آج کا شعر - 3

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

ابو کاشان

محفلین
اب کس سے کہیں اور کون سنے جو حال تمہارے بعد ہوا،
اِس دل کی جھیل سی آنکھوں میں ایک خواب بہت برباد ہوا۔
اِس شہر میں کتنے چہرے تھے، کچھ یاد نہیں سب بھول گئے،
وہ شخص کتابوں جیسا تھا، وہ شخص زبانی یاد ہوا۔
 

طالوت

محفلین
صورت جن کی اجلی اجلی من تاریک سمندر ہو
ایسے یاروں سے محسن صحراؤں کے ناگ بھلے


(لیجیے ہمارا ذخیرہ ختم ہوا)
وسلام
 

ابو کاشان

محفلین
ہماری پیاس کا انداز ہی الگ ہے فراز
دریاؤں کو ٹھکرا کر شبنم کو تلاشتے رہتے ہیں۔

(میں بھی تو ایس ایم ایس لکھ کر ڈیلیٹ کرتا جا رہا ہوں۔ بہت جگہ گھیر رہے ہیں۔)
 

مغزل

محفلین
چراغوں کی انا کا مسئلہ ہے
ہواکے سامنے فریاد مت کر

بچھڑ جائے نہ تو وابستگاں سے
اب اتنا رفتگاں کو یاد مت کر

نعیم گیلانی ، شیخو پورہ
(کراچی تشریف لائے ہوئے ہیں ایک ملاقات میں سنے تو ذہن میں رہ گئے ۔)
 

زینب

محفلین
اُس نے محسوس بھی نا ہونے دیا

یوں کہانی کو اس نے موڑ دیا

ملنے جلنے میں کی کمی پہلے

پھر رفتہ رفتہ ہمیں چھوڑ دیا
 

زینب

محفلین
ملتے رہتے ہیں بہت لوگ تمہارے جیسے

یہ سمجھ میں‌نہیں آتا،تمہی میں‌کیا ہے

میں نے یہ سوچ کے روکا نہیں جانے سے اسے

بعد میں بھی یہی ہو گا تو ابھی سے کیا ہے
 

طالوت

محفلین
جو سینہ سپر نہیں طاغوت کے آگے
وہ بھی کیا انسان ہوا کرتے ہیں ؟

(کل "الہام" ہوا تھا سوچا پھر سے یہی پیش کر دوں)
وسلام
 

عین عین

لائبریرین
کسی ہوٹل میں‌چل کر سوچتے ہیں‌شام کی بابت
گزاریں وقت ساحل پر کہ گلشن جائیں‌ہم دونوں
یہاں‌ہونا نہیں‌کافی، یہاں ‌بننا بھی پڑتا ہے
چلو اک دوسرے کے کچھ نہ کچھ بن جائیں‌ہم دونوں
 

فرخ منظور

لائبریرین
کوئی کیوں کسی سے لگائے دل، کوئی کیوں کسی کا لبھائے دل
وہ جو بیچتے تھے دوائے دل ، وہ دکان اپنی بڑھا گئے
(شاعر بہادر شاہ ظفر؟)
 

خرد اعوان

محفلین

ساری حقیقتوں کو خواب کرکے
عمر بھر کی خوشیاں سراب کرکے
بدل گیا ہے وہ چاہتوں سے فراز
میری عادتوں کو خراب کرکے​
 

زینب

محفلین
تیرے قریب آکے بڑی الجھنوں‌میں ہوں

میں دشمنوں میں‌ہوں‌کہ تیرے دوستوں میں ہوں‌
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top