آج کا شعر - 3

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

گرو جی

محفلین
آج کل کے حالات اور ہماری ذمہ داری پر ایک شعر

شکوہِ ظلمتِ شب سے تہ کہیں بہتر تہا
اپنے حصے کی کوئی شمع جلاتے جاتے

احمد فراز
 

مغزل

محفلین
بندگی میں بھی وہ آزادہ و خودبیں ہیں کہ ہم
الٹے پھر آئے ۔۔۔ ۔ ۔ درِ کعبہ اگر وا نہ ہوا

غالب
 

گرو جی

محفلین
مدت سے کوئی آیا نہ گیا سنساں پری ہے گہر کی فضا
ان خالی خالی کمروں‌میں‌، میں شمع جلاؤں کس کے لئے

ناصر کاظمی
 

محمداحمد

لائبریرین
مدت سے کوئی آیا نہ گیا سنسان پڑی ہے گھر کی فضا
ان خالی خالی کمروں‌میں‌ناصر، میں شمع جلاؤں کس کے لئے

ناصر کاظمی

بہت خوب!

جس دھوپ کی دل میں ٹھنڈک تھی وہ دھوپ اُسی کے ساتھ گئ
اِن جلتی بلتی گلیوں میں اب خاک اُڑاؤں کس کے لئے۔۔۔۔۔۔۔
 

گرو جی

محفلین
بہت خوب!

جس دھوپ کی دل میں ٹھنڈک تھی وہ دھوپ اُسی کے ساتھ گئ
اِن جلتی بلتی گلیوں میں اب خاک اُڑاؤں کس کے لئے۔۔۔۔۔۔۔

واہ واہ
وہ شہر میں تہا توُاس کے لئے اوروں سے بہی ملنا پڑتا تہا
اب ایسے ویسے لوگوں کے میں ناز ُاٹھاؤن کس کے لئے

کیا شعر ہے قسم سے
 

مرک

محفلین
جیسی بھی ہوں اچھی بری اپنے لیئے ہوں،
میں خود کو دیکھتی نہیں اوروں کی نظر سے۔
 

زین

لائبریرین
صحرا کی دھوپ میں کوئی سایہ نہ مل سکا
جتنے ملے درخت سبھی کھوکھلے ملے
آئی نہ ہاتھ پیار کی خیرات آج تک
ہم کاسئہ خلوص لیے در بدر پھرے
 

زین

لائبریرین
غم کی بارش نے بھی تیرے غم کو دھویا نہیں
تو نے مجھ کو کھودیا میں‌نے تجھے کھویا نہیں
 

محمداحمد

لائبریرین

کہاں تک بے ارادہ خوش رہیں گے
بچھڑ کر ہم زیادہ خوش رہیں گے
یہ سوچا تھا کہ اگلے شہر میں جب
مکاں ہوگا کشادہ خوش رہیں گے

خواجہ رضی حیدر
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top