سیما علی
لائبریرین
بٹیا چاند تو حسن کا استعارہ ہے۔ہر دل کا ہارا ہوا مجنوں اور ہر خوابوں کا شہزادہ تاجِ سلطنت سر پر سجانے کے سپنے دیکھتا ہے۔۔اور ہونے والی دلہن کو چاند اور چندا پکارتا ہے ۔۔۔۔ایک تو ہمیں آج تک اس بات کی سمجھ نہیں آئی کہ چاند سی دلہن ہوتی ہے یا چاند سا دلہا۔ ایک بیچارے چاند کو کیا کیا بہروپ بھرنے پڑتے نا