یہ میرا خیال ہے !
پاکستان کے بُرے حالات شروع ہونے جارہے ہیں شاید
عمران خان کو جیل
ہوسکتا ہے عمران خان صاحب جب تک جیل نہیں جائیں گے وزیراعظم نہیں بن پائیں گے ۔کچھ پانے کے لئے کچھ کھونا پڑتا ہے لیکن عمران خان صاحب کھونے کے لئے تیار نہیں ہیں ابھی تک۔ اُنہیں اگر وزیراعظم بننا ہے تو جیل جانےسے ڈرنا نہیں چاھئیے ۔عمران خان کو چاھئیے کہ اپنے ارد گرد جو لوگوں کا حصار بنایا ہوا ہے اُسے ہٹوادے اگر اللہ کی مرضی یہ ہے کہ عمران خان کو جیل ہو تو آپ کو یہ لوگ روک نہیں پائیں گے ۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ عمران خان جب جیل جائیں گے تو اِن کے کارکن اور عوام متحرک ہوجائے اور اِن کی پارٹی جو الیکشن لڑے گی عمران خان کے نام پر ، وہ یہ الیکشن جیت جائے پر وزیراعظم بننے سے پہلے بھی کوئی بڑا حادثہ ہوسکتا ہے اور عمران خان صاحب نااہل ہوسکتے ہیں ۔ اور اِس طرح پاکستان کو بدترین سیاسی بحران کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔ سیاسی بحران کے ساتھ ساتھ معاشی بحران بھی ہوسکتا ہے ۔ اور یہ سب حالات دیکھ کر ملک میں مارشل لاء نافذ ہوسکتا ہے ۔
ملک میں مارشل لاء
یہ مارشل لاء تقریباً 2 سال تک چل سکتا ہےہوسکتا ہے پھر ملک کے حالات کچھ بدل جائیں ۔ ہوسکتا ہے مریم نواز اور بلاول ملک چھوڑ چکے ہوں شاید ،نواز شریف پہلے ہی نااہل ہوچکے ہیں اور زرداری وفات پاچکے ہوں اِن حالات میں ایک نئی پارٹی جنم لے سکتی ہے لیکن وہ زیادہ اکثریت نہیں بنا پائے گی شاید۔کیونکہ عوام بہت شدید اضطراب میں ہوسکتی ہے اور وہ کسی بھی نئی پارٹی پر اعتماد کرنے کے لئے تیار نہیں ہو شاید۔اوریہ بھی ہوسکتا ہے کہ شہباز شریف کی سیاست کا نام ونشان ہی مٹ جائے اِن کی پارٹی کے لوگ دوسری پارٹیوں میں شامل ہوجائیں ۔
بہت بڑی جنگ
اِس صورتِ حال سے پاکستان کے مخالفین فائدہ اُٹھا سکتے ہیں پاکستان کے اندر سیاسی اور معاشی بحران دیکھ کر اِس بات سے فائدہ اُٹھا کر پاکستان کو نقصان پہنچانے کے لئے پانی کا بحران پیدا سکتے ہیں اور یہ بحران اتنا شدید ہوسکتا ہے کہ اِس کے نتیجے میں بڑی جنگ چھڑ سکتی ہے ۔اور ہوسکتا ہے کہ ایٹمی اثاثے ہمارے ملک پاکستان میں ہوتے ہوئے بھی باہر کے ممالک کے قبضے میں آجائیں۔یہ سب کچھ دیکھتے ہوئے فوج ایکشن لے لیکن شاید اُس وقت تک بہت دیر ہوچکی ہو۔بھارت جب دیکھے گا کہ اب پاکستان کے ایٹم بم پر پاکستان کا اختیار ختم ہوچکا ہے تو وہ اِس موقع کو ہاتھ سے جانے نہیں دے گا اورجنگ چھیڑ سکتا ہے ۔
عمران خان دوبارہ سے وزیراعظم
ہوسکتا ہے ایک بار پھر سے عمران خان کو حکومت مِل جائے ۔اور نااہلی بھی ختم ہوجائے کسی قانون کے تحت لیکن اِس بار مضبوط حکومت ہوسکتی ہے ۔ اور یہ بھی ہوسکتا ہے پاکستان کے حالات بہت تیزی سے بہتری کی طرف گامزن ہوسکیں ۔ لیکن عمران خان صاحب بہت سخت بیمار ہوسکتے ہیں عمر کا تقاضا بھی ہے ۔اِن حالات میں تحریک انصاف پارٹی کو نیا وزیراعظم ڈھونڈے کی ضرورت پیش آسکتی ہے اور پارٹی عمران خان کی بیگم بشری بی بی کو بھی آفر کرسکتی ہے لیکن وہ ہوسکتا ہے منع کردیں ۔کیونکہ اُنہیں سیاست کی کچھ بھی معلومات نہیں ہےاِس وجہ سے پھر پارٹی میں پھوٹ پڑ سکتی ہے ۔
اور پاکستان تحریک انصاف صرف ڈیڑھ سال حکومت کے بعد ہی ختم ہوسکتی ہے ۔ عمران خان صاحب سخت بیماری کی وجہ سے سیاست کو خیر باد کہہ دیں شاید، اور باہر کے ملک شفٹ ہوسکتے ہیں۔ پاکستان تحریک ِ انصاف کی پارٹی کا نام بھی تبدیل کیا جاسکتا ہے ۔ تاکہ پارٹی دوبارہ سے اپنی اصلی حالت پر آسکے ۔ لیکن پارٹی میں بہت زیادہ اختلاف ہونے کے باعث مختلف حصوں میں بٹ سکتی ہے ۔
فوج کا کنٹرول
ہوسکتا ہے اِس وقت فوج پاکستان کو سنبھال لے لیکن ایٹمی اثاثے پاکستان کے پاس ہوتے ہوئے بھی کنٹرول باہر کے ممالک کے پاس ہو۔کیونکہ پاکستان ایسے معاہدے کرچکا ہوگا جس کی وجہ سے پاکستان اپنے ایٹمی اثاثوں کو استعمال نہیں کرپائے ۔ اِسی وجہ سے پاکستان کی فوج کمزور پڑسکتی ہے ۔ اِس جنگ کے نتیجے میں بہت تباہی ہوسکتی ہے جو کئی سالوں تک پاکستان کو بھگتنا پڑسکتی ہے ۔پاکستان کی حیثیت دوسرے ممالک کی نظر میں بہت ہی کم رہ جائے ۔پاکستان اِس جنگ میں ہوسکتا ہے کہ ہارے نہیں کیونکہ پاکستان کے دوست ممالک اُس وقت پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوچکے ہوں شاید لیکن جب تک پاکستان کی مدد ہو جب تک بہت کچھ ہاتھ سے چلا گیا ہو ۔ پاکستان ایک بدترین دور سے گزر سکتا ہے ۔ ملک میں امیر غریب سب کا بُرا حال ہوسکتا ہے ۔
پاکستان کے دوست ممالک
ہوسکتا ہے پاکستان کے دوست ممالک پاکستان کی مدد کریں لیکن یہ مدد پاکستان کے لئے سمندر میں قطرے کے برابر ہو کیونکہ پاکستان بیرونِ ملک قرضوں کے بوجھ تلے دب چکا ہوشاید ۔
تجاویز:
اگر پاکستان یہ سب نہیں دیکھنا چاہتا تو سب سے پہلے پاکستان کو اپنے نظام کو ٹھیک کرنا ہوگا معاشی طور پر بھی اور سیاسی طور پر بھی جو جس کا حق ہے اُسے دے دینا چاھئیے ۔
حتمی علم اللہ ہی کو ہے یہ صرف میرا خیال ہے
واللہ عالم