حمد
ہم نے اُس قوّت ِ موہُوم کو دیکھا نہ سُنا
ہم نے اُس گوہر ِ نادیدہ کو پرکھا نہ چُنا
اِک سواری کہ شناسا نہ تھی ، گھر پر اُتری
اِک تجلّی تھی کہ تہذیب ِ نظر پر اُتری
جلوے دیکھے جو کبھی شامل ایماں بھی نہ تھے
اَور ہم اَیسے تن آساں تھے کہ حیراں بھی نہ تھے
دِل کے آغوش میں اک نُور...