تُو خوش ہے یا اُداس ہے ، یہ وقت گزر ھی جانا ہے
تُو چاہے یا نہ چاہے ، نیا موسم پھر بھی آنا ہے
خزاں سدا خزاں نہیں ، اور بہار سدا بہار نہیں
رُت بدلے گی اور پھر سارے، پتوں نے جھڑ جانا ہے
بچپن گزرا لڑکپن گزرا، یہ جوانی بھی ڈھل جائے گی
اُدھیڑ عمر میں ماضی کی پھر یادوں نے تڑپانا ہے
سب کھیل کھلونے...