ہے سخاوت میں بس اتنا مجھے اندازہِ گل بند ہوتا نہیں کھل کر کبھی دروازہِ گل استاد قمر جلالوی
مغزل محفلین دسمبر 18، 2008 #481 ہے سخاوت میں بس اتنا مجھے اندازہِ گل بند ہوتا نہیں کھل کر کبھی دروازہِ گل استاد قمر جلالوی
محمد وارث لائبریرین دسمبر 18، 2008 #482 ہے ان کے ہاتھ مرے دستِ افتخار کی لاج جنہیں خود اپنی انا کا چمن نہیں پیارا (جمیل الدین عالی)
محمداحمد لائبریرین دسمبر 19، 2008 #483 مرنے کا ترے غم میںارادہ بھی نہیںہے ہے عشق مگر اتنا زیادہ بھی نہیں ہے امجد اسلام امجد
محمداحمد لائبریرین دسمبر 20، 2008 #485 اپنے بے خواب کواڑوں کو مقفل کر لو اب یہاں، کوئی نہیں، کوئی نہیں آئے گا
نوید صادق محفلین دسمبر 20، 2008 #486 اس سفر میں کچھ نشاں ایسے بھی ہوں جو یہ بتائیں دھوپ ہی دھوپ اُس طرف ہے یا کہیں سایہ بھی ہے شاعر: محشر بدایونی
اس سفر میں کچھ نشاں ایسے بھی ہوں جو یہ بتائیں دھوپ ہی دھوپ اُس طرف ہے یا کہیں سایہ بھی ہے شاعر: محشر بدایونی
محمداحمد لائبریرین دسمبر 20، 2008 #487 یہ دھوپ ہر اک رخ سے پریشان کرے گی کیوں ڈھونڈ رہے ہو کسی دیوار کا سایہ
فرحت کیانی لائبریرین دسمبر 22، 2008 #488 گم ہوا جاتا ہے کوئی منزلوں کی گرد میں زندگی بھر کی مسافت رائیگاں ہونے کو ہے عطا الحق قاسمی
مغزل محفلین دسمبر 23، 2008 #489 تمھاری زلف کے تھے پیچ اتنے کہ اک مصرع الجھ کر رہ گیا ہے م۔م۔مغل آج کا شعر یہی ہے ۔ (حالانکہ تعلی ہے )
تمھاری زلف کے تھے پیچ اتنے کہ اک مصرع الجھ کر رہ گیا ہے م۔م۔مغل آج کا شعر یہی ہے ۔ (حالانکہ تعلی ہے )
فرخ منظور لائبریرین دسمبر 23، 2008 #490 در پہ رہنے کو کہا اور کہہ کے کیسا پھر گیا جتنے عرصے میں مرا لپٹا ہوا بستر کھلا (غالب، تھا جو نجات کا طالب)
در پہ رہنے کو کہا اور کہہ کے کیسا پھر گیا جتنے عرصے میں مرا لپٹا ہوا بستر کھلا (غالب، تھا جو نجات کا طالب)
پ پیاسا صحرا محفلین دسمبر 23، 2008 #491 اور تو کوئی بس نا چلے گا ہجر کے درد کے ماروں کا صبح کا ھونا دوبھر کر دیں رستہ روک ستاروں کا جھوٹے سکوں میں بھی اٹھا دیتے ھیں یہ اکثر سچا مال شکلیں دیکھ کے سودا کرنا کام ھے ان بنجاروں کا ابن انشاء
اور تو کوئی بس نا چلے گا ہجر کے درد کے ماروں کا صبح کا ھونا دوبھر کر دیں رستہ روک ستاروں کا جھوٹے سکوں میں بھی اٹھا دیتے ھیں یہ اکثر سچا مال شکلیں دیکھ کے سودا کرنا کام ھے ان بنجاروں کا ابن انشاء
نایاب لائبریرین دسمبر 23، 2008 #492 السلام علیکم جگنو، ستارہ، آنکھ، صبا، تتلیاں، چراغ سب اپنے اپنے غم کے کسی سلسلے میں تھے امجد اسلام امجد
السلام علیکم جگنو، ستارہ، آنکھ، صبا، تتلیاں، چراغ سب اپنے اپنے غم کے کسی سلسلے میں تھے امجد اسلام امجد
فرخ منظور لائبریرین دسمبر 23، 2008 #493 توبہ توبہ شراب دے ساقی اب میں توبہ سے کرچکا توبہ (نظام رامپوری)
محمد وارث لائبریرین دسمبر 24، 2008 #494 مے سے غَرَض نشاط ہے کس روسیاہ کو اک گونہ بیخودی مجھے دن رات چاہیئے (غالب)
مغزل محفلین دسمبر 24، 2008 #495 ڈھانپا کفن نے داغِ عیوبِبرہنگی ورنہ میں ہرلباس میں ننگِ وجود تھا میرزا اسداللہ خاں غالب
فرخ منظور لائبریرین دسمبر 24، 2008 #496 انداز اپنا دیکھتے ہیں آئینے میں وہ اور یہ بھی دیکھتے ہیں کوئی دیکھتا نہ ہو (نظام رامپوری)
مغزل محفلین دسمبر 24، 2008 #497 فکرِ معاش ، شہر بدر کرگئی ہمیں پھر ہم تھے اور قلم کی مشقّت کے رات دن فراز
نوید صادق محفلین دسمبر 26، 2008 #498 ہم ایسے بھی گئے گزرے نہیں ہیں ہمارے ساتھ یہ کیا ہو رہا ہے! شاعر: نجیب احمد
مغزل محفلین دسمبر 26، 2008 #499 دوش ہم سادہ دلوں کا بھی کہاں ہے صاحب کفر ہم صورتِ اسلام نکل آیا ہے ۔ توقیر تقی (سکنہ: بورے والا)
محمد وارث لائبریرین دسمبر 26، 2008 #500 مجھ کو دشمن کے ارادوں پہ بھی پیار آتا ہے تیری الفت نے محبت مری عادت کر دی (احمد ندیم قاسمی)