طارق شاہ

  1. طارق شاہ

    شاذ تمکنت شاؔذ تمکنت :::::: زمِیں کا قرض ہے ہم سب کے دوش و گردن پر:::::: Shaz Tamkanat

    "زمِیں کا قرض" زمیں کا قرض ہے ہم سب کے دوش و گردن پر عجیب قرض ہے یہ ،قرضِ بے طَلب کی طرح ہَمِیں ہیں سبزۂ خود رَو ، ہَمِیں ہیں نقشِ قَدم کہ زندگی ہے یہاں موت کے سَبب کی طرح ہر ایک چیز نُمایاں ، ہر ایک شے پِنہاں کہ نیم روز کا منظر ہے نیم شب کی طرح تماشہ گاہِ جہاں عِبرَتِ نظارہ ہے زِیاں...
  2. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::: پیدا ہوں حُسن ہی سے سب اجزائے زندگی ::::::Shafiq Khalish

    پیدا ہوں حُسن ہی سے سب اجزائے زندگی دھڑکیں دِلوں میں شوق و تمنائے زندگی مشکل ہی میں پڑی رہے ہر جائے زندگی جدوجہد میں ڈر ہے نہ کٹ جائے زندگی پیری میں حل ہو خاک کہ طاقت نہیں رہی! ٹھہرا نہ سہل مجھ پہ مُعمّائے زندگی فرطِ خوشی کا جن سے کہ احساس دِل کو ہو ایسے تمام چہرے ہیں گُلہائے زندگی وہ حُسن...
  3. طارق شاہ

    ؑعرؔش ملسیانی ::::::اِک فقط مظلُوم کا نالہ رَسا ہوتا نہیں ::::: Arsh Malsiyani

    غزل اِک فقط مظلُوم کا نالہ رَسا ہوتا نہیں اے خُدا دُنیا میں تیری ورنہ کیا ہوتا نہیں عاشقی میں جوہَرِ فِطرت فنا ہوتا نہیں رنگِ گُل سے نغمۂ بُلبُل جُدا ہوتا نہیں کیوں مِرے ذَوقِ تَصوّر پر تُمھیں شک ہوگیا تُم ہی تُم ہوتے ہو کوئی دُوسرا ہوتا نہیں ہم کو راہِ زندگی میں اِس قدر رَہزن مِلے...
  4. طارق شاہ

    شفیق خلش ::::::فیصلہ کرلے اگر وہ پیش و پس ہوتا نہیں ::::::Shafiq Khalish

    غزل فیصلہ کرلے اگر وہ پیش و پس ہوتا نہیں اِلتجاؤں پر بھی میری ٹس سے مس ہوتا نہیں ہے گِلہ سب سےحضُور اُن کے کئے ہر عرض پر! کیوں مَیں دوزانوں مُقابل اِس برس ہوتا نہیں یا الٰہی اپنی رحمت سے دِل اُس کا پھیر دے لاکھ کوشش پر جو زیرِ دسترس ہوتا نہیں کوئی تو، اُن کے تکبّر پر کہے اُن سے ذرا ایسی...
  5. طارق شاہ

    راحت اندوری راحت اندوری :::::: ہاتھ خالی ہیں تِرے شہر سے جاتے جاتے ::::::Rahat Indori

    غزل ہاتھ خالی ہیں تِرے شہر سے جاتے جاتے جان ہوتی، تو مِری جان! لُٹاتے جاتے اب تو ہر ہاتھ کا پتّھر ہَمَیں پہچانتا ہے عُمر گذری ہے تِرے شہر میں آتے جاتے رینگنے کی بھی اِجازت نہیں ہم کو، ورنہ ! ہم جِدھر جاتے، نئے پُھول کِھلاتے جاتے مجھ میں رونے کا سلیقہ بھی نہیں ہے شاید لوگ ہنستے ہیں...
  6. طارق شاہ

    فراز احمد فراؔز ::::::مَیں اور تُو ::::::Ahmad Faraz

    " مَیں اور تُو " روز جب دُھوپ پہاڑوں سے اُترنے لگتی کوئی گھٹتا ہُوا بڑھتا ہُوا بیکل سایہ ایک دِیوار سے کہتا کہ مِرے ساتھ چلو اور زنجیرِ رفاقت سے گُریزاں دِیوار اپنے پندار کے نشے میں سدا اِستادہ خواہشِ ہمدمِ دِیرِینہ پہ ہنس دیتی تھی کون دِیوار، کسی سائے کے ہمراہ چلی کون دِیوار، ہمیشہ مگر...
  7. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::: کم سِتم اُن پہ جب شباب آیا ::::::Shafiq Khalish

    غزل کم سِتم اُن پہ جب شباب آیا ذوق و شوق اپنے پر عتاب آیا کیا کہیں کم نہ کچھ عذاب آیا درمیاں جب سے ہے حجاب آیا تب سِتم اُن کے کب شمُار میں تھے پیار جب اُن پہ بے حساب آیا منتظر ہم تھے گفتگو کے ، مگر ساتھ لے کر وہ اجتناب آیا خُونِ دل سے لکھا جو مَیں نے اُسے! مثبت اُس کا کہاں...
  8. طارق شاہ

    جوہؔر عظیم آبادی ::::::بے نیازِ داد ہُوں :::::: Johar Azimabadi

    غزل بے نیازِ داد ہُوں اپنے غم سے شاد ہُوں عیشِ رفتہ اب کہاں ہاں مَیں اُس کی یاد ہُوں میری صُورت دیکھ لو عِشق کی رُوداد ہُوں ظاہراََ پابندِ قید باطناََ آزاد ہُوں مست ہُوں ہر رنگ میں شاد ہُوں ناشاد ہُوں زندگی ہے وقفِ غم ہائے کِس کی یاد ہُوں سرگُزشتِ مُختصر جوہؔرِ برباد ہُوں جوہؔر عظیم...
  9. طارق شاہ

    شفیق خلش ::::::تا حشر ہوگئی وہ عبادت حُسیؑن کی ::::::Shafiq Khalish

    سلام تا حشر ہوگئی وہ عبادت حُسیؑن کی بے مثل راہ ِ حق میں شہادت حُسیؑن کی برکت غمِ حُسیؑن میں روزافزوں یوُں نہیں مقصد سے کی خُدا نے وِلادت حُسیؑن کی تقلِید پروَرِش میں تھی ماؤں کی کُچھ نہ کم آئی کہاں کسی میں سعادت حُسیؑن کی عباسؑ جاں نِثار، نہ آئے َپلٹ کے جب! ناناؐ نے غم میں کی تھی عیادت...
  10. طارق شاہ

    احمد ندیم قاسمی :::::: کُفر نے رات کا ماحول بنا رکھّا ہے :::::: Ahmad Nadeem Qasmi

    "نعت" کُفر نے رات کا ماحول بنا رکھّا ہے میرے سینے میں محؐمد کا دِیا رکھّا ہے وؐہ جو مِل جائے، تو بے شک مجھے جنّت نہ مِلے عِشق کو اَجر کے لالچ سے بچا رکھّا ہے خواب میں وہؐ نظر آئے تو پھر آنکھیں نہ کُھلیں میں نے مُدّت سے یہ منصُوبہ بنا رکھّا ہے کوئی گُمراہ ہو، دَرماندہ ہو یا مُفلس ہو اُس نے...
  11. طارق شاہ

    ذوق شیخ محمد ابراہیم ذوقؔ ::::::اُس نے مارا رُخِ روشن کی دِکھا تاب مجھے ::::: Mohammad Ibraheem Zauq

    غزل محمد ابراہیم ذوقؔ اُس نے مارا رُخِ روشن کی دِکھا تاب مجھے چاہیے بہرِ کفن چادرِ مہتاب مجھے کچھ نہیں چاہیے تجہیز کا اسباب مجھے عِشق نے کُشتہ کِیا صُورتِ سِیماب مجھے کل جہاں سے کہ اُٹھا لائے تھے احباب مجھے لے چلا آج وہیں پِھر دِلِ بے تاب مجھے چمنِ دہر میں جُوں سبزۂ شمشِیر ہُوں مَیں آب کی...
  12. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::: شیوۂ یار ہے اب دِل کو ستائے رکھنا ::::::Shafiq Khalish

    غزل شیوۂ یار ہے اب دِل کو ستائے رکھنا چاند چہرہ مِری نظروں سے چھپائے رکھنا اُس کی تصوِیر کو سینے سے لگائے رکھنا غمزدہ دِل کو کسی طور لُبھائے رکھنا چاندنی راتوں میں یاد آئے ضرُور اب اُن کا اِک قیامت سی، سرِ بام اُٹھائے رکھنا ولوَلے ہیں، نہ کِرن ہی کوئی اُمّید کی ہے ! اِس بُجھے دِل میں...
  13. طارق شاہ

    بیدؔل حیدری ::::::مِری داستانِ اَلم تو سُن ،کوئی زِلزِلہ نہیں آئے گا::::: Bedil Haidri

    غزل مِری داستانِ اَلم تو سُن ،کوئی زِلزِلہ نہیں آئے گا مِرا مُدّعا نہیں آئے گا،تِرا تذکرہ نہیں آئے گا کئی گھاٹیوں پہ مُحیط ہے،مِری زِندگی کی یہ رہگُزر تِری واپسی بھی ہُوئی اگر،تجھے راستہ نہیں آئے گا اگر آئے دشت میں جِھیل تو،مجھے احتیاط سے پھینکنا کہ میں برگِ خُشک ہُوں دوستو ! مجھے تیرنا...
  14. طارق شاہ

    منوّر رانا :::::: مٹّی میں مِلا دے، کہ جُدا ہو نہیں سکتا:::::: Munawwar Rana

    غزل مٹّی میں مِلا دے، کہ جُدا ہو نہیں سکتا اب اِس سے زیادہ ،مَیں تِرا ہو نہیں سکتا دہلیز پہ رکھ دی ہیں کسی شخص نے آنکھیں روشن کبھی اِتنا تو دِیا ہو نہیں سکتا بس تو مِری آواز میں آواز مِلا دے ! پھر دیکھ کہ اِس شہر میں کیا ہو نہیں سکتا اے موت ! مجھے تُونے مُصِیبت سے نِکالا صیّاد سمجھتا تھا...
  15. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::: عِشق کی دُھول میں جو اَٹ جائے ::::::Shafiq Khalish

    عِشق کی دُھول میں جو اَٹ جائے دو جہاں میں وہ جیسے بٹ جائے ہو زباں کو بس ایک نام کا وِرد یوں کسی کو نہ کوئی رٹ جا ئے رات کب عافیت سے ٹلتی ہے مُضطرب دِن جو ہم سے کٹ جائے خوش خیالی کہَیں وہ ساتھ اپنا ابرِ اُمِّید اب تو چَھٹ جائے پائی مُدّت سے ہےنہ خیر و خبر ذہنِ مرکوُز کُچھ تو بٹ جائے تب...
  16. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::: ہستی کو تیرے پیار نے بادل بنادِیا ::::::Shafiq Khalish

    ہستی کو تیرے پیار نے بادل بنادِیا نظروں میں لیکن اوروں کی پاگل بنادِیا اعزاز یہ ازل سے ہے تفوِیضِ وقت کہ ہر یومِ نَو کو گُذرا ہُوا کل بنادِیا اب تشنگی کا یُوں مجھے احساس تک نہ ہو دِل ہی تمھاری چاہ کا چھاگل بنادِیا جا حُسنِ پُرشباب پہ ٹھہرے وہیں نِگاہ ! نظروں کو شوقِ دِید نے ،آنچل بنادِیا...
  17. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::: اب کی چلی وطن میں ہَوا کِس طرف کی ہے ::::::Shafiq Khalish

    اب کی چلی وطن میں ہَوا کِس طرف کی ہے پھیلی نویدِ صُبحِ جزا کِس طرف کی ہے ہو احتساب اگر تو بِلا امتیاز ہو! مغرب کی گر نہیں تو وَبا کِس طرف کی ہے محفِل عدُو کے گھر سی ہے غُربت کدہ پہ بھی ! نیّت ، اے جانِ بزم! بتا کِس طرف کی ہے احساس و عقل سے جو تِری بالا تر ہے تو "مٹّی اُڑا کے دیکھ ہَوا کِس...
  18. طارق شاہ

    شاذ تمکنت شاؔذ تمکنت :::::: وہ پستیاں کہ ہمالہ تِری دُہائی ہے :::::: Shaz Tamkanat

    کُہرام وہ پستیاں کہ ہمالہ تِری دُہائی ہے تمام دیوتا خاموش، سر جُھکائے ہُوئے ہزار راکھشسوں کی ہنسی کا ہے کُہرام ہزار ناگ نِکل آئے ، پَھن اُٹھائے ہُوئے شاؔذ تمکنت 1985- 1933 حیدرآباد دکن، انڈیا
  19. طارق شاہ

    صبا اکبر آبادی صبؔا اکبر آبادی :::::: کب تک نجات پائیں گے وہم و یقیں سے ہم:::::: Saba Akbarabadi

    غزل کب تک نجات پائیں گے وہم و یقیں سے ہم اُلجھے ہُوئے ہیں آج بھی دُنیا و دِیں سے ہم یُوں بیٹھتے ہیں بزم میں خلوت گزِیں سے ہم لے جائیں اپنے اشک بھی چُن کر زمِیں سے ہم ہر روز اُن کے نام کے سَو پُھول کِھلتے ہیں چُن کر قَفس میں لائے ہیں کلیاں کہیں سے ہم جب تک تمھارے قدموں کی آہٹ نہیں سُنیں...
  20. طارق شاہ

    پروین شاکر :::::: دُنیا کو تو حالات سے اُمّید بڑی تھی :::::: Parveen Shakir

    غزل دُنیا کو تو حالات سے اُمّید بڑی تھی پر چاہنے والوں کو جُدائی کی پڑی تھی کِس جانِ گُلِستاں سے یہ ملِنے کی گھڑی تھی خوشبوُ میں نہائی ہُوئی اِک شام کھڑی تھی میں اُس سے ملی تھی کہ خُود اپنے سے مِلی تھی وہ جیسے مِری ذات کی گُم گشتہ کڑی تھی یُوں دیکھنا اُس کو کہ کوئی اور نہ دیکھے ! انعام تو...
Top