سارے آسمان پر بادل چھائے ہیں
مجھے اپنا گھر بھول گیا ہے
میں گھر سے باہر ضرورت کی کوئی چیز لینے کے لیے نکلا تھا
گھر سے باہر نکلنے کے بعد مجھے اپنا گھر بھول گیاہے
اب میں اسے تلاش کررہا ہوں
اسے کیسے تلاش کروں
اکّا دکّا کوئی درخت ،
کبھی کبھی ، کہیں کہیں کو شناسا چہرہ،
اور دور دراز میں...
کار اصل زیست
کوئی آئے باغ میں اس طرح
کوئی دید جیسے بہار میں
کوئی رنگ دار سحر اڑے
کسی گوشئہ شب تار میں
کوئی یاد اس میں ہو اس طرح
کوئی رنج جیسے خمار میں
کوئی زندگی کسی خواب میں
کوئی کام کوچئہ یار میں
غزل-یہ دنیا ہے اے قلبِ مضطر سنبھل جا -مجید امجد
یہ دنیا ہے اے قلبِ مضطر سنبھل جا
یہاں ہر قدم پر ہے ٹھوکر سنبھل جا
بڑے شوق سے پی مگر پی کے مت گر
ہتھیلی پہ ہے تیری ساغر سنبھل جا
جہاں حق کی قسمت ہے سولی کا تختہ
یہاں جھوٹ ہے زیبِ منبر سنبھل جا
قیامت کہاں کی، جزا کیا، سزا کیا
ہے ہر...
غزل -وہی قصے ہیں وہی بات پرانی اپنی -محسن نقوی
وہی قصے ہیں وہی بات پرانی اپنی
کون سنتا ہے بھلا رام کہانی اپنی
ہر ستمگر کو یہ ہمدرد سمجھ لیتی ہے
کتنی خوش فہم ہے کمبخت جوانی اپنی
روز ملتے ہیں دریچے میں نئے پھول کھلے
چھوڑ جاتا ہے کوئی روز نشانی اپنی
تجھ سے بچھڑے ہیں تو پایا ہے بیاباں...
نظم - محبت ۔ علامہ ڈاکٹر محمد اقبال
عروسِ شب کی زلفیں تھیں ابھی نا آشنا خم سے
ستارے آسماںکے بے خبر تھے لذتِ رَم سے
قمر اپنے لباسِ نو میں بیگانہ سا لگتا تھا
نہ تھا واقف ابھی گردش کے آئینِ مسلم سے
ابھی امکاں کے ظلمت خانے سے ابھری ہی تھی دنیا
مذاقِ زندگی پوشیدہ تھا پہنائے عالم سے...
غزل- یہ کہہ گئے ہیں مسافر لٹے گھروں والے- محسن نقوی
یہ کہہ گئے ہیں مسافر لٹے گھروں والے
ڈریں ہوا سے پرندے کھلے پروں والے
یہ میرے دل کی ہوس دشتِ بیکراں جیسی
وہ تیری آنکھ کے تیور سمندروں والے
ہوا کے ہاتھ میں کاسے ہیں زرد پتوں کے
کہاں گئے وہ سخی سبز چادروں والے؟
کہاں ملیں گے وہ اگلے...
غزل-یہ دلی کا نقشہ اتارا زمیں پر -شیخ غلام ہمدانی مصحفی
یہ دلی کا نقشہ اتارا زمیں پر
کہ لا عرش کو یاں اتارا زمیں پر
قسم ہے سلیماں کی پیشِ زماں میں
یہیں پریوں کا تھا گذارا زمیں پر
میں وہ سنگِ راہ ہوں کہ جو ٹھوکروں میں
پھرے ہر طرف مارا مارا زمیں پر
فلک نے اپنے تئیں دور کھینچا
یہ...
نظم-دعا دعا وہ چہرہ-عبیداللہ علیم
دعا دعا وہ چہرہ
حیا حیا وہ آنکھیں
صبا صبا وہ زلفیں
چلے لہو گردش میں
رہے آنکھ میں دل میں
بسے مرے خوابوں میں
جلے اکیلے پن میں
ملے ہر اک محفل میں
دعا دعا وہ چہرہ
کبھی کسی چلمن کے پیچھے
کبھی درخت کے نیچے
کبھی وہ ہاتھ پکڑتے
کبھی ہوا سے ڈرتے
کبھی وہ...