سیما علی
لائبریرین
اللّہ رحم کرے 😊😊😊😊ایک ایک بال اب تو لاکھوں کی دولت لگتی ہے
اور یہ بھی شکر ہے کہ عموماً مردوں کے ہی بال گرتے ہیں اور اگر خواتین کے بال گرتے تو خدا جانے کیا ہوتا
اللّہ رحم کرے 😊😊😊😊ایک ایک بال اب تو لاکھوں کی دولت لگتی ہے
اور یہ بھی شکر ہے کہ عموماً مردوں کے ہی بال گرتے ہیں اور اگر خواتین کے بال گرتے تو خدا جانے کیا ہوتا
کر لو مذاق ۔ اب تو ہم بالوں کو اس احتیاط سے شیمپو کرتے ہیں۔ جیسے نوزائیدہ بچے کو اٹھاتے ہوئے بندہ احتیاط سے اٹھاتا ہےہم جو گوند استعمال کرتے ہیں پھول بنانے میں۔۔۔ وہ اچھے سے چپکاتی ہے بھائی
دیکھیں تو ذرا گوند دے رہیں ہیں 🤩کر لو مذاق ۔ اب تو ہم بالوں کو اس احتیاط سے شیمپو کرتے ہیں۔ جیسے نوزائیدہ بچے کو اٹھاتے ہوئے بندہ احتیاط سے اٹھاتا ہے
تاکہ نہ رہے بانس نہ بجے بانسریدیکھیں تو ذرا گوند دے رہیں ہیں 🤩
میرے تو گرنے لگے تو میں نے چالیسواں حصہ رکھا اور باقی دے دیئے مگر پھر بھی کوئی افاقہ نہ ہواکر لو مذاق ۔ اب تو ہم بالوں کو اس احتیاط سے شیمپو کرتے ہیں۔ جیسے نوزائیدہ بچے کو اٹھاتے ہوئے بندہ احتیاط سے اٹھاتا ہے
ایک تو یہ بھوت بھی نا۔۔۔ایک بھوت کسی خوبصورت بھتنی پر عاشق ہوگیا اور اسے پروپوز کر بیٹھا۔ بھتنی نے کہا، پہلے تم مجھے یہ بتائو کہ تم لاتوں کے بھوت ہو یا باتوں کے؟ بھوت نے کہا، بی بی، میں تو صرف بھوت ہوں، جس پر بھتنی نے اس سے شادی سے انکار کردیا۔ دراصل بھوت خاصا بدصورت تھا اور اوپر سے بھوت بھی، چنانچہ بھتنی کی سکیم یہ تھی کہ اگر وہ کہے کہ میں باتوں کا بھوت ہوں تو وہ یہ کہہ کر انکار کردے گی کہ میں تو کسی لاتوں کے بھوت سے شادی کروں گی اور اگر وہ یہ کہے گا کہ میں لاتوں کا بھوت ہوں تو بھتنی یہ کہہ کر انکار کر دے گی کہ میں تو کسی باتوں کے بھوت سے شادی کروں گی۔🤔🤔🤔🤔🤔🤔
شکر ہے آپ ہنسی تو 🥰🥰🥰🥰🥰🥰ایک تو یہ بھوت بھی نا۔۔۔
تو کیا ہوتا۔۔۔۔ کوئی نہ کوئی حل نکل ہی آنا تھا۔۔ایک ایک بال اب تو لاکھوں کی دولت لگتی ہے
اور یہ بھی شکر ہے کہ عموماً مردوں کے ہی بال گرتے ہیں اور اگر خواتین کے بال گرتے تو خدا جانے کیا ہوتا
ہنسی تے پھنسی والا تو نہئں بول رہی ہیں نا آپاشکر ہے آپ ہنسی تو 🥰🥰🥰🥰🥰🥰
جب مردوں کے گنجاپے (گنجے پن) کا فیشن نہیں آیا تو خواتین کا کیا خاک آتاتو کیا ہوتا۔۔۔۔ کوئی نہ کوئی حل نکل ہی آنا تھا۔۔
پھر شاید گنجا ہونا فیشن میں شامل ہوا کرتا
دے دئیے؟میرے تو گرنے لگے تو میں نے چالیسواں حصہ رکھا اور باقی دے دیئے مگر پھر بھی کوئی افاقہ نہ ہوا
بالکل۔۔۔ ایسا ہی اصول ہونا چاہئہےغلطی کو بار بار نظر انداز نہیں کرنا چاہییے
ایک آدمی کو اپنے بینک اکاؤنٹ میں تنخواہ منتقل ہونے کا پیغام موصول ہوا۔ اس نے پیغام کھول کر دیکھا تو اس کے اکاؤنٹ میں دو ہزار روپے زائد منتقل کئے گئے تھے۔ اس نے کسی کو نہیں بتایا اور وہ پیسے نکال کر استعمال کر لئے
اگلے مہینے اس کے اکاؤنٹ میں جو تنخواہ منتقل کی گئی وہ دو ہزار روپے کم تھی۔ اس نے اپنی کمپنی کے اکاؤنٹس ڈیپارٹمنٹ سے شکایت کی کہ اس کی تنخواہ دو ہزار روپے کم منتقل کی گئی ہے
اکاونٹس والوں نے جواب دیا کیا پچھلے مہینے آپ کے اکاؤنٹ میں دو ہزار زیادہ منتقل کئے گئے تھے۔ تب تو آپ نے کوئی اعتراض نہیں کیا
آدمی نے جواب دیا: اب ایک دفعہ تو میں نے آپ کی غلطی کو نظر انداز کیا۔ آپ بار بار غلطی کریں گے تو مجھے مجبورا آواز اٹھانی ہی پڑے گی
اس لئے کہ فیشن خواتین چلاتی ہیں مرد نہیںجب مردوں کے گنجاپے (گنجے پن) کا فیشن نہیں آیا تو خواتین کا کیا خاک آتا
ہمارے لئے آپکا نارمل زندگی کی طرف واپس آنا بہت اہم ہے۔۔۔۔ہنسی تے پھنسی والا تو نہئں بول رہی ہیں نا آپا
قسم وغیرہ کا کوئی مسئلہ نہیں۔۔۔ بس جو ہماری طرح دھڑلے سے اپنے بھوت ہونے کا اعتراف کر لےاب گُلِ یاسمیں آپ بتائیں کہ کون سا بھوت پسند ہے تاکہ اُسی قسم کے بھوت کی کھوج کی جائے
جی آپا کوشش تو جاری ہے لیکن فی الحال جیسے ہم خود سے زبردستی کر رہے ہیں۔ہمارے لئے آپکا نارمل زندگی کی طرف واپس آنا بہت اہم ہے۔۔۔۔
میری نظر میں ایک اچھا سا شریف سا بھوت ہے کہو تو بات چلاؤںقسم وغیرہ کا کوئی مسئلہ نہیں۔۔۔ بس جو ہماری طرح دھڑلے سے اپنے بھوت ہونے کا اعتراف کر لے
فکر تو تب کرتے جب سالوں پہلے آپ کے ساتھ ایسا مسئلہ پیش آیا ہوتا۔۔ اب خیر ہےکر لو مذاق ۔ اب تو ہم بالوں کو اس احتیاط سے شیمپو کرتے ہیں۔ جیسے نوزائیدہ بچے کو اٹھاتے ہوئے بندہ احتیاط سے اٹھاتا ہے