شنوائی۔۔
عجب ہڑ بونگ ہے جاری'عجب سی افراتفری ہے
جسے دیکھو وہی چالاکیوں کے جال بنتا ہے
نہیں ہے فرق میرے گھر میں اور قومی اسمبلی میں
نہ اس میں کوئی سنتا ہے'نہ اُس میں کوئی سنتا ہے۔۔
ایک سردار کو اپنی بیوی کے افیئر کا پتہ چلا۔ اس نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنی بیوی کو اور خود کو گولی مار دے گا۔ یہ سوچ کر وہ گھر گیا اور بیڈ پر بیوی کو سامنے بٹھا کر پستول نکال کر لوڈ کر کے اپنی کنپٹی پر رکھ دیا۔ بیوی ہنسنے لگی تو سردار غصے میں بولا
"اتنا خوش مت ہو، اگلا نمبر تمھارا ہے۔"
نیوٹن اور سلطان راہی
ایک بار نیوٹن پاکستان کی سیر پر آیا اور اس نے ابھی لالی وڈ کی چند ہی فلمیں دیکھی تھیں کہ اس کا سر چکرا گیا۔ وہ قائل ہو گیا کہ اس کی فزکس اور دیگر تمام مضامین سے متعلق تھیوریاں ردی کے ڈھیر ہیں۔ اس نے اپنے تمام اقوال سے لاتعلقی کا اعلان کیا۔
سلطان راہی کی فلموں میں جو کچھ دیکھا، اس سے نیوٹن اتنا گھبرایا کہ وہ پاگل ہو نے کے قریب پہنچ گیا۔ چند فلموں کے چند مناظر کچھ یوں رہے
۱) سلطان راہی کو برین ٹیومر تھا۔ ڈاکٹروں کے مطابق اس کی زندگی کے دن گنے جا چکے ہیں۔ آپریشن ممکن نہیں۔ ایک لڑائی میں سلطان راہی کو سر میں گولی لگتی ہے۔ ڈاکٹروں کی پریشانی کی انتہا نہیں رہتی جب وہ دیکھتے ہیں کہ گولی ایک کان میں لگی اور دوسرے سے نکلتے ہوئے برین ٹیومر ساتھ لیتی گئی۔۔۔ سلطان راہی زندہ باد
۲) ایک اور فلم میں سلطان راہی کا مقابلہ تین بدمعاشوں سے تھا۔ سلطان راہی کے پاس ایک پستول اور ایک چاقو تھا۔ مسئلہ یہ تھا کہ پستول میں گولی صرف ایک تھی
اندازہ لگائیں اس نے کیا کیا؟
اس نے درمیانی بدمعاش پر چاقو پھینکا اور ساتھ ہی چاقو پر گولی چلائی۔ گولی چاقو سے لگ کر دو ٹکڑے ہوئی اور دائیں بائیں کھڑے بدمعاش آدھی آدھی گولی کھا کر مر گئے جبکہ چاقو سے درمیانی بدمعاش مر گیا
۳) سلطان راہی کا پیچھا ایک بدمعاش کر رہا ہوتا ہے۔ سلطان راہی کے پاس خالی ریوالور ہوتا ہے۔ اندازہ لگائیں اس نے کیا کیا ہوگا؟؟؟ نہ جی نہ، آپ کے اندازوں سے بھی آگے سلطان راہی ہے جناب۔۔۔ سلطان راہی انتظار کرتا ہے کہ بدمعاش اس پر فائر کرے۔ جونہی بدمعاش گولی چلاتا ہے، سلطان راہی ریوالور کا چیمبر کھول کر گولی کو اس میں کیچ کرتا ہے، ریوالور کا چیمبر بند کر کے ڈشوں۔۔۔ بدمعاش مر گیا
یہ سب کچھ نیوٹن کی برداشت سے باہر تھا۔ اس کی ہمت جواب دے گئی۔ خیر اس نے سوچا کہ آخری بار ایک فلم دیکھ لوں۔ شاید اس میں کہیں فزکس کا درست استعمال ہوا ہو۔ پوری فلم چلی اور بہت عمدگی سے سب کچھ ہوتا رہا۔ نیوٹن بہت خوش ہوا کہ آخر کار ایک فلم تو حقیقی لگ رہی ہے۔ پر نہ جی نہ، اتنی بھی کیا جلدی نیوٹن دادا!!!
ابھی تو کلائیمکس باقی ہے نا۔۔۔
سلطان راہی کو علم ہوا کہ اس کا دشمن دیوار کے پیچھے موجود ہے۔ دیوار اتنی اونچی ہے کہ سلطان راہی کا سپرمین جمپ بھی اسے دیوار کے پار نہ لے جا سکا۔ سلطان راہی کو اس دشمن کو ہلاک بھی کرنا ہے، ورنہ فلم کیسے پوری ہوتی؟ نیوٹن دادا بھی مسکرا رہا ہے کہ لو بھئی سلطان راہی، اب مزہ آئے گا
سلطان راہی نے جیب سے دو پستول نکالے۔ ایک پستول کو دیوار کے اوپری سرے کی طرف اچھالا۔ جب پستول دیوار عبور کر چکا تو سلطان راہی نے دوسرے پستول سے پہلے پستول کے ٹریگر پر فائر کیا۔ پہلا پستول چلا اور دشمن فشوں۔۔۔۔
یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ اگر یہ حقیقی زندگی میں ہوا ہوتا تو یقیناً نیوٹن خود کشی کر لیتا
نیوٹن اور سلطان راہی
ایک بار نیوٹن پاکستان کی سیر پر آیا اور اس نے ابھی لالی وڈ کی چند ہی فلمیں دیکھی تھیں کہ اس کا سر چکرا گیا۔ وہ قائل ہو گیا کہ اس کی فزکس اور دیگر تمام مضامین سے متعلق تھیوریاں ردی کے ڈھیر ہیں۔ اس نے اپنے تمام اقوال سے لاتعلقی کا اعلان کیا۔
سلطان راہی کی فلموں میں جو کچھ دیکھا، اس سے نیوٹن اتنا گھبرایا کہ وہ پاگل ہو نے کے قریب پہنچ گیا۔ چند فلموں کے چند مناظر کچھ یوں رہے
۱) سلطان راہی کو برین ٹیومر تھا۔ ڈاکٹروں کے مطابق اس کی زندگی کے دن گنے جا چکے ہیں۔ آپریشن ممکن نہیں۔ ایک لڑائی میں سلطان راہی کو سر میں گولی لگتی ہے۔ ڈاکٹروں کی پریشانی کی انتہا نہیں رہتی جب وہ دیکھتے ہیں کہ گولی ایک کان میں لگی اور دوسرے سے نکلتے ہوئے برین ٹیومر ساتھ لیتی گئی۔۔۔ سلطان راہی زندہ باد
۲) ایک اور فلم میں سلطان راہی کا مقابلہ تین بدمعاشوں سے تھا۔ سلطان راہی کے پاس ایک پستول اور ایک چاقو تھا۔ مسئلہ یہ تھا کہ پستول میں گولی صرف ایک تھی
اندازہ لگائیں اس نے کیا کیا؟
اس نے درمیانی بدمعاش پر چاقو پھینکا اور ساتھ ہی چاقو پر گولی چلائی۔ گولی چاقو سے لگ کر دو ٹکڑے ہوئی اور دائیں بائیں کھڑے بدمعاش آدھی آدھی گولی کھا کر مر گئے جبکہ چاقو سے درمیانی بدمعاش مر گیا
۳) سلطان راہی کا پیچھا ایک بدمعاش کر رہا ہوتا ہے۔ سلطان راہی کے پاس خالی ریوالور ہوتا ہے۔ اندازہ لگائیں اس نے کیا کیا ہوگا؟؟؟ نہ جی نہ، آپ کے اندازوں سے بھی آگے سلطان راہی ہے جناب۔۔۔ سلطان راہی انتظار کرتا ہے کہ بدمعاش اس پر فائر کرے۔ جونہی بدمعاش گولی چلاتا ہے، سلطان راہی ریوالور کا چیمبر کھول کر گولی کو اس میں کیچ کرتا ہے، ریوالور کا چیمبر بند کر کے ڈشوں۔۔۔ بدمعاش مر گیا
یہ سب کچھ نیوٹن کی برداشت سے باہر تھا۔ اس کی ہمت جواب دے گئی۔ خیر اس نے سوچا کہ آخری بار ایک فلم دیکھ لوں۔ شاید اس میں کہیں فزکس کا درست استعمال ہوا ہو۔ پوری فلم چلی اور بہت عمدگی سے سب کچھ ہوتا رہا۔ نیوٹن بہت خوش ہوا کہ آخر کار ایک فلم تو حقیقی لگ رہی ہے۔ پر نہ جی نہ، اتنی بھی کیا جلدی نیوٹن دادا!!!
ابھی تو کلائیمکس باقی ہے نا۔۔۔
سلطان راہی کو علم ہوا کہ اس کا دشمن دیوار کے پیچھے موجود ہے۔ دیوار اتنی اونچی ہے کہ سلطان راہی کا سپرمین جمپ بھی اسے دیوار کے پار نہ لے جا سکا۔ سلطان راہی کو اس دشمن کو ہلاک بھی کرنا ہے، ورنہ فلم کیسے پوری ہوتی؟ نیوٹن دادا بھی مسکرا رہا ہے کہ لو بھئی سلطان راہی، اب مزہ آئے گا
سلطان راہی نے جیب سے دو پستول نکالے۔ ایک پستول کو دیوار کے اوپری سرے کی طرف اچھالا۔ جب پستول دیوار عبور کر چکا تو سلطان راہی نے دوسرے پستول سے پہلے پستول کے ٹریگر پر فائر کیا۔ پہلا پستول چلا اور دشمن فشوں۔۔۔۔
یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ اگر یہ حقیقی زندگی میں ہوا ہوتا تو یقیناً نیوٹن خود کشی کر لیتا