ماوراء نے کہا:بچو، کل باجو کا پیپر ہے سب دعا کریں۔
باجو ایم اے فائنل کا پیپر دینے گھر سے نکلیں تو راستے میں انھیں محلے کی مسجد کے مولوی صاحب نظر آئے۔ باجو نے ان کے قریب پہنچ کر بہت ہی معصومانہ لہجے میں کہا۔ ”مولوی صاحب! ایک بجے میرا اردو کا پیپر شروع ہو گا‘ آپ دو بجے میرے لئے دعا ضرور کیجئے گا۔“
”دو بجے کیوں؟“ مولوی صاحب نے حیرت سے پوچھا ”دعا تو کسی بھی وقت کی جا سکتی ہے۔“
دراصل ایک گھنٹہ میں اپنے طور پر ادھر ادھر سے کوشش کرنا چاہتی ہوں۔“ باجو نے جھجکتے ہوئے جواب دیا۔
fahim نے کہا:بوچھی نے کہا:ویسے فہیم یہ اوتار والا کون ہے ؟
آپ کو کون لگ رہا ہے
lol۔ مجھے تو اپنے سکول کے زمانے یاد آ گئے۔ سارا دن ایک لفظ نہیں پڑھتی تھی۔ صرف رات کو کتاب کھولتی۔ رات تین، چار بجے تک۔اور ساتھ ساتھ امی بھی جاگتی رہتیں۔ میں امی کو آرڈر دیتی رہتی کہ امی چائے کے ساتھ کچھ بنا لائیں۔ اس طرح تو سارا دھیان کھانے پر ہوتا ہے۔بوچھی نے کہا:ماوراء نے کہا:بچو، کل باجو کا پیپر ہے سب دعا کریں۔
باجو ایم اے فائنل کا پیپر دینے گھر سے نکلیں تو راستے میں انھیں محلے کی مسجد کے مولوی صاحب نظر آئے۔ باجو نے ان کے قریب پہنچ کر بہت ہی معصومانہ لہجے میں کہا۔ ”مولوی صاحب! ایک بجے میرا اردو کا پیپر شروع ہو گا‘ آپ دو بجے میرے لئے دعا ضرور کیجئے گا۔“
”دو بجے کیوں؟“ مولوی صاحب نے حیرت سے پوچھا ”دعا تو کسی بھی وقت کی جا سکتی ہے۔“
دراصل ایک گھنٹہ میں اپنے طور پر ادھر ادھر سے کوشش کرنا چاہتی ہوں۔“ باجو نے جھجکتے ہوئے جواب دیا۔
۔
اسی لئے آج شمشاد ص کے گھر درس تھا تو فورا دعا کے لئے کہا ۔
قسم سے ابھی پڑھنے بیٹھی ہوں تو نیند آنے لگ گئی ہے جیسے ہی کتاب پڑھوں آنکھیں بند ہونے لگتی ہے۔ ویسے روز رات آدھی آدھی رات جاگ لوں تو بھی نیند کا نام و نشاں نہیں
اور آج پتا نا کتاب پڑھنی ہے تو آج سر شام ہی مجھے نیند آنے لگی ۔
اب کٹلس بنا کر کھا کر آئی ہوں اور تاکے کچھ فریش ہو لوں تو آخری بار نظر ڈالوں ۔ باقی کا کل صبح جاتے جاتے ۔
سارا نے کہا:وجہء سکوت
‘کیا تم نے کبھی ایسا منظر دیکھا کہ عورتوں کی محفل میں مکمل خاموشی چھا گئی ہو۔۔‘
‘جی ہاں!کل ہی لیڈیز کلب کی میٹنگ میں اس وقت مکمل سناٹا چھا گیا۔۔جب چئیر پرسن نے کہا کہ کلب کی سب سے عمر رسیدہ خاتون سٹیج پر آکر سب سے پہلے خطاب کریں۔۔‘‘
شمشاد نے کہا:پاکستانی کرکٹ کپتان انڈین کرکٹ کپتان سے، “ لو بھئی ہم تو فارغ ہو گئے اور چلے اپنے گھر۔“
انڈین کپتان، “ یار ایک دن اور ٹھہر جاؤ اکٹھے ہی چلیں گے۔“
شمشاد نے کہا:لیکن میں اس حق میں نہیں ہوں کہ وہ ہار جائیں۔ میں تو یہ کہتا ہوں کہ ٹیم وہی جیتے گی جو اچھا کھیلے گی، جن کی محنت رنگ لائے گی۔