" سنو اسے ابابیل کے بچے ۔ ۔ ۔ تم میں اتنی ہمت نہیں کہ مجھے میری مرضی کے خلاف کہیں لے جا سکو ۔ " پروفیسر چیخا ۔
" خیر نہ جاؤ لیکن تمہیں اس کے لئے پچھتانا پڑے گا ۔ دیکھنا ہے کہ تمہیں کل سے سفیدہ کیسے ملتا ہے ۔ " دوسرے آدمی نے کہا اور باغ سے نکنے لگا ۔
" ٹھہرو ۔ ۔ ۔ ٹھہرو ۔ ۔ ۔ تو ایسے بات کرو نا ۔...