نعت

  1. عباس رضا

    رضا ایک شعر کی دو شکلیں

    امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ کا مشہور شعر ہے: پھر اٹھا ولولۂ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامنِ دِل سوئے بیابانِ عرب (حدائق بخشش، ص60، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی) امام نے یہی شعر ”فتاوی رضویہ“ میں کچھ تبدیلی کے ساتھ رقم فرمایا ہے: پھر اٹھا ولولۂ یاد بیابان حرم پھر کھنچا دامن دل سوئے مغیلان حرم...
  2. سردار محمد نعیم

    اصغر گونڈوی ہر موج ہوا زلف پریشانِ محمدؐ ہے نور سحر صورت خندان محمدؐ

    ہر موج ہوا زلف پریشانِ محمدؐ ہے نُور سحر صورتِ خندانِ محمدؐ کچھ صبحِ ازل کی خبر نا شامِ ابد کی بیخود ہوں تہِ سایہِ دامانِ محمدؐ تو سینہ صدیقؓ میں اک رازِ نہاں ہے اللّٰہ رے اے صورتِ جانانِ محمدؐ چُھٹ جائے اگر دامنِ کونین تو کیا غم لیکن نہ چُھٹے ہاتھ سے دامانِ محمدؐ دے عرصہ کونین میں یا رب...
  3. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: مرے رب نے مجھے بخشا سلیقہ نعت گوئی کا

    مرے رب نے مجھے بخشا سلیقہ نعت گوئی کا نہیں ہے ورنہ کچھ آساں ثنائے مصطفیٰؐ لکھنا وہ جب خورشیدِ عالم تاب نکلا نور برساتا لپیٹا بوریہ بستر ضلالت نے، بشر جاگا نرالی شان ہے اس کی، نہیں اس سا کوئی پیدا وہ محبوبِ خدا، شمعِ ہدیٰ، وہ صاحبِ اسرا ہے سیرت اس کی پاکیزہ، نہایت ارفع و اعلیٰ کہا ہے عینِ قرآں...
  4. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: مری زباں پر ہے فضلِ رب سے ثنائے پاکِ حضورِ انورؐ

    مری زباں پر ہے فضلِ رب سے ثنائے پاکِ حضورِ انورؐ تمام دنیا کی رہبری کا سجا کے آئے جو تاج سر پر نہ لکھ سکا کوئی تا بہ ایں دم، نہ لکھ سکے گا کوئی سخن ور محاسن اس کے بیاں ہوں کیونکر، ہیں جبکہ حدِّ بیاں سے باہر سریر و تاجِ نبوّت اس کا خوشا کہ ہے تا قیامِ محشر اذاں اسی کی ہے چار سو اب، اسی کی مسجد،...
  5. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: زمزمہ سنج ہے بلبل، کہیں کُوکی کوئل

    زمزمہ سنج ہے بلبل، کہیں کُوکی کوئل نعت گوئی کی مرے دل میں مچی اک ہلچل شعر گوئی کی مجھے تھوڑی بہت ہے اٹکل فرض مجھ پر بھی ہوئی نعتِ نبی افضل رحمتِ حق کے خوشا جھوم کے برسے بادل جلوہ افروز ہوا تب وہ نبی مرسلؐ کتنا خوش بخت ہے یہ ماہِ ربیع الاول اس میں چمکا مہِ بطحا بہ جمالِ اکمل ضربِ "اللہ احد"...
  6. سردار محمد نعیم

    خدا کا ذکر کرے ذکرِ مصطفیٰ نہ کرے

    خدا کا ذکر کرے ذکرِ مصطفیٰ نہ کرے ہمارے منہ میں ہو ایسی زباں خدا نہ کرے درِ رسول پہ ایسا کبھی نہیں دیکھا کویٌ سوال کرے اور وہ عطا نہ کرے کہا خدا نے شفاعت کی بات محشر میں مرا حبیب کرے کویٔ دوسرا نہ کرے مدینے جا کے نکلنا نہ شہر سے باہر خدانخواستہ یہ زندگی وفا نہ کرے اسیر جس کو بنا کر رکھیں...
  7. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: نہیں شعر و سخن میں گو مجھے دعوائے مشاقی

    نہیں شعر و سخن میں گو مجھے دعوائے مشاقی مگر لکھتا ہوں نعتیں میں سمجھ کر فرض اخلاقی نہیں میں ہی اکیلا جانتا ہوں تجھ کو اے ساقی زمانہ تجھ سے واقف ہے تری شہرت ہے آفاقی کھلا ہے میکدہ تیرا، بہ ہر دم دورِ ساغر ہے جو اہلِ ذوق ہیں رہتے ہیں وہ مصروفِ ذواقی ہزاروں خوبیاں یکجا ہیں تیری ذاتِ واحد میں...
  8. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: بغیرِ رحمتِ یزداں نہ ممکن ہے نہ آساں ہے

    بغیرِ رحمتِ یزداں نہ ممکن ہے، نہ آساں ہے ثنا خوانِ محمدؐ ہوں تو میرے رب کا احساں ہے کوئی سب لکھ دے اس کی حمد کیونکر اس کا امکاں ہے کہ وہ ہے جس قدر ظاہر، اسی نسبت سے پنہاں ہے وہ ہے پیغمبرِ آخر، مطاعِ نوعِ انساں ہے وہ سرکارِ دو عالم ہے، بر آں محبوبِ یزداں ہے شہنشہ ہیں گدائے در، وہ ایسا شاہِ...
  9. سردار محمد نعیم

    نصیر الدین نصیر مجھ پہ محشر میں نصیر ان کی نظر پڑ ہی گئی

    .مجھ پہ بھی چشمِ کرم اے مِرے آقا! کرنا حق تو میرا بھی ہے رحمت کا تقاضہ کرنا میں کہ ذرہ ہُوں مجھے وسعتِ صحرا دےدے کہ ترے بس میں ہے قطرے کو بھی دریا کرنا میں ہوں بےکس ، تیرا شیوہ ہے سہارا دینا میں ہوں بیمار ، تیرا کام ہے اچھا کرنا تو کسی کو بھی اٹھاتا نہیں اپنے در سے کہ تری شان کے شایاں نہیں...
  10. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: نہیں ہے دم خم کسی میں اتنا، ثنا نبیؐ کی جو لکھے کامل

    نہیں ہے دم خم کسی میں اتنا، ثنا نبیؐ کی جو لکھے کامل ہے نعت گوئی میں میری نیت، رضائے خالق ہو مجھ کو حاصل کمال و خوبی ہر ایک لے کے خمیرِ فطرت میں کر کے داخل خدا نے پیدا کیا وہ ہادی کہ جس پہ کرنا تھا دین کامل بھٹک چکا تھا جو دینِ حق سے، بچھڑ چکا تھا جو اپنے رب سے شہِ ہدیٰ کے کرم کے صدقے بشر...
  11. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: جب تک بہ ذکرِ خیرِ شہِ مرسلیں رہے ٭ نظرؔ لکھنوی

    جب تک بہ ذکرِ خیرِ شہِ مرسلیں رہے میری زباں پہ چاشنی انگبیں رہے در سایۂ ملائکۂ مُکرَمیں رہے محفل وہ جس میں تذکرۂ شاہِ دیں رہے میری دعاؤں میں یہ دعا اوّلیں رہے کلمہ زباں پہ اس کا دمِ واپسیں رہے معراجِ مصطفیٰ کا خیالِ حسیں رہے کچھ ساعتوں کو دل یہ بہ عرشِ بریں رہے پیشِ نگاہ جس کے بھی عرشِ متیں...
  12. الف نظامی

    دیوانہ وار مانگیے رب سے اٹھا کے ہاتھ

    دیوانہ وار مانگیے رب سے اٹھا کے ہاتھ آئیں گے پھول نعت کے تم تک صبا کے ہا تھ لکھنے سے پہلے نعت کے آنکھیں ہوں باوضو آئیں گے تب ہی غیب سے گوہر ثنا کے ، ہا تھ بنتی نہیں ہے بات عطا کے بنا کبھی آتا نہیں ہے کچھ بھی سوائے عطا کے ہا تھ اک چشم التفات ادھر بھی ذرا حضور ﷺ امت کی سمت بڑھ گئے مکر و ریا...
  13. الف نظامی

    فارسی شاعری جانم فدائے چہرہ ء زیبائے مصطفی ست

    جانم فدائے چہرہ ء زیبائے مصطفی ﷺ ست چشمم گدائے جلوہء رعنائے مصطفی ﷺ ست در پہلوم دلی ست کہ شیدائے مصطفی ﷺ ست دارم زبان کہ زمزمہ پیرائے مصطفی ﷺ ست چوں توتیا بہ دیدہ کشم با ہزار فخر آں خاکِ مشکبوئے کہ درپائے مصطفی ﷺ ست من گرچہ بے بضاعت و نادار و مفلسم در دامنم متاع تولائے مصطفی ﷺ ست ای ہوشیار...
  14. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: نعت بحرِ بیکراں یعنی کوئی ساحل نہیں ٭ نظرؔ لکھنوی

    نعت بحرِ بیکراں یعنی کوئی ساحل نہیں نعت سے عہدہ برآ ہو کوئی اس قابل نہیں عشقِ محبوبِ خدا جس کی متاعِ دل نہیں گنجِ قاروں بھی ہو حاصل تو بھی کچھ حاصل نہیں صورتِ اجمل پہ اس کی حسنِ دو عالم نثار ہے وہ پاگل اس کے دیوانوں میں جو شامل نہیں جگمگا رکھا ہے محفل کو فروغِ نور سے شمعِ محفل گرچہ منظر پر...
  15. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: تکمیلِ ثنا کر دے یہ انساں میں نہیں دم ٭ نظرؔ لکھنوی

    تکمیلِ ثنا کر دے یہ انساں میں نہیں دم ذات ایسی، صفات ایسی تری جانِ دو عالم در زمرۂ خاصانِ خدا سب سے معظم وہ رحمتِ دارین ہے وہ خیرِ مجسم وہ منبعِ ہر علم وہ گنجینۂ حکمت دنیا کا معلِّم ہے وہ ہے رب کا معلَّم کیوں کیف نہ ہو کیوں نہ کرے صبح یہ چم چم وہ عالمِ ظلمات میں آیا تھا سحر دم ہر قولِ نبیؐ...
  16. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: جامعِ اوصاف ہے جو حسن کی تصویر ہے ٭ نظرؔ لکھنوی

    جامعِ اوصاف ہے جو حسن کی تصویر ہے وہ نبیؐ مجھ کو ملا ہے یہ مِری تقدیر ہے کیا ہے زورِ حیدریؓ کیا قوت شبیرؓ ہے زورِ بازوئے محمدؐ ہی کی اک تعبیر ہے تزکیہ اخلاق کا، افکار کی تطہیر ہے ہر طرح تذکیر ہے، تنذیر ہے، تبشیر ہے کس طرح سنورے بشر غوطہ زنِ تدبیر ہے وہ کہ ہے معمارِ انساں فکرِ ہر تعمیر ہے وہ...
  17. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: دستِ طرفہ کارِ فطرت نے سمو دی طرفگی ٭ نظرؔ لکھنوی

    دستِ طرفہ کارِ فطرت نے سمو دی طرفگی از ہمہ پہلو ہے دلکش ذاتِ پاکِ آں نبیؐ اب نہیں کوئی نبی بعد از رسولِ ہاشمیؐ تا قیامت اب تو لازم ہے اسی کی پیروی منبعِ نورِ بصیرت چشمۂ ہر آگہی آپؐ پر نازل ہوئی ہے جو کتابِ آخری تذکرہ اس کا نہیں محدود روئے ارض تک آسمانوں پر فرشتوں میں بھی ہے ذکرِ نبیؐ پیکرِ...
  18. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: پوری نہ جس طرح سے ہو حمدِ خدا کبھی ٭ نظرؔ لکھنوی

    پوری نہ جس طرح سے ہو حمدِ خدا کبھی کامل نہ ہو ثنائے شہِ دو سرا کبھی روشن ہوئی جو شمع بہ غارِ حرا کبھی تھی با خدا وہ زینتِ عرشِ عُلا کبھی بجلی چمک اٹھی جو دیے مسکرا کبھی موتی برس پڑے جو تکلم کیا کبھی میرے نبیؐ کی طرح کوئی جامع الصفات خلّاقِ دوجہاں نے نہ پیدا کیا کبھی باتیں وہ ہیں کہ منطقی و...
  19. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: میرا قلم بہ صفحۂ قرطاس ہے رواں ٭ نظرؔ لکھنوی

    میرا قلم بہ صفحۂ قرطاس ہے رواں میں لکھ رہا ہوں مدحتِ سرکارِ دوجہاں اس میں کچھ اختلاف نہیں سب ہیں یک زباں توصیفِ مجتبیٰ نہ کبھی ہو سکے بیاں اللہ رے شرف کہ ہے وہ قبلۂ جہاں اللہ کا نبیؐ ہے وہ مخدومِ بندگاں نام اس کا گونجتا ہے فضا میں اذاں اذاں نقشِ قدم بہ عرشِ معلّیٰ ہے ضو فشاں ان سے ہی...
  20. حسن محمود جماعتی

    جگر دل برد از من دیروز شامے::: جگر مراد آبادی

    دل برد از من دیروز شامے فتنہ طرازے، محشر خرامے روئے مبینش صبح تجلی لوح جبینش ماہ تمامے مشکیں خط او سنبل بہ گلشن لعلیں لب او بادہ بہ جامے چشمے کہ کوثر یک جرعہء او قدے کہ طوباش ادنی غلامے عارض چہ عارض گیسو چہ گیسو صبحے چہ صبحے شامے چہ شامے آں تیغ ابرو واں تیر مژگاں آمادہ ہر یک بر قتل عامے...
Top