آج کا شعر - 3

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

مغزل

محفلین
محفوظ رکھنا ترکِ تعلق کا تجربہ
آئندہ عشق میں بھی یہی کام آئے گا۔

نیّر ندیم
(جنگ کے کالم نگار)
 

فرخ منظور

لائبریرین
گئے دونوں جہان کے کام سے ہم
نہ اِدھر کے ہوئے نہ اُدھر کے ہوئے
نہ خدا ہی ملا نہ وصالِ صنم
نہ اِدھر کے ہوئے نہ اُدھر کے ہوئے

(رجب علی بیگ سُرور)
 

مغزل

محفلین
مریخ وماہتاب نہیں چاہیے مجھے
تم آسماں طلب ہو زمیں چاہیے مجھے

نصیر اللہ خاں (نصیر کوٹی)
 

راجہ صاحب

محفلین
ش۔۔۔ی۔۔رازہ ح۔۔یات پ۔۔ری۔ش۔ان ہ۔۔و گیا
یہ م۔۔رحلہ بھی خ۔۔ی۔۔ر سے آسان ہو گیا
میرے سکون دل کو تو ہونا ہی تھا تباہ
ان کی بھی اک نگاہ کا ن۔ق۔ص۔ان ہو گیا
 

مغزل

محفلین
ایک ہی لفظ تھا کن ، جس کی وضاحت کیلیے
اہتمام اس نے کیا انجمن آرائی کا
سیف الرحمٰن سیفی
 

نوید صادق

محفلین
تو آپ سے آپ آ گیا تھا
میں کب تجھے ڈھونڈنے چلا تھا

اب رات تھی اور گلی میں رکنا
اس وقت عجیب سا لگا تھا

(احمد مشتاق)
 

خرد اعوان

محفلین
حیراں ہوں سارے شہر کا کردار دیکھ کر
سب جھک گئے ہیں شاہ کا دربار دیکھ کر
رنگ اڑ گیا ہے رات کے چہرے کا کیوں عدم
سہما ہوا ہوں صبح کے آثار دیکھ کر
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top