نتائج تلاش

  1. پ

    نظم-میں باغی ہوں-ڈاکٹر خالد جاوید جان

    نظم-میں باغی ہوں-ڈاکٹر خالد جاوید جان اس دور کے رسم رواجوں سے ان تختوں سے ان تاجوں سے جو ظلم کی کوکھ سے جنتے ہیں انسانی خون سے پلتے ہیں جو نفرت کی بنیادیں ہیں اور خونی کھیت کی کھادیں ہیں میں باغی ہوں ، میں باغی ہوں جو چاہے مجھ پر ظلم کرو وہ جن کے ہونٹ کی جنبش سے وہ جن کی آنکھ کی...
  2. پ

    ساحر نظم- آج کا پیار____ تھوڑا بچا کر رکھو -ساحر لدھیانوی

    نظم- آج کا پیار____ تھوڑا بچا کر رکھو -ساحر لدھیانوی آپ کیا جانیں مجھ کو سمجھتے ہیں کیا میں تو کچھ بھی نہیں اس قدر پیار ،اتنی بڑی بھیڑ کا میں، میں رکھوں گا کہاں؟ اس قدر پیار رکھنے کے قابل، نہیں میرا دل ،میری جاں مجھ کو اتنی محبت نہ دو دوستو سوچ لو دوستو! پیار اک شخص کا بھی اگر مل...
  3. پ

    عبیداللہ علیم نظم- اگر ہم ٹوٹ جاتے- عبیداللہ علیم

    نظم- اگر ہم ٹوٹ جاتے- عبیداللہ علیم اگر ہم ٹوٹ جاتے تو ستارے روٹھ جاتے پھول کھلنا چھوڑ دیتے اور پرندے چہچہانا بھول جاتے اگر ہم ٹوتجاتے تو کئی صدیاں ادھورے خواب کی حیرت میں گُم رہتیں اِدھر میں رنج و غم سہتا اُدھر تم رنج و غم سہتیں زباں سے میں نہ کچھ کہتا ، زباں سے تم نہ کچھ کہتیں...
  4. پ

    منیر نیازی غزل -ان سے نین ملا کے دیکھو -منیر نیازی

    غزل ان سے نین ملا کے دیکھو یہ دھوکا بھی کھا کے دیکھو دوری میں کیا بھید چھپا ہے اس کا کھوج لگا کے دیکھو کسی اکیلی شام کی چپ میں گیت پرانے گا کے دیکھو آج کی رات بہت کالی ہے سوچ کے دیپ جلا کے دیکھو دل کا گھر سنسان پرا ہے دکھ کی دھوم مچا کے دیکھو جاگ جاگ کر عمر کٹی ہے نیند کے...
  5. پ

    منیر نیازی انتخاب از منیر نیازی

    ایک خوش باش لڑکی کبھی چور آنکھوں سے دیکھ لیا کبھی بے دھیانی کا زہر دیا کبھی ہونٹوں سے سرگوشی کی کبھی چال چلی خاموشی کی جب جانے لگے تو روک لیا جب بڑھنے لگے تو ٹوک دیا اور جب بھی کوئی سوال کیا اس نے ہنس کر ہی ٹال
  6. پ

    منیر نیازی انتخاب از منیر نیازی

    گزر گاہ پر تماشا کھلی سڑک ویران پڑی تھی بہت عجیب تھی شام اونچا قد اور چال نرالی نظریں خوں آشام سارے بدن پر مچا ہوا تھا رنگوں کا کہرام لال ہونٹ یوں دہک رہے تھے جیسے لہو کا جام ایسا غسن تھا اس لڑکی میں ٹھٹھک گئے سب لوگ کیسے خوش خوش چلے تھے گھر کو لگ گیا کیسا روگ
  7. پ

    منیر نیازی انتخاب از منیر نیازی

    برسات آہ! یہ بارانی رات مینہ، ہوا، طوفان، رقصِ صاعات شش جہت پر تیرگی امڈی ہوئی ایک سناٹے میں گم ہے بزم گاہ حادثات آسماں پر بادلوں کے قافلے بڑھتے ہوئے اور مری کھڑکی کے نیچے کانپتے پیڑوں کے ہات چار سو آوارہ ہیں بھولے ، بسرے واقعات جھکڑوں کے شور میں جانے کتنی دور سے سن رہا ہوں تیری بات
  8. پ

    منیر نیازی انتخاب از منیر نیازی

    باز گشت یہ صدا یہ صدائے بازگشت بیکراں وسعت کی آوارہ پری سست رو جھیلوں کے پار نم زدہ پیڑوں کے پھیلے بازوؤں کے آس پاس ایک غم دیدہ پرند گیت گاتا ہے مری ویران شاموں کے لیے۔ ٴ
  9. پ

    منیر نیازی انتخاب از منیر نیازی

    روشنی تھکی تھکی گلوں کی بو بھٹک رہی ہے جو بہ جو چھلک رہے ہیں چار سو لبوں کے رس بھرے سبو ہوا چلی تو چل پریں کہانیاں سی کو بکو لب مہ و نجوم پر رکی رکی سی گفتگو یہ اک خلائے دم بخود یہ اک جہان آرزو گئے دنوں کی روشنی کہاں ہے تو، کہاں ہے تو
  10. پ

    منیر نیازی انتخاب از منیر نیازی

    استادِ گرامی یہ سب کلیات سے ٹائپ کر رہا ہوں ۔ باقی اگر کوئی ای بک بنائیں تو نام بھی آپ ہی تجویز کر دیجیے گا۔
  11. پ

    منیر نیازی انتخاب از منیر نیازی

    کسی سوچے ہوئے کو ملنا نیند میں نیند میں چلتے ہوئے شہروں مکانوں اور پہاڑوں اور زمانوں سے گزرکر وسعت حیراں میں رک کر اس کو دیکھیں کیاہے وہ________ دیکھنا، ملنا اسے اور دیر تک ملتے ہی رہنا نیند میں رک کر اسے جاگنے سے خوب ہے ملنا اسے اور ساتھ رہنا نیند میں
  12. پ

    منیر نیازی انتخاب از منیر نیازی

    بے رنگ زیست میں حسن اتفاقات کسی نیم باز سے شہر میں کسی ایسی شکل کو دیکھنا جسے یاد کرتے تھے ہم کبھی کبھی خود پرستوں کے درمیاں کسی محفل شب شہر میں کسی ایسی شکل کو دیکھنا جسے دیکھنا تھا ہمیں کبھی سر صبح ، ابر بہار میں وہ جھلک سی برق بہار کی سر بام دامن یار سی جو میرے خیال...
  13. پ

    منیر نیازی انتخاب از منیر نیازی

    سندری ایک درخت ہے جس پر کوئی طائر نہیں بیٹھتا سندریاں ہی سندریاں تھیں سندر بن میں دور تک ایک بڑے دریاسے لے کر اک سمت مستور تک ایک ادا جو میں نے دیکھی سندریوں کی خاموشی کے بہت ہرے اسرار میں جس پر شام اتری تھی جیسے سیاہی سرخ غبار میں اک طائر بھی وہاں نہیں تھا انبوہ اشجار میں...
  14. پ

    منیر نیازی انتخاب از منیر نیازی

    فجر کے وقت کی اداسی چاند میرے گھر کی دیوار پر اس کے آگے جامن کے پتے اس کے پیچھے اذانوں کی صدائیں اور وہ کوئٹے جانے والی گاڑی میں اپنے خیالوں میں کھوئی ہوئی
  15. پ

    منیر نیازی انتخاب از منیر نیازی

    ملتے جلتے زمانے شام تھی اور شام کے دوران یہ سب کچھ ہوا دائیں جانب بیٹھے میرے دوست نے مجھ سے کہا "بائیں جانب دیکھنا ‘ منظر ہے کیسا دلربا " گہری ہوتی جارہی اس شام میں اس شہر کے آغاز کا جا بجا روشن نشانوں سے مزین اک سیہ کہسار سا میں نے یہ پہلے بھی دیکھا تھا یہی منظر کہیں پہلے پرانے خواب...
  16. پ

    منیر نیازی انتخاب از منیر نیازی

    کتاب کو بھی خبر ہوتی ہے اسے کون پڑھ رہا ہے خراب نظروں سے وہ اپنا اصل باب چھپا جاتی ہے عورت کو بھی خبر ہوتی ہے اسے کون دیکھ رہا ہے خراب نظروں سے وہ اپنا اصل آپ چھپا رہی ہے
  17. پ

    منیر نیازی انتخاب از منیر نیازی

    یہ ہمارا گھر یہ ہمارا گھر ہے ساتھی یا خوشی کا باغ ہے یہ کئی رشتوں کی باہم دوستی کا باغ ہے شام جب آتی ہے اپنے گھر کے صحن و بام پر جگمگا اٹھتا ہے دل قدرت کے اس انعام پر جیسے یہ آنگن ہمارا روشنی کا باغ ہے اک جزیرہ سا ہے یہ بحر جہاں کے درمیاں مسکراہٹ روح کی آہ و فغاں کے درمیاں وقت کی بے...
  18. پ

    منیر نیازی انتخاب از منیر نیازی

    بھیروں ایک ہی سرکی دو شکلیں ہیں جینے کی بھی مرنے کی بھی دکھ بھی ہو اس سر کو سن کر خوشی سی جی کو مرنے کی بھی ملنے کی بھی گھڑی بین فراق میں کرنے کی بھی
  19. پ

    منیر نیازی انتخاب از منیر نیازی

    خزاں ایک بہار رنگ موسم ہے درختوں سے پتے جھڑ رہے ہیں کبھی ایک کرکے ہوا کے مطابق کبھی اچانک بے شمار ہوا کے مطابق خزاں کے بہاروں میں خوب دلکشی ہے وسوسوں اور وہموں سے بھری ہوئی اور آوارہ خیالی اور اکساہٹوں سے بھری ہوئی اور بے شمار خوشیوں سے بھری ہوئی درختوں سے پتے جھڑ رہے ہیں کبھی...
  20. پ

    منیر نیازی انتخاب از منیر نیازی

    ایک وعدہ جو مجھ سے کیا گیا ہے اس کڑی مسافت میں راہگزار آفت میں اک طویل نفرت کی بے کنار عادت میں بے شمار نسلوں کی بے وفا وراثت میں منتظر ہیں میرے بھی میرے ہم سفر کے بھی ایک دن مسرت کا ایک شب محبت کی اک مقام راحت کا اک فضا حفاظت کی اک خیال دائم کا ایک سوچ ثابت
Top