وطنِ عزیز میں حکومت کی تبدیلی پر
××××××
ایک چہرہ بدل گیا ہوگا
ایک پرچم اتر گیا ہوگا
ایک دنیا سَنور چلی ہوگی
ایک عالَم بکھر گیا ہوگا
نشرگاہوں سے پھر فضاؤں میں
وعدہء خوب تر گیا ہو گا
پھر خوشامد کا حرفِ بے توقیر
سرخیوں میں اُبھر گیا ہوگا
کچھ سیاسی بیان بازوں کا
آج قبلہ سدھر گیا ہوگا
رُخ بدلتے وفا...