میں اوجھل ہوگئی ماں کی نظر سے
گلی میں آئی جب بارات کوئی ۔۔۔
شہناز نور
ہم کو اس جنگ کے اسباب نہیں ہیں معلوم
ہم تو بس شوقِ شہادت میں چلے آئے ہیں
سید اسد رضوی
ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لئے
نیل کے ساحل سے لے کر تابخارہ کاشغر
ہستی کے نہ فریب میں آجائیو اسد
عالم تمام حلقہء دامِ خیال ھے
ہاں مت کھائیو فریبِ ہستی
ہر چند کہیں کہ ہے نہیں ہے
غالب