جاسم محمد
محفلین
آئی جی سندھ واقعہ کی انکوائری رپورٹ جاری، زمہ داروں کو عہدوں سے ہٹانے کا فیصلہ
ویب ڈیسک منگل 10 نومبر 2020
آئی جی سندھ کے الزامات پر کورٹ آف انکوائری کی رپورٹ جاری کردی گئی ہے، آئی ایس پی آر۔
راولپنڈی: آئی جی سندھ سے متعلق واقعہ کے ذمہ داروں کو عہدوں سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ہدایت پر کراچی واقعہ سے متعلق کورٹ آف انکوائری کمیٹی کی رپورٹ جاری کردی گئی ہے جس کے تحت واقعہ کے زمہ داروں کو عہدوں سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ زمہ دار افسران کو جی ایچ کیو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
رہنما مسلم لیگ (ن) کیپٹن (ر)صفدر کی گرفتاری کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر آئی جی سمیت سندھ پولیس کے دیگر اعلی افسران نے چھٹیوں پر جانے کا فیصلہ کرلیا تھا، آئی جی سندھ مشتاق مہر نے چھٹی کی درخواست تیار کرلی تھی۔
اس سلسلے میں سب سے پہلے ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ عمران یعقوب منہاس کی درخواست سامنے آئی۔ انھوں نے مؤقف اختیار کیا کہ اس معاملے پر دل برداشتہ ہو کر 2 ماہ کی چھٹیوں کے لیے درخواست دے دی ہے۔ سندھ پولیس کے تمام افسران کل کے واقعے کے بعد صدمے میں ہیں، ایسے ماحول میں کام نہیں کرسکتا۔
علاوہ ازیں چھٹی کی درخواست دینے والے افسران میں ڈی آئی جی ویسٹ کراچی عاصم خان، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد، ڈی آئی جی ساؤتھ جاوید اکبر ریاض، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹر ثاقب اسماعیل میمن، ڈی آئی جی حیدرآباد نعیم احمد شیخ، ڈی آئی جی اسپیشل برانچ قمر الزماں، ڈی آئی جی لاڑکانہ ناصر آفتاب اور ایس ایس پی انٹیلی جنس توقیر نعیم اور دیگر کے نام بھی شامل تھے۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے کراچی واقعے کا نوٹس لینے کے بعد آئی جی سندھ اور دیگر اعلیٰ پولیس افسران نے تحقیقات ہونے تک چھٹی پر جانے کا فیصلہ مؤخر کردیا تھا۔
ویب ڈیسک منگل 10 نومبر 2020
آئی جی سندھ کے الزامات پر کورٹ آف انکوائری کی رپورٹ جاری کردی گئی ہے، آئی ایس پی آر۔
راولپنڈی: آئی جی سندھ سے متعلق واقعہ کے ذمہ داروں کو عہدوں سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ہدایت پر کراچی واقعہ سے متعلق کورٹ آف انکوائری کمیٹی کی رپورٹ جاری کردی گئی ہے جس کے تحت واقعہ کے زمہ داروں کو عہدوں سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ زمہ دار افسران کو جی ایچ کیو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
رہنما مسلم لیگ (ن) کیپٹن (ر)صفدر کی گرفتاری کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر آئی جی سمیت سندھ پولیس کے دیگر اعلی افسران نے چھٹیوں پر جانے کا فیصلہ کرلیا تھا، آئی جی سندھ مشتاق مہر نے چھٹی کی درخواست تیار کرلی تھی۔
اس سلسلے میں سب سے پہلے ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ عمران یعقوب منہاس کی درخواست سامنے آئی۔ انھوں نے مؤقف اختیار کیا کہ اس معاملے پر دل برداشتہ ہو کر 2 ماہ کی چھٹیوں کے لیے درخواست دے دی ہے۔ سندھ پولیس کے تمام افسران کل کے واقعے کے بعد صدمے میں ہیں، ایسے ماحول میں کام نہیں کرسکتا۔
علاوہ ازیں چھٹی کی درخواست دینے والے افسران میں ڈی آئی جی ویسٹ کراچی عاصم خان، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد، ڈی آئی جی ساؤتھ جاوید اکبر ریاض، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹر ثاقب اسماعیل میمن، ڈی آئی جی حیدرآباد نعیم احمد شیخ، ڈی آئی جی اسپیشل برانچ قمر الزماں، ڈی آئی جی لاڑکانہ ناصر آفتاب اور ایس ایس پی انٹیلی جنس توقیر نعیم اور دیگر کے نام بھی شامل تھے۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے کراچی واقعے کا نوٹس لینے کے بعد آئی جی سندھ اور دیگر اعلیٰ پولیس افسران نے تحقیقات ہونے تک چھٹی پر جانے کا فیصلہ مؤخر کردیا تھا۔