نتائج تلاش

  1. عبدالمغیث

    دس شاعرجو اپنی شاعری سے پیچھے رہ گئے۔فاضل جمیلی

    میرا جی جاہ رہا ہے کہ اٍس تحریر کو میں اپنے یوٹیوب چینل پر پڑھوں، آپ کا حوالہ دے کر۔ بہت ہی عمدہ اور معلوماتی تحریر ہے۔ ماشااللہ
  2. عبدالمغیث

    اقتباسات سفر در سفر (اشفاق احمد)

    بہت شکریہ۔ اِس کتاب کے صفحہ ۱۵۶ پر یہ تحریر مل گئی۔
  3. عبدالمغیث

    سچ کیا ہے جھوٹ ہے کیا

    کہتے ہیں آئینہ جھوٹ نہیں بولتا۔ یہ جھوٹ ہے۔ کیونکہ آئینے کو کبھی کسی نے سچ ’بولتے‘ نہیں سُنا۔ کہتے ہیں سیاست میں سچ داخل کر دیا جائے تو سیاست باقی نہیں رہتی۔ یہ جھوٹ ہے۔ کیونکہ سیاست میں جھوٹ بطور سچ بولا جاتا ہے اور اسی سچائی میں سیاست کی بقا ہے۔ کہتے ہیں جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے۔ یہ سچ ہے کیونکہ...
  4. عبدالمغیث

    اقتباسات سفر در سفر (اشفاق احمد)

    مجھے اپنے سوال کا جواب اصل حوالہ کے ساتھ ابھی تک نہیں مل سکا۔
  5. عبدالمغیث

    اقتباسات سفر در سفر (اشفاق احمد)

    کشور ناہید کا ذکر سمجھ میں نہیں آیا۔اشفاق احمد نے کس ادیب کی موت کے پس منظر میں یہ لکھا ہے؟
  6. عبدالمغیث

    اقتباسات سفر در سفر (اشفاق احمد)

    یہ تحریر اصل میں کس کی ہے؟
  7. عبدالمغیث

    نظم

    من شرارہ ، تن اکیلا ، روح پرائی ، دنیا میلہ وقت آوارہ ، مقدر قیدی ، درد بیلی ، شوق طویلہ عشق دریا ، خوف سمندر ، خواہش پُروا ، سپنا چندر ہستی فانی ، خِرَد مَعارِف ، حُسن نشیلا ، جُنوں قلندر فِراق حقیقت ، وَصْل سراب ، فَصْل مجازی ، ذوق شراب دل پجاری ، مسجد مندر ، آشا مُورت ، ہَوَس محراب سانس...
  8. عبدالمغیث

    نظم برائے ۔۔۔۔۔

    اِس جہانِ رنگ و بُو سے ماورا بھی ہے ذروں کی کائنات بس اک ذرا سی ہے پوشیدہ ہے جہان جو اُس کو تلاش کر تیرے وجود کا اَصْل وہیں کُھرا بھی ہے پا لے اگر تُو اپنے ہی وجود کی حقیقت خزینہء قارون بھی بس خاکِ پا ہی ہے کہتے ہیں لوگ جس کو خاتمہء زندگی اَبَد کی زندگی کا پہلا سِرا بھی ہے قِرْأَت نہیں محض جو...
  9. عبدالمغیث

    نظم برائے اصلاح

    آخری مصرع کا ایک اور انداز آئین ہے مکمل نہیں رسمِ بُت طرازی
  10. عبدالمغیث

    نظم برائے اصلاح

    ایسے بھی لوگ ہیں جو انسان ہیں مجازی محرومِ دل شکستہ ، محرومِ دل گُدازی ہے اُن کی زندگی میں بس رہنما خِرَد نہ فلسفہ غزالی ، نہ اُلفتِ شرازی احساس کو بُھلا کر کُلیہ شمار کرنا ہے طرز یہ فرنگی نہیں طور یہ حجازی اسلام کے سودائی پڑھ لے نبی کی سیرت ہر کارِ زندگی میں شامل ہے دل نوازی اسلام کو بناو نہ...
  11. عبدالمغیث

    اپنا گھر

    آمین
  12. عبدالمغیث

    اپنا گھر

    مشکور ہوں حوصلہ افزائی کے لیے۔
  13. عبدالمغیث

    اپنا گھر

    حوصلہ افزائی کا شکریہ
  14. عبدالمغیث

    اپنا گھر

    اپنا گھر تحریر: ڈاکٹر عبدالمغیث میں ایک بنگلا نما بڑے سے مکان میں رہتا تھا۔ لیکن یہ گھر میرا اپنا نہ تھا۔ میں نے مستقبل قریب میں اپنا ذاتی گھر تعمیر کرنا تھا۔ میں نے اپنے ڈریم ہاؤس کے بارے میں پلاننگ شروع کی کہ وہ کیسا ہو۔ میں چاہتا تھا کہ میرا گھر بہت کشادہ ہو جس میں کسی قسم کی کوئی تنگی...
  15. عبدالمغیث

    آئرلینڈ کے بارے میں؟ اگر آپ مجھے بھیج سکیں تو آپ کی عنایت ہو گی۔ اشاعت کے بارے میں تو انھیں...

    آئرلینڈ کے بارے میں؟ اگر آپ مجھے بھیج سکیں تو آپ کی عنایت ہو گی۔ اشاعت کے بارے میں تو انھیں دیکھنے کے بعد ہی کچھ کہا جا سکتا ہے۔ مجھے امید ہے کہ ان کی اشاعت میرے لیے باعثِ افتخار ہو گی۔ southdublinmaktab@gmail.com برائے مہربانی اس ای میل ایڈریس پر بھیج دیں۔ جزاک اللہ۔
  16. عبدالمغیث

    دوسرا چہرہ

    دوسرا چہرہ ڈاکٹر عبدالمغیث سائنس تو ہمیں بتاتی ہے کہ جب ہم کسی چیز کو دیکھتے ہیں تو دراصل حقیقت میں ہم اُسے نہیں دیکھ رہے ہوتے بلکہ اُس چیز سے منعکس ہونے والی روشنی سے ہماری آنکھ کے اندرونی پردے پر جو تصویر بنتی ہے ہم اُسے دیکھ رہے ہوتے ہیں۔ یوں ہم کسی بھی چیز کو براہِ راست دیکھ ہی نہیں سکتے۔...
  17. عبدالمغیث

    شفیع بھائی۔ جزاک اللہ خیر۔ میں کس طرح آپ سے رابطہ کر سکتا ہوں؟

    شفیع بھائی۔ جزاک اللہ خیر۔ میں کس طرح آپ سے رابطہ کر سکتا ہوں؟
  18. عبدالمغیث

    علم اور عالم

    تو پھر لگے ہاتھوں کوئی ایسی کتاب بھی بتا دیں جس کے مطالعہ سے کسی کُند ذہن کو بھی بحروں کی کچھ سمجھ آنے لگے۔
  19. عبدالمغیث

    علم اور عالم

    بحرِ اوقیانوس میں۔ اس کو غرق کلام بھی کہتے ہیں۔ مذاق کرنے کی معافی۔ صاحب میں بحروں سے مکمل بے بہرہ ہوں۔ یہ دانش مجھے حاصل نہیں ہے۔
  20. عبدالمغیث

    علم اور عالم

    جسے علم سکھائے نہ عشق و ادب اُس علم کے حامل کو عالم نہیں کہتے سُنائے جو سزا سخت مجرم ہو بھلے حاکم مُنصف کسی ایسے کو ظالم نہیں کہتے سبق جو نہ پڑھائیں محبت کا اخوت کا اتالیقوں کو ایسے متعالم نہیں کہتے بھڑک اُٹھے جو نفس پہ چوٹ آنے سے اکثر اُس ظاہری عاجز کو حالم نہیں کہتے رستہ جو مسافر کو نہ منزل...
Top