مغل بھائی، اعتراض مت سمجھیے گا، اپنی اصلاح چاہ رہا ہوں، یہ شعر میں نے آج سے 12 سال پہلےکچھ اس طرح پڑھا تھا:
نظر ان کی زباں ان کی تعجب ہے کہ اس پر بھی،
نظر کچھ اور کہتی زبا ں کچھ اور کہتی ہے
شکریہ جناب امین صاحب ۔
یہ شعر استاد قمر جلالوی کے کسی مجموعے میں شامل نہیں ہے ۔
استاد قمر جلالوی کا بیشتر کلام بکھرا پڑا ہے ۔
استاد کی زندگی میں انُ کا کوئی مجموعہ شامل نہ ہو سکا تھا لہٰذا استاد کا بہت سا کلام ضائع ہو گیا ۔
اور جو کلام طبع شدہ حالت میں میسّر ہے وہ ان کے شاگردوں دوستوں اور بیاض کے مرہونِ منّت ہے ۔
شکریہ شاہ جی ، اور امین صاحب۔
استاد قمر جلالوی کے لے پالک کہیے یا گودوں کھیلیے ، سعادت حسن فضا جلالوی کے صاحبزادے ضیا جلالوی سے ہمیں شرفِ مجلس حاصل ہے۔
غیر مطبوعہ کلام بھی ایسا موجود ہے کہ آپ صرف حیرت ہی کرسکتے ہیں ، مذکورہ شعر گایا بھی ہے ، اور ہم نے قمر جلالوی صاحب کی آواز (ترنم) میں سنا بھی ہے۔
شعر یوں ہی ہے جیسے ہم نے لکھا ہے ، اس کے علاوہ امین صاحب آپ کے گھر کے قریب ایک اردو کے استاد ’’ ماسٹر نسیم ‘‘ بھی موجود ہیں،۔ صحت مل سکتی ہے، ضیا جلالوی سے ملاقات ان کے گھر ( یعنی نازش اپارٹمنٹ ، آپ کے گھر کے قریب ) اور لیاقت آباد میں اختر جراح یا ڈاکخانہ پر ہوسکتی ہے ، معروف شاعراعجاز رحمانی استا د کے شاگرد ہیں ان سے بھی صحت مل سکتی ہے ، امید ہے تشفی ہوگئی ہوگی۔ والسلام