یوسف بھائی ، میرے اختلاف کی وجہ عوامی ہے کیونکہ میں اشرافیہ اور خواص کی نمائندگی نہیں کرتا۔ اور ایک عام مسلمان ہونے کے ناطے یہ جاننا چاہوں گا کہ کم و بیش 40000 بے گناہ پاکستانیوں کو قتل کرنے کے بعد طالبان اپنے کتنے لوگوں کو ہمارے حوالے کریں گے قصاص کے طور پر؟؟؟؟۔ میرے جیسے عام مسلمان نے بھی طالبان کے کسی فرد کو قتل نہیں کیا تھا تو ہم عام مسلمانوں کے لہو کی حرمت کا خیال کس کو ہے؟؟؟۔ یہ طالبان شریعت کا نفاذ اپنے گھر سے کریں تو اچھا ہے۔ سب سے پہلے ان کے آپس کی گروہی قتل و غارت کے قصاص میں ہی ان کا صفایا ہو جائے گا کچھ بچ گئے تو ہم پاکستانیوں کی قصاص کے بھی کام آ ہی جائیں گے!!!۔
کیونکہ ہم بھی قرآن کی اسی آیت کے ماننے والے ہیں،
يٰاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الْقِصَاصُ فِي الْقَتْلٰي اَلْحُرُّ بِالْحُرِّ وَالْعَبْدُ بِالْعَبْدِ وَالْاُنْثٰى بِالْاُنْثٰى۔البقرہ١٧٨
اے ایمان والو فرض ہوا تم پر (قصاص) برابری کرنا مقتولوں میں آزاد کے بدلے آزاد اور غلام کے بدلے غلام اور عورت کے بدلے عورت۔