وقت نہیں یہ ---- کچھ نہ کہو، خاموش رہو -ابن انشا

    کچھ کہنے کا وقت نہیں یہ ---- کچھ نہ کہو، خاموش رہو اے لوگو خاموش رہو ----- ہاں اے لوگو ، خاموش رہو سچ اچھا ، پر اس کے جلو میں ، زہر کا ہے اک پیالا بھی پاگل ہو ؟ کیوں ناحق کو سقراط بنو ، خاموش رہو حق اچھا پر اس کے لئے کوئی اور مرے تو اور اچھا تم بھی کوئی منصور ہو جو سولی پہ چڑھو؟ خاموش...
  3. پ

    جون ایلیا غزل - ایک گماں کا حال ہے اور فقط گماں میں ہے -جون ایلیا

    ایک گماں کا حال ہے اور فقط گماں میں ہے کس نے عذابِ جاں سہا ، کون عذابِ جاں میں ہے لمحہ بہ لمحہ دم بہ دم آن بہ آن رم بہ رم میں بھی گزشتگاں میں ہوں تو بھی گزشتگاں میں ہے آدم و ذاتِ کبریا کرب میں ہیں جدا جدا کیاکہوں ان کا ماجرا جو بھی ہے امتحاں میں ہے شاخ سے اڑ گیا پرند ہے دلِ شامِ...
  4. پ

    محسن نقوی نظم - ہوا اُس سے کہنا - محسن نقوی

    ہوا اُس سے کہنا ہوا اُس سے کہنا ہوا! صُبحدم اس کی آہستہ آہستہ کُھلتی ہوئی آنکھ سے خواب کی سیپیاں چُننے جائے تو کہنا کہ ہم جاگتے ہیں! ہوا اس سے کہنا کہ جو ہجر کی آگ پیتی رُتوں کی طنابیں رگوں سے اُلجھتی ہوئی سانسوں کے ساتھ کس دیں اُنہیں رات کے سُرمئی ہاتھ خیرات میں نیند کب دے سکے...
  5. پ

    خمار بارہ بنکوی غزل - ہجر کی شب ہے اور اجالا ہے -خمار بارہ بنکوی

    ہجر کی شب ہے اور اجالا ہے کیا تصور بھی لٹنے والا ہے غم تو ہے عینِ زندگی لیکن غمگساروں نے مار ڈالا ہے عشق مجبور و نامراد سہی پھر بھی ظالم کا بول بالا ہے دیکھ کر برق کی پریشانی آشیاں خود ہی پھونک ڈالا ہے کتنے اشکوں کو کتنی آہوں کو اک تبسم میں اس نے ڈھالا ہے تیری باتوں کو میں نے...
  6. پ

    غزل - میری وفائیں یاد کرو گے - محمد دین تاثیر

    میری وفائیں یاد کرو گے روؤ گے ، فریاد کرو گے مجھ کو تو برباد کیا ہے اور کسے برباد کرو گے ہم بھی ہنسیں گے تم پر اک دن تم بھی کبھی فریاد کرو گے محفل کی محفل ہے غمگیں کس کس کا دل شاد کرو گے دشمن تک کو بھول گئے ہو مجھ کو تم کیا یاد کرو گے ختم ہوئی دشنام طرازی یا کچھ اور ارشاد...
  7. پ

    فراق غزل - سر میں سودا بھی نہیں ، دل میں تمنا بھی نہیں -فراق گورکھپوری

    غزل سر میں سودا بھی نہیں ، دل میں تمنا بھی نہیں لیکن اس ترکِ محبت کا بھروسا بھی نہیں یہ بھی سچ ہے کہ محبت پہ نہیں میں مجبور یہ بھی سچ ہے کہ ترا حسن کچھ ایسا بھی نہیں مہربانی کو محبت نہیں کہتے اے دوست آہ اب مجھ سے تری رنجش بے جا بھی نہیں مدتیں گزریں تری یاد بھی آئی نہ ہمیں اور...
  8. پ

    غزل - ہمیں دیکھنے سے وہ جیتا تھا اور ہم اس پہ مرتے تھے -شیخ قلندر بخش جرات

    ہمیں دیکھنے سے وہ جیتا تھا اور ہم اس پہ مرتے تھے یہی راتیں تھیں اور باتیں تھیں وہ دن کیا گزرتے تھے وہ سوزِ دل سے بھر لاتا تھا اشک سرخ آنکھوں میں اگر ہم جی کی بے چینی سے آہِ سرد بھرتے تھے کسی دھڑکے سے روتے تھے جو باہم وصل کی شب کو وہ ہم کو منع کرتا تھا ہم اس کو منع کرتے تھے ملتی رہتی...
  9. پ

    شہزاد احمد غزل - چپ کے عالم میں وہ تصویر سی صورت اس کی - شہزاد احمد

    چپ کے عالم میں وہ تصویر سی صورت اس کی بولتی ہے تو بدل جاتی ہے رنگت اس کی آنکھ رکھتے ہو تو اس آنکھ کی تحریر پڑھو منہ سے اقرار نہ کرنا تو ہے عادت اس کی ہے ابھی لمس کا احساس مرے ہونٹوں پر ثبت پھیلی ہوئی بانہوں پہ حرارت اس کی وہ اگر جا بھی چکی ہے تو نہ آنکھیں کھولو ابھی محسوس کئے جاؤ...
  10. پ

    غزل - دردِ دل، پاسِ وفا، جذبہء ایماں ہونا -پنڈت برج نارائن

    دردِ دل، پاسِ وفا، جذبہء ایماں ہونا آدمیت ہے یہی اور یہی انساں ہونا زندگی کیا ہے عناصر میں ظہورِ ترتیب موت کیا ہے، انہیں اجزاء کا پریشاں ہونا ہم کو منظور ہے اے دیدہء وحدت آگیں ایک غنچہ میں تماشائے گلستاں ہونا سر میں سودا نہ رہا پاؤں میں بیڑی نہ رہی میری تقدیر میں تھا بے سروساماں...
  11. پ

    غزل - آنکھ برسی ہے ترے نام پہ ساون کی طرح - مرتضٰی برلاس بیگ

    آنکھ برسی ہے ترے نام پہ ساون کی طرح جسم سلگا ہے تری یاد میں ایندھن کی طرح لوریاں دی ہیں کسی قرب کی خواہش نے مجھے کچھ جوانی کے بھی دن گزرے ہیں بچپن کی طرح اس بلندی سے مجھے تو نے نوازا کیوں تھا گر کے ٹوٹ گیا کانچ کے برتن کی طرح مجھ سے ملتے ہوئے یہ بات تو سوچی ہوتی میں ترے دل میں...
  12. پ

    غزل - چاہت میں کیا دنیا داری، عشق میں کیسی مجبوری - محسن بھوپالی

    چاہت میں کیا دنیا داری، عشق میں کیسی مجبوری لوگوں کا کیا، سمجھانے دو، ان کی اپنی مجبوری میں نے دل کی بات رکھی اور تونے دنیا والوں کی میری عرض بھی مجبوری تھی ان کا حکم بھی مجبوری روک سکو تو پہلی بارش کی بوندوں کو تم روکو کچی مٹی تو مہکے گی، ہے مٹی کی مجبوری ذات کدے میں پہروں باتیں اور...
  13. پ

    قتیل شفائی غزل - پہلے تو اپنے دل کی رضا جان جائیے -قتیل شفائی

    پہلے تو اپنے دل کی رضا جان جائیے پھر جو نگاہِ یار کہے مان جائیے پہلے مزاجِ راہ گزر جان جائیے پھر گردِ راہ جو بھی کہے مان جائیے کچھ کہہ رہی ہیں آپ کے سینے کی دھڑکنیں میری سنیں تو دل کا کہا مان جائیے اک دھوپ سی جمی ہے نگاہوں کے آس پاس یہ آپ ہیں تو آپ پہ قربان جائیے شاید حضور سے کوئی نسبت...
  14. پ

    قتیل شفائی غزل -ہجر کی پہلی شام کے سائے دور افق تک چھائے تھے - قتیل شفائی

    ہجر کی پہلی شام کے سائے دور افق تک چھائے تھے ہم جب اس کے سحر سے نکلے سب راستے ساتھ لائے تھے جانے وہ کیا سوچ رہا تھا اپنے دل میں ساری رات پیار کی باتیں کرتے کرتے اس کے نین بھر آئے تھے میرے اندر چلی تھی آندھی ٹھیک اسی دن پت جھڑ کی جس دن اپنے جوڑے میں اس نے کچھ پھول سجائے تھے اس نے کتنے...
  15. پ

    سلیم کوثر غزل - تم نے سچ بولنے کی جرات کی - سلیم کوثر

    تم نے سچ بولنے کی جرات کی یہ بھی توہین ہے عدالت کی منزلیں راستوں کی دھول ہوئیں پوچھتے کیا ہو تم مسافت کی اپنا زادِ سفر بھی چھوڑ گئے جانے والوں نے کتنی عجلت کی میں جہاں قتل ہو رہا ہوں وہاں میرے اجداد نے حکومت کی پہلے مجھ سے جدا ہوا اور پھر عکس نے آئینے سے ہجرت کی میری آنکھوں...
  16. پ

    نظم - نئی رت - حسن رضوی

    نئی رت وہ جو بکھرے بکھرے تھے قافلے وہ جو دربدر کے تھے فاصلے انہی قافلوں کے غبار میں انہی فاصلوں کے خمار میں کئی جلتے بجھتے چراغ تھے نئے زخم تھے نئے داغ تھے نہ شبوں میں دل کو قرار تھا نہ دنوں کا چہرہ بہار تھا نہ تھیں چاند، چاند وہ صورتیں سبھی ماند ماند سی مورتیں جو تھیں گرد ہی میں...
  17. پ

    مجید امجد نظم - حرفِ اول - مجید امجد

    حرفِ اول دردوں کے اس کوہِ گراں سے میں نے تراشی ، نظم کے ایوں کی اک اک سل اک اک سوچ کی حیراں مورت۔۔۔۔۔ گرچہ قلم کی نوک سے ٹپکے کتنے ترانے کتنے فسانے لاکھ مسائل دل میں رہی سب دل کی حکائت بیس برس کی خواہشِ پیہم سوچتے دن اور جاگتی راتیں ان کا حاصل ایک یہی اظہار کی حسرت!
  18. پ

    ابن انشا یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں! - ابن انشا

    یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں! یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں، یہ لوگوں نے پھیلائی ہیں تم انشا جی کا نام نہ لو کیا انشا جی سودائی ہیں ہیں لاکھوں روگ زمانے میں ، کیوں عشق ہے رسوا بیچارا ہیں اور بھی وجہیں وحشت کی ، انسان کو رکھتیں دکھیارا ہاں بے کل بےکل رہتا ہے ، ہو پیت میں جس نے جی ہارا پر شام...
  19. پ

    فراز غزل -کب تک درد کے تحفے بانٹو خون جگر سوغات کرو - احمد فراز

    غزل نذرِ حبیب جالب کب تک درد کے تحفے بانٹو خون جگر سوغات کرو "جالب ہن گل مک گئ اے" ہن جان نوں ہی خیرات کرو کیسے کیسے دشمن جاں اب پرسش حال کو آئے ہیں ان کے بڑے احسان ہیں تم پر اٹھو تسلیمات کرو تم تو ازل کے دیوانے اور دیوانوں کا شیوہ ہے اپنے گھر کو آگ لگا کر روشن شہر کی رات کرو اے بے...
  20. پ

    حبیب جالب غزل - میر و غالب بنے یگانہ بنے - حبیب جالب

    میر و غالب بنے یگانہ بنے آدمی اے خدا خدا نہ بنے موت کی دسترس میں کب سے ہیں زندگی کا کوئی بہانہ بنے اپنا شاید یہی تھا جرم اے دوست باوفا بن کے بے وفا نہ بنے ہم پہ اک اعتراض یہ بھی ہے بے نوا ہو کے بے نوا نہ بنے یہ بھی اپنا قصور کیا کم ہے کسی قاتل کے ہمنوا نہ بنے کیا گلہ سنگدل...
Top