بوچھی نے کہا:فرزانہ ، ادھر کو آئیے یہ لطیفہ پڑھئیے ۔
کلاس ٹیچر نے طلبہ کو لیکچر دینے کے بعد کہا ،
آپ لوگ مجھ سے وعدہ کریں کہ عملی زندگی میں شراب اور سگریٹ نہیں پئیں گے ۔
‘ طلبہ بولے ‘ سر ہم وعدہ کرتے ہیں کہ ہرگز نہیں پئیں گے
کلاس ٹیچر ، لڑکیوں کا پیچھا نہیں کریں گے اور نہ انہیں کبھی چھیڑیں گے ،
سر ! نہیں کریں گے ،
لڑکیوں سے کبھی فلرٹ نہیں کریں گے ۔
سر ! آپ اطمینان رکھیں ایسا ہی ہوگا ،
ان پر آواز نہیں کسیں گے ۔ ‘‘
سر بالکل نہیں کسیں گے ۔
اچھا آخری بات یہ کہ اس وطن پہ اپنی زندگی قربان کردیں گے ۔ ‘‘
کر دیں گے سر ۔! بالکل کردیں گے ایسی زندگی کا اور کرنا بھی کیا ہے ۔؟
lol۔ سچ ہی تو کہتے ہیں بےچارے۔بوچھی نے کہا:فرزانہ ، ادھر کو آئیے یہ لطیفہ پڑھئیے ۔
کلاس ٹیچر نے طلبہ کو لیکچر دینے کے بعد کہا ،
آپ لوگ مجھ سے وعدہ کریں کہ عملی زندگی میں شراب اور سگریٹ نہیں پئیں گے ۔
‘ طلبہ بولے ‘ سر ہم وعدہ کرتے ہیں کہ ہرگز نہیں پئیں گے
کلاس ٹیچر ، لڑکیوں کا پیچھا نہیں کریں گے اور نہ انہیں کبھی چھیڑیں گے ،
سر ! نہیں کریں گے ،
لڑکیوں سے کبھی فلرٹ نہیں کریں گے ۔
سر ! آپ اطمینان رکھیں ایسا ہی ہوگا ،
ان پر آواز نہیں کسیں گے ۔ ‘‘
سر بالکل نہیں کسیں گے ۔
اچھا آخری بات یہ کہ اس وطن پہ اپنی زندگی قربان کردیں گے ۔ ‘‘
کر دیں گے سر ۔! بالکل کردیں گے ایسی زندگی کا اور کرنا بھی کیا ہے ۔؟
زبردست۔ بہت خوب باجوبوچھی نے کہا:جب سے موبائل فون آگئے ہیں تو لوگوں نے جھوٹ بہت بولنا شروع کردیا ہے ۔
کوئی گھر بیٹھا ہوا ہو تو بولے گا میں لندن میں ہوں ،
کوئی باتھ روم میں بیٹھا ہوگا تو بولے گا ساؤتھ افریقہ میں ہوں
اک بندے سے دوسرے نے ادھار لے رکھا تھا وہ پیسیوں کی واپسی کا جب تقاضا کرنے کو فون کرتا تو وہ بولتا کہ آج میں امریکہ میں ہوں ، تو کبھی میں لنڈن میں ہوں ۔
ایک دن وہ اسکے گھر جا پہنچا ، دیکھا کہ وہ اپنی چھت پر کھڑا ہے
اس نے نیچے چھپ کر اسکو موبائل سے کال کی ۔ اس نے پوچھا کدھر ہو ؟ ؟
بولا کہ میں سنگا پور میں ہوں ۔ مگر تم کہاں ہو ؟
اس نے جواب دیا کہ نیچے اترُ کے آ میں سنگا پور کے گیٹ پر کھڑا ہوں ۔
بوچھی نے کہا:ایک اور سنو ۔
جب سے موبائل فون آگئے ہیں تو لوگوں نے جھوٹ بہت بولنا شروع کردیا ہے ۔
کوئی گھر بیٹھا ہوا ہو تو بولے گا میں لندن میں ہوں ،
کوئی باتھ روم میں بیٹھا ہوگا تو بولے گا ساؤتھ افریقہ میں ہوں
اک بندے سے دوسرے نے ادھار لے رکھا تھا وہ پیسیوں کی واپسی کا جب تقاضا کرنے کو فون کرتا تو وہ بولتا کہ آج میں امریکہ میں ہوں ، تو کبھی میں لنڈن میں ہوں ۔
ایک دن وہ اسکے گھر جا پہنچا ، دیکھا کہ وہ اپنی چھت پر کھڑا ہے
اس نے نیچے چھپ کر اسکو موبائل سے کال کی ۔ اس نے پوچھا کدھر ہو ؟ ؟
بولا کہ میں سنگا پور میں ہوں ۔ مگر تم کہاں ہو ؟
اس نے جواب دیا کہ نیچے اترُ کے آ میں سنگا پور کے گیٹ پر کھڑا ہوں ۔
زبردستظفری نے کہا:بیوی شوہر سے : میں مر جاؤں گی
شوہر : میں بھی مرجاؤں گا
بیوی : میں تو بیمار ہوں اسلئے مرجاؤں گی لیکن تم کیوں مرجاؤ گے ۔ ؟
شوہر : میں اتنی خوشی برداشت نہیں کر پاؤں گا۔
ظفری نے کہا:بیوی شوہر سے : میں مر جاؤں گی
شوہر : میں بھی مرجاؤں گا
بیوی : میں تو بیمار ہوں اسلئے مرجاؤں گی لیکن تم کیوں مرجاؤ گے ۔ ؟
شوہر : میں اتنی خوشی برداشت نہیں کر پاؤں گا۔
ظفری نے کہا:بیوی شوہر سے : میں مر جاؤں گی
شوہر : میں بھی مرجاؤں گا
بیوی : میں تو بیمار ہوں اسلئے مرجاؤں گی لیکن تم کیوں مرجاؤ گے ۔ ؟
شوہر : میں اتنی خوشی برداشت نہیں کر پاؤں گا۔
شمشاد نے کہا:
باجو میں نے بھی ایک بندے سے ادھار واپس لینا ہے لیکن وہ میری آواز سنتے ہی موبائیل بند کر دیتا ہے۔ اب میں کیا کروں؟
بوچھی نے کہا:شمشاد نے کہا:
باجو میں نے بھی ایک بندے سے ادھار واپس لینا ہے لیکن وہ میری آواز سنتے ہی موبائیل بند کر دیتا ہے۔ اب میں کیا کروں؟
اچانک اس بندے کے گھر چلے جائیے بغیر بتائے ۔
بوچھی نے کہا:ایک اور سنو ۔
جب سے موبائل فون آگئے ہیں تو لوگوں نے جھوٹ بہت بولنا شروع کردیا ہے ۔
کوئی گھر بیٹھا ہوا ہو تو بولے گا میں لندن میں ہوں ،
کوئی باتھ روم میں بیٹھا ہوگا تو بولے گا ساؤتھ افریقہ میں ہوں
اک بندے سے دوسرے نے ادھار لے رکھا تھا وہ پیسیوں کی واپسی کا جب تقاضا کرنے کو فون کرتا تو وہ بولتا کہ آج میں امریکہ میں ہوں ، تو کبھی میں لنڈن میں ہوں ۔
ایک دن وہ اسکے گھر جا پہنچا ، دیکھا کہ وہ اپنی چھت پر کھڑا ہے
اس نے نیچے چھپ کر اسکو موبائل سے کال کی ۔ اس نے پوچھا کدھر ہو ؟ ؟
بولا کہ میں سنگا پور میں ہوں ۔ مگر تم کہاں ہو ؟
اس نے جواب دیا کہ نیچے اترُ کے آ میں سنگا پور کے گیٹ پر کھڑا ہوں ۔
ماوراء نے کہا:بوچھی نے کہا:ایک اور سنو ۔
جب سے موبائل فون آگئے ہیں تو لوگوں نے جھوٹ بہت بولنا شروع کردیا ہے ۔
کوئی گھر بیٹھا ہوا ہو تو بولے گا میں لندن میں ہوں ،
کوئی باتھ روم میں بیٹھا ہوگا تو بولے گا ساؤتھ افریقہ میں ہوں
اک بندے سے دوسرے نے ادھار لے رکھا تھا وہ پیسیوں کی واپسی کا جب تقاضا کرنے کو فون کرتا تو وہ بولتا کہ آج میں امریکہ میں ہوں ، تو کبھی میں لنڈن میں ہوں ۔
ایک دن وہ اسکے گھر جا پہنچا ، دیکھا کہ وہ اپنی چھت پر کھڑا ہے
اس نے نیچے چھپ کر اسکو موبائل سے کال کی ۔ اس نے پوچھا کدھر ہو ؟ ؟
بولا کہ میں سنگا پور میں ہوں ۔ مگر تم کہاں ہو ؟
اس نے جواب دیا کہ نیچے اترُ کے آ میں سنگا پور کے گیٹ پر کھڑا ہوں ۔
بہت خوب، خود بنایا ہے کیا؟
شمشاد نے کہا:بوچھی نے کہا:شمشاد نے کہا:
باجو میں نے بھی ایک بندے سے ادھار واپس لینا ہے لیکن وہ میری آواز سنتے ہی موبائیل بند کر دیتا ہے۔ اب میں کیا کروں؟
اچانک اس بندے کے گھر چلے جائیے بغیر بتائے ۔
گھر بہت دور ہے کوئی 1000 کیلو میٹر دور۔