طالب علم: سر! ہم دونوں کے نمبر برابر ہیں، میں نے پیپر جلدی حل کیا، لیکن وہ فرسٹ اور میں سیکنڈ کیوں؟
جی بالکل، ریفری یا تھرڈ ایمپائر کو از خود نوٹس لینا چاہیے اصول کے مطابق فیصلہ کے لیے۔آئی سی سی کو امپائرز کے لیے بھی کچھ رول بنانے چاہیے ہیں۔
اور اگر فیصلہ اتنا زیادہ غلط ہے جیسا سری لنکن امپائر نے کیا تو اِسے اُسی وقت غلط قرار دینا چاہیے۔
خاص کر اتنے اہم میچز میں۔
واقعی میچ ریفری کو ایسے حالات میں فوراً کاروائی کرنی چاہیے۔جی بالکل، ریفری یا تھرڈ ایمپائر کو از خود نوٹس لینا چاہیے اصول کے مطابق فیصلہ کے لیے۔
امپائر بھی انسان ہوتے ہیں۔ تھوڑی بہت غلطی کا امکان موجود ہوتا ہے۔ دوسرے کھیلوں، جیسے کہ بیس بال، میں بھی امپائر غلطی کر جاتے ہیں۔ بیس بال میں تو سٹرائک زون یا وکٹ امپائر آنکھ سے دیکھ کر اندازے سے قائم کرتے ہیں۔ اس میں تو غلطی کی گنجائش بھی زیادہ ہے۔ اس کا حل شائد یہی ہے کہ ریویوز کی تعداد بڑھا دی جائے۔سیمی فائنل میں ‘دھرما سینا‘ نے ‘جیسن روئے‘ کو بالکل اندھا بنتے ہوئے غلط آؤٹ دیا۔
‘جیسن روئے‘ نے تھوڑا احتجاج کیا۔ لیکن اسے امپائر کے فیصلے کو ماننا پڑا اور کریز چھوڑنی پڑی۔
بعد میں ‘جیسن روئے کو اس کی میچ فیصد کا 30 فیصد جرمانہ ادا کرنا پڑا اور ‘دھرما سینا‘ کو اس اہم میچ میں غلط فیصلے کے باوجود فائنل میں امپائرنگ مل گئی۔
پھر فائنل میں ‘دھرما سینا‘ نے چھ رنز دے ڈالے اور نیوزی لینڈ کو اس بلنڈر کی سزا ورلڈ کپ سے ہاتھ دھونے کی صورت میں ملی۔
یہاں بھی ‘دھرما سینا‘ صاحب پاک و صاف۔
یہ ہے سب سے گندا آئی سی سی کا رول اینڈ ریگولیشن۔
غلطی ہونا ایک فطری عمل ہے۔ لیکن غلطی کو نافذ کردینا ٹھیک نہیں۔امپائر بھی انسان ہوتے ہیں۔ تھوڑی بہت غلطی کا امکان موجود ہوتا ہے۔ دوسرے کھیلوں، جیسے کہ بیس بال، میں بھی امپائر غلطی کر جاتے ہیں۔ بیس بال میں تو سٹرائک زون یا وکٹ امپائر آنکھ سے دیکھ کر اندازے سے قائم کرتے ہیں۔ اس میں تو غلطی کی گنجائش بھی زیادہ ہے۔ اس کا حل شائد یہی ہے کہ ریویوز کی تعداد بڑھا دی جائے۔
میچ ریفری علیم ڈار تھے۔ ہم آج تک یہی دیکھتے آئے ہیں کہ کرکٹ میچ کے دوران ریفری کا کردار عام طور پر خاموش تماشائی کا ہوتا ہے۔ وہ چاہتے تو مداخلت کر سکتے تھے۔واقعی میچ ریفری کو ایسے حالات میں فوراً کاروائی کرنی چاہیے۔
تاکہ مقابلے کی شفافیت برقرار رہے۔
علیم ڈار ریزرو ایمپائر تھے۔ میچ ریفری نہیں۔میچ ریفری علیم ڈار تھے۔ ہم آج تک یہی دیکھتے آئے ہیں کہ کرکٹ میچ کے دوران ریفری کا کردار عام طور پر خاموش تماشائی کا ہوتا ہے۔ وہ چاہتے تو مداخلت کر سکتے تھے۔
آپ درست فرما رہے ہیں۔ ای ایس پی این انفو پر تب نام پڑھا تھا مگر یہ بھول گئے ہم کہ وہ اس دن کیا خدمات سرانجام دے رہے تھے۔ شکریہ، تصحیح کے لیے!علیم ڈار ریزرو ایمپائر تھے۔ میچ ریفری نہیں۔
سوال تو یہ ہے کہ وکٹوں کی تعداد 50اوور میں دیکھی جائے گی یا سوپر اوور میںزیادہ بہتر وکٹوں والا قانون ہی تھا اور منطقی بھی۔
اس موازنہ کےساتھ ساتھ یہ بھی دیکھ لیں کہ اس وقت سونا کس بھاؤ ملتا تھا اور آج کیا بھاؤ ملتا ہےکرکٹ میں گلیمر اور پیسے کی صرف ایک مثال:
1975ء پہلا ورلڈ کپ: کل انعامی رقم 9 ہزار پونڈز (اس وقت کے ریٹ کے حساب سے 19 ہزار امریکی ڈالر)
1975ء ورلڈ کپ: فاتح ٹیم (ویسٹ انڈیز) کا انعام: 2 ہزار پونڈز (چار ہزار 3 سو ڈالر)
2019ٰء ورلڈ کپ: کل انعامی رقم ایک کروڑ امریکی ڈالر
2019ء ولڈ کپ: فاتح ٹیم (انگلینڈ) کا انعام: چالیس لاکھ امریکی ڈالر
44 سال کا سفر 19 ہزار سے ایک کروڑ ڈالر تک کا ہے اور فاتح کے لیے چار ہزار ڈالر سے چالیس لاکھ ڈالر تک!
مائیکل ہولڈنگ کا ایک انٹرویو یاد آ رہا ہے جو کیری پیکر کی ورلڈ سیریز کے متعلق تھا، جس نے 1977ء میں پرائیوٹ طور پر کھلاڑیوں کو زیادہ پیسے دے کر ان کی ملکی ٹیموں سے توڑ لیا تھا اور آسٹریلیا میں اپنے ٹی وی چینل کے لیے پرائیوٹ ٹیسٹ اور ون ڈے میچ منعقد کروائے تھے۔ ہولڈنگ کا کہنا تھا کہ جب اس سیریز کے بعد اپنے ملک واپس گیا اور اپنے بینک سے بیلنس چیک کیا تو زندگی میں پہلی بار چار ہندسوں میں (ایک ہزار ڈالر سے اوپر) بینک بیلنس دیکھ کر اسے یقین ہی نہیں آیا کہ یہ اس کا اکاؤنٹ ہے۔
ظاہر سی بات ہے کہ میچ کے دوران۔سوال تو یہ ہے کہ وکٹوں کی تعداد 50اوور میں دیکھی جائے گی یا سوپر اوور میں
سوپر اوور میں تو نیوزی لینڈ کی ایک وکٹ گری تھی۔
این مورگن یہی تو کہ رہا ہے یہاںیہ ورلڈ کپ "تھوڑا" سا پاکستانیوں کا بھی ہے
ارے بھائی میرا تو خیال ہے کہ اس اصول کو تھوڑا تبدیل ہونا چاہیئےظاہر سی بات ہے کہ میچ کے دوران۔
یہ کافی بیوقوفانہ اصول ہے کہ ٹیم پوری آؤٹ ہو گئی لیکن پھر بھی جیت سکتی ہے سپر اوور کی بدولتارے بھائی میرا تو خیال ہے کہ اس اصول کو تھوڑا تبدیل ہونا چاہیئے
کہ جب میچ برابرہوجائے اور رنز چیئزکرنے والی ٹیم پوری آؤٹ نہ ہوئی ہو تو سوپر اوپر بنتا ہے
لیکن اور چیزر ٹیم پوری ہی آؤٹ ہوگئی ہو تو پھر سوپر اوور بننا ہی نہیں چاہیئے۔