کراچی اور اردو ادب

  1. کاشفی

    میں نے جو کبھی دل سے اِک سجدہ کیا ہوتا - ساغر نظامی

    غزل (ساغر نظامی) میں نے جو کبھی دل سے اِک سجدہ کیا ہوتا کعبہ مری عظمت پر سجدے میں گرا ہوتا کیوں روک دیا تم نے آنکھوں کے اشاروں سے دلچسپ تھا افسانہ کہنے تو دیا ہوتا یہ آنسوؤں کی بارش اور جوشِ تصّور میں اے ڈوبی ہوئی آنکھو! میں ڈوب گیا ہوتا تونے جسے اے ظالم تلووں سے مسل ڈالا شاید یہی اِک آنسو...
  2. کاشفی

    جلوہء ماہتاب نے لُوٹا - ساغر نظامی

    غزل (ساغر نظامی) جلوہء ماہتاب نے لُوٹا تیرے اندازِ خواب نے لُوٹا روئے سیمیں نقاب نے لُوٹا ملحدانہ کتاب نے لُوٹا عشقِ خانہ خراب نے مارا حُسنِ رنگیں نقاب نے لُوٹا بے حجابی کے سب شکار ہوئے ہم کو تیرے حجاب نے لُوٹا عافیت تیرے احتراز میں تھی عَدمِ اجتناب نے لُوٹا زہد اُن پر لُٹا دیا ساغر جو بچا...
  3. کاشفی

    انشا اللہ خان انشا ہے ترا گال مال بوسے کا - اِنشاء اللہ خاں "انشا"

    غزل (اِنشاء اللہ خاں "انشا" مرحوم و مغفور رحمتہ اللہ علیہ) ہے ترا گال مال بوسے کا کیوں نہ کیجے سوال بوسے کا مُنہ لگاتے ہی ہونٹھ پر تیرے پڑ گیا نقش لال بوسے کا زلف کہتی ہے اُس کے مکھڑے پر ہم نے مارا ہے جال بوسے کا صبح رخسار اُس کے نیلے تھے، شب جو گذرا خیال بوسے کا انکھڑیاں سُرخ ہوگئیں چٹ سے...
  4. کاشفی

    انشا اللہ خان انشا واں جھوٹ موٹ تم نے جو بناوٹ سے غش کیا - اِنشاء اللہ خاں "انشا"

    غزل (اِنشاء اللہ خاں "انشا") واں جھوٹ موٹ تم نے جو بناوٹ سے غش کیا ہم سچ مچ ایسے روئے کہ یاں چٹ سے غش کیا دروازے سے جو آپ نہ نکلے تو ہم نے آہ سر کو پٹک کے رات کو چوکھٹ سے غش کیا ساقی نہیں صراحیِ مے کی کچھ احتیاج آگے ہی ہم نے اُس کی تو غٹ غٹ سے غش کیا ہو کر دو چار، بات وہ کیا کرسکے بھَلا ہو جس...
  5. کاشفی

    انشا اللہ خان انشا جگر کی آگ بجھے جلد جس میں وہ شے لا - اِنشاء اللہ خاں "انشا"

    غزل (اِنشاء اللہ خاں "انشا") جگر کی آگ بجھے جلد جس میں وہ شے لا لگا کے برف میں ساقی صراحیء مے لا قدم کو ہاتھ لگاتا ہوں، اُٹھ کہیں گھر چل خدا کے واسطے اِتنے تو پانو مت پھیلا نکل کے وادیء وحشت سے دیکھ، اے مجنوں کہ زور دھن میں اب آتا ہے ناقہء لیلا گرا جو ہاتھ سے فرہاد کے کہیں تیشہ دردنِ کوہ سے...
  6. کاشفی

    انشا اللہ خان انشا بستی تجھ بن اُجاڑ سی ہے - اِنشاء اللہ خاں "انشا"

    غزل (اِنشاء اللہ خاں "انشا" مغفور رحمتہ اللہ علیہ) بستی تجھ بن اُجاڑ سی ہے کم بخت یہ شب پہاڑ سی ہے شاید کہ ہوئی سرایتِ عشق کچھ سینے میں چیرپھاڑ سی ہے ہرچند کہ بولتے نہیں وہ باہم پر چھیڑچھاڑ سی ہے سو رہتے ہیں ایک ساتھ لیکن تلوار کی بیچ آڑ سی ہے اِنشا اللہ شاید آیا اُس کوچے میں بھیڑ بھاڑ سی ہے
  7. کاشفی

    چاہتا ہوں تجھے نبی کی قسم - اِنشاء اللہ خاں "انشا"

    غزل (اِنشاء اللہ خاں "انشا" مغفور رحمتہ اللہ علیہ) چاہتا ہوں تجھے نبی کی قسم حضرتِ مرتضیٰ علی کی قسم مجھے غمگین نہ چھوڑ روتا، آج تجھے اپنی ہنسی خوشی کی قسم صاف کہہ بیٹھے نہ، جی میں جو ہو آپ کو اپنی سادگی کی قسم میں دلائی قسم تو کہنے لگے ہم نہیں مانتے کسی کی قسم صدقے ہوتا ہوں جس گھڑی، اِنشا...
  8. کاشفی

    انشا اللہ خان انشا ضعف آٖتا ہے دل کو تھام تو لو - اِنشاء اللہ خاں "انشا"

    غزل (اِنشاء اللہ خاں "انشا" مغفور رحمتہ اللہ علیہ) ضعف آٖتا ہے دل کو تھام تو لو بولیو مت بھلا سلام تو لو کون کہتا ہے بولو، مت بولو ہاتھ سے میرے ایک جام تو لو ہمصفیرو چھٹو گے، مت تڑپو دم ابھی آکے زیرِ دام تو لو انہیں باتوں پہ لوٹتا ہوں میں گالی بھر دے کے میرا نام تو لو اِک نگہ پر بکے ہے اِنشا...
  9. کاشفی

    انشا اللہ خان انشا جاڑے میں کیا مزا ہو وہ تو سمٹ رہے ہوں - اِنشاء اللہ خاں "انشا"

    غزل (اِنشاء اللہ خاں "انشا" مغفور رحمتہ اللہ علیہ) جاڑے میں کیا مزا ہو وہ تو سمٹ رہے ہوں اور کھول کر رضائی ہم بھی لپٹ رہے ہوں اب آپ کے دموں میں ہم آچکے، ہٹو بھی خوش آوے پیار کس کو جب دل ہی کھٹ رہے ہوں کیوں کر زبان سے ان کی اپنا بچاؤ ہووے ذات و صفات سب کے جب وہ اُکٹ رہے ہوں آتے تھے ساتھ میرے،...
  10. کاشفی

    انشا اللہ خان انشا کیسی ہی کیوں نہ ہم میں تم میں لڑائیاں ہوں - اِنشاء اللہ خاں "انشا"

    غزل (اِنشاء اللہ خاں "انشا" مغفور رحمتہ اللہ علیہ) کیسی ہی کیوں نہ ہم میں تم میں لڑائیاں ہوں جب کھِلکھلا کے ہنس دو باہم صفائیاں ہوں کیوں کر نہ گدگداہٹ ہاتھوں میں اُس کے اُٹھے وہ گوری گوری رانیں جس نے دبائیاں ہوں جی چاہتا ہے بولیں پر بولتے نہیں ہیں ہوویں اگر تو باہم ایسی رکھائیاں ہوں ممکن ہے...
Top