سر الف عین و دیگر اساتذہ کافی عرصے کے بعد اس سال جو پہلی غزل کہی تھی۔ اصلاح کی خاطر عرض کرتا ہوں۔
پاس جو مستقل یہیں ہوتی
دل مکاں ہوتا تم مکیں ہوتی
گھو دیا تجھ کو پانے سے پہلے
پھر تری اہمیت نہیں ہوتی
چاند تارے بھی توڑ لاتا میں
پاؤں کے نیچے گر زمیں ہوتی
جسم کا ایک حصہ زندہ ہے
جس کو تکلیف بھی...