آج کا شعر۔۔۔۔(2)

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

محمد وارث

لائبریرین
ٹُوٹے کو اور توڑنا، پھوٹے کو پھوڑنا
قدرت کے کاروبار بھی ہیں کچھ عجیب سے

ناظر زمینِ شعر کا کیجے نہ بندوبست
کھیتوں کو جا کے ناپیئے، حضرت جریب سے

(خوشی محمد ناظر، نغمۂ فردوس)
 

محبوب خان

محفلین
اس عدوئے جاں کو امجد میں برا کیسے کہوں
جب بھی آیا سامنے وہ بے وفا اچھا لگا


امجد اسلام امجد کے شعری مجموعہ "ذرا پھر سے کہنا"
 

محمد وارث

لائبریرین
برقِ زمانہ دُور تھی لیکن مشعلِ خانہ دُور نہ تھی
ہم تو ظہیر اپنے ہی گھر کی آگ میں جل کر خاک ہوئے

(ظہیر کاشمیری)
 

مغزل

محفلین
[font="urdu_umad_nastaliq"]
ک۔۔۔۔س نیند میں کھوئی ہے تو اے چ۔۔۔۔۔ش۔۔۔مِ نیم باز
مژگاں تو کھول ، ش۔۔۔۔ہر کو س۔۔۔یلاب لے گیا
میر تقی میر
[/font]
 

مغزل

محفلین

نہ ابتدا کی خبر ہے نہ انتہا معلوم
رہا یہ وہم کہ ہم ہیں سو وہ بھی کیا معلوم

احمد بھیا۔۔میں نے یوں سنا اور پڑھا ہے (اصل شعر)

سنی حکایتِ ہستی تو درمیاں سے سنی
نہ ابتدا کی خبر ہے ، نہ انتہا معلوم ۔۔۔

کیا کہتے ہیں آپ ؟؟

ویسے سرور صاحب نے اسے یوں بھی باندھا ہے۔۔

نگاہ خود پہ جو ڈالی تو یہ ہوا معلوم
“نہ ابتدا کی خبر ہے نہ انتہا معلوم!“

سوائے اس کے نہیں کچھ بھی با خدا معلوم
ہمیں تو اپنا بھی یارو! نہیں پتا معلوم!

مآل شکوہ غم، حاصل وفامعلوم!
غریب شہر وفاکا علاج؟ لا معلوم!

خزاں گزیدہ بہاروں نے کیا کہا تجھ سے؟
مآلِ گل نہیں کیا تجھ کو اے صبا معلوم؟

اک عمر کٹ گئی امید و نامرادی میں
اب انتظار ہے کل کا سو وہ بھی کیا معلوم!

بس اتنا جانتے ہیں دل کسی کو دے آئے
بھلے برے کی خبر ہم کو کیا بھلا معلوم؟

نہیں ہے کچھ بھی تلاش سکون سے حاصل
مقام عشق کی ہم کو ہے ہر ادا معلوم

بھلے ہی تم کو نہ ہو اپنے عاشقوں کی خبر
ہمیں ہے حال تمہارا ذرا ذرا معلوم!

پڑا ہے سوچ میں “سرور“ مقام عبرت میں
یہ کیاغضب ہے کہ معلوم بھی ہے نا معلوم
 

محمداحمد

لائبریرین
سرور صاحب کی غزل دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ یہ طرح کا مصرع ہے۔ لیکن مجھے فی الوقت یاد نہیں آرہا کہ یہ شعر کس کا ہے اور میں نے کہاں پڑھا ہے اگر دوبارہ پڑھنے کو مل گیا تو ضرور بتائوں گا۔ غالباً اس زمین میں صابر ظفر کا بھی ایک شعر میں‌ نے دیکھا ہے جو کچھ یوں‌ ہے۔

تکون سی ہے خدا، کائنات اور بشر
مگر مجھے تو ہو وحشت میں دائرہ معلوم
 

مغزل

محفلین
آنکھ کے واسطے آرام نکل آیا ہے
آخری اشک سرِ شام نکل آیا ہے
میں نے فرہاد کے مرنے پہ تاسف برتا
قرعہ ِ عشق مرے نام نکل آیا ہے
توقیرتقی
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top