شکوہ
محمد خلیل الرحمٰن
کیا پڑوسی کی طرح زخم فراموش رہوں؟
نالے اُسکے بھی سنوں اور ہمہ تن گوش رہوں
فکرِ ہانڈی بھی کروں، محوِ غمِ دوش رہوں
دوستو! میں کوئی الو ہوں کہ خاموش رہوں
’’جرات آموز مری تابِ سخن ہے مجھ کو‘‘
شکوہ بیوی ہی سے خاکم بدہن ہے مجھ کو
ہے بجا کھانا پکانے میں بھی مشہور ہیں ہم
ہانڈیاں...