ہکلی غزل
دوسری جنگِ عظیم جس روز شروع ہوئی۔ اتفاق سے اسی روز شملہ میں ایک طرحی مشاعرہ منعقد ہوا۔ جس میں بہترین غزل پر انعام کے طور پر ایک تمغہ رکھا گیا تھای۔ مصرع طرح یہ تھا
“صفیر طائرِ خوش نوا بھی نفیرِ زاغ و زغن نہ ہو“
رَ رَ ریڈیو سے جَ جنگ کی خَ خبر سَ سن کے مگن نہ ہو
صَ صفیر طائرِ...
کچھ عرصہ قبل میں نے عطاءالحق قاسمی کے ایک کالم کے کچھ اقتباسات پیش کیے تھے جس میں دیوان ٹرانسپورٹ کا ذکر کیا گیا تھا۔ آج پاکستانیت ڈاٹ کام پر ایک پوسٹ میں بھی اسی دیوان ٹرانسپورٹ کے بارے میں پڑھنے کا اتفاق ہوا۔ اس پوسٹ میں سے اس دیوان کے اقتباسات یہاں پیش کر رہا ہوں۔
بش شرمایا
جوتے نے بش کو دیکھا اور پھر شرمایا
اُس دن میں اس کو کیوں نہیں لگ کر آیا
پوری دنیا میں دہشت، بربریت ڈر پھیلانے والا
ایسا شیطان میرے سامنے پھر کیوں نہیں آیا
جاتے ہوئے اے شیطان تو مجھے مل کر جاتا
بے وفاؤں کی طرح تم نے بھی وعدہ نہ نبھایا
نہ بیگم ہماری نہ ہم دیکھتے ہیں،
بڑھاپے میں دونوں ہی کم دیکھتے ہیں،
سنا یہ ہے حجرے میں چلتی ہیں چلمیں،
بھرا کیا ہے پی کر چلم دیکھتے ہیں،
یہ سارے ہیں بندر سو بندر بچا کر،
تماشائے اہلِ کرم دیکھتے ہیں،
ستم یہ ہے دونوں ہی اہلِ نظر ہیں،
نہ وہ دیکھتے ہیں، نہ ہم دیکھتے ہیں،
ہم "اہلِ قلم"...
بہ مجبوری ہر اک رنج و محن لکھنا پڑا مجھ کو،
بنا کر خود کو موضوعِ سخن لکھنا پرا مجھ کو،
وہ بے ہنگم سی کہ جن کو دیکھ کر میں توبہ کرتا تھا،
بہ مجبوری انہیں "توبہ شکن" لکھنا پڑا مجھ کو،
زبانیں جن کی قینچی کی طرح چلتی ہیں شوہر پر،
انہیں شیریں زباں، شیریں دہن لکھنا پڑا مجھ کو،
ہر اک محفل میں جلووں...
احمد فراز مرحوم کی زمین میں محترم امیر الاسلام ہاشمی کی غزل۔۔۔ بزرگشاعر نے اس میں سنجیدہ مضامین بھی باندھے ہیں اور مزاحیہ بھی، جناب کا میدان مزاح ہی ہے اسلیے مزاح کے زمرے میں ڈالنا مناسب سمجھا۔ میری رائے میں ہاشمی صاحب کی یہ پیروڈی نما غزل بجائے خود ایک بہترین غزل ہے۔
سنا ہے اسکو بہت سے...
ننھے کے ابّا سے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رونقِ دفتر کیا تو نے مرا خانہ خراب
چند گھنٹہ آتا ہے گھر میں مرے بن کر عذاب
اِس طرح آماجگاہِ شور و شر بن جائے گا
کیا خبر تھی تیرا دفتر میرا گھر بن جائے گا
ایک دو بچوں کی خواہش تھی مجھے بھی جانِ جاں
تو نے...
نُسخہ
اک ڈاکٹر سے مشورہ لینے کو میں گیا
ناسازیء مزاج کی کچھ ابتدا کے بعد
کرنے لگے وہ پھر میرا طبی معائنہ
اک وقفہء خموشیء صبر آزما کے بعد
ضرباتِ قلب و نبض کا جب کر چُکے شمار
بولے وہ اپنے پیڈ پر کچھ لکھ لِکھا کے بعد
'ہے آپ کو جو عارضہ وہ عارضی نہیں
سمجھا ہوں میں تفکرِ بے انتہا کے بعد...
اپنی زوجہ سے کہا اک مولوی نے
نیک بخت! تیری تُربت پر لکھیں تحریر کس مفہوم کی
اہلیہ بولی، عبارت سب سے موزوں ہے یہی
دفن ہے بیوہ یہاں پر مولوی مرحوم کی
انور مسعود
نئي حد بندياں ہونے کو ہيں آئين گلشن ميں
کہو بلبل سے اب انڈے نہ رکھے آشيانے ميں
پچھتر لاکھ اک بيکار مد ميں صرف کرديں گے
رعايا کيلئے کوڑي نہيں جن کے خزانے ميں
جو ارزاں ہے تو ان کي متاع آبرو ورنہ
ذرا سي چيز بھي بے حد گراں اس زمانے ميں
جفا و ظلم نصب العين ہوگا جس حکلومت کا
يقينا خاک ہو...
فاعلاتن ،فاعلاتن ،فاعلات
شیخ کی اک دو نہیں ہیں، سات سات
دلہناتن، بیگماتن، معشوقات
لیڈراں ، ہرروز دیتے ہیں تڑی
مچھلیاتن، مرغیاتن، بکریات
اور بس کھاویں ، بچارے شاعراں
جھڑکیاتن، گالیاتن، بیلنات
یاد کرتے ہیں فقط، سنڈے کے دن
پانیاتن، صابناتن، غسلیات
محفلِ شعرو سخن کی جان ہیں...
دونوں مکان چپکے سے جوئے میں ہار کے
وہ جا رہا ہے کوئی شبِ غم گزار کے
مشکل ہے کہ پھر نقد کی جانب نظر کرے
اک بار جس کو پڑ گئے چسکے ادھار کے
غم روزگار کے بھی کڑے ہیں بہت مگر
دکھ اس سے بھی زیادہ ہیں بے روزگار کے
عینک لگا کے دیکھتے ہیں اس کی سمت ہم
جب دیکھتا ہے وہ ہمیں عینک اتار کے...
چاند کو ہاتھ لگا آئے اہل ہمت
ان کو یہ دھن ہے کہ اب جانب مریخ بڑھیں
ایک ہم ہیں کہ دکھائی نہ دیا چاند ہمیں
ہم اسی سوچ میں ہیں عید پڑھیں یا نہ پڑھیں
بھینس رکھنے کا تکلف ہم سے ہو سکتا نہیں
ہم نے سوکھے دودھ کا ڈبا جو ہے رکھا ہوا
گھر میں رکھیں غیر محرم کو ملازم کس لیئے
کام کرنے کے لیئے ابا جو...
کل چودھویں کی رات تھی آباد تھاکمرہ ترا
ہوتی رہی دھک دھک دھنا، بجتا رہا طبلہ ترا
شوہر، شناسا، آشنا، ہمسایہ، عاشق، نامہ بر
حاضر تھا تیری بزم میں ہر چاہنے والا ترا
عاشق ہیں جتنے دیدہ ور، تو سب کا منظورِ نظر
نتھا ترا، فجّا ترا، ایرا ترا، غیرا ترا
اک شخص آیا بزم میں، جیسے سپاہی رزم میں
کچھ نے...
مجھ پہ تہمت اہل فن کی یوں بھی صبح و شام ہے
عالمِ فتنہ گری میں میرا اول نام ہے
ذکر میرا جب سنا تو کہہ دیا شیطان نے
بھائی " گڑبڑ" ہوں جہاں میرا وہاں کیا کام ہے
(سکندر حیات گڑبڑ)
ہم صورتِ حالات سے آگے نہ جا سکے
گویا کہ اپنی ذات سے آگے نہ جاسکے
مدت ہوئی ہے گولڈن دن کی تلاش میں
تاحال کالی رات سے آگے نہ جا سکے
ہم کو بھی اچھی قسم کے کھانوں کی ریجھ ہے
پر اپنے ساگ پات سے آگے نہ جا سکے
کوشش تو ہم نے بہت کی انچے مقام کی
گھر کے بنیرا جات سے آگے نہ جاسکے
غیروں نے...
ا یران سے آ، تیل چُرانے کے لئے آ
آ، چین کو بھی دانت دِکھانے کے لئے آ
ہے دُنیا فقط مشق کا میداں تِرے نزدیک
امریکہ نشانے پے نشانے کے لئے آ
عمران مُخالف کے تُو آ چھکّے چھُڑانے
اور چھکّا میانداد لگانے کے لئے آ
آ پھر سے اُتر شرق پہ...
نام: عبدالمجید چوہان
ادبی نام: مجید لاہوری
پیدائش: 1916
مقامِ پیدائش: گجرات
وفات: جون 1957
مقامِ وفات: کراچی
مجید لاہوری ادب و صحافت کے ان چند ناموں میں سے ایک ہیں - جنہوں نے پھولوں کی مانند محض چند دن بہار دیکھی- اور پھر تھوڑے دنوں کے بعد یہ پھول سدا کے لئے اخبارات و جرائد کی فائلوں...
مغربی اسلوب کی ماری ہوئی کچھ لڑکیاں
بات کرنا انگلو اردو میں سمجھیں فرض بھی
کر رہی تھی گھر میں پنکی بات یہ سسٹرز سے
پڑھ کے امریکہ سے آئے ہیں میرے سسرز بھی
باجی سچ مانو وہ اپنی "جینز" میں شاہینز ہیں
وہ لگیں ٹیچرز بھی ایکٹرز بھی شوہرز بھی
"مسجدز" میں جاکے یہ کوئی کہے "ملاز" سے
رنگ کچھ...